پاک بھارت کشیدگی ،سیزفائر کے بعد پاکستانی ائیرسپیس بارے بڑی خبرآگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے کھول دی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی ( پی اے اے ) نے کہا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ملک کے تمام ائیرپورٹس معمول کے فلائٹ آپریشن کے لیے دستیاب ہیں۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے مسافروں سے گزارش کی ہے کہ اپنی پروازوں کے تازہ ترین شیڈول کے لیے ایئرلائن سے رابطہ کریں۔.
واضح رہے کہ آج سہ پہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایکس پوسٹ میں اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت فوری جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔
اس کے کچھ ہی دیر بعد نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے بھی اپنی ایکس پوسٹ میں جنگ بندی کی تصدیق کردی تھی۔
مزیدپڑھیں:اڑی سپلائی ڈپو کی تباہی:افواج پاکستان نے بھارتی فوج کی کمر توڑ دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر پاکستان کا ردعمل آگیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی حملے اسرائیلی حملوں کا تسلسل ہیں، خطے میں کشیدگی میں مزید اضافے پرگہری تشویش ہے، یہ حملے بین الاقوامی قانون کی تمام اقدار کی خلاف ورزی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ایران کے خلاف جاری جارحیت سے کشیدگی اور تشدد میں بےمثال اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید کشیدگی پورے خطے اور دنیا پر سنگین اثرات ڈالے گی، شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ناگزیر ہے، تنازع کو فوری ختم کیا جانا ضروری ہے، تمام فریقین بین الاقوامی قانون اور انسانی ہمدردی کے قوانین کی پاسداری کریں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات اور سفارتکاری ہی خطے کے مسائل کا واحد حل ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق بحران کا پرامن حل ضروری ہے
محرم الحرام میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کا معاملہ،وزیر پاور اویس لغاری کا ڈسکوز کے چئرمین/ سی ای اوز کو خط