پاکستانی میزائل حملہ نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور کیا: امریکی صحافی
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستانی میزائل حملہ نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور کیا: امریکی صحافی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 May, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس )پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں جنگ بندی کیسے ہوئی؟ امریکا کے بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ صحافی نک رابرٹسن نے سیز فائر کی تفصیلات بتا دیں۔امریکی صحافی نک رابرٹسن کے مطابق پوری دنیا کئی دنوں سے سیز فائر کرانے کی کوششیں کر رہی تھی مگر کامیابی نہیں ہوئی۔
نک رابرٹسن نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان کی ایئر بیسز پر حملہ کیا تو پاکستان نے بھارت پر نہ رکنے والی میزائلوں کی بارش کی۔امریکی صحافی کے مطابق پاکستانی میزائل حملوں کے بعد بھارت مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور ہوا، پاکستان کے میزائل حملوں نے بھارت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔ نک رابرٹسن نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے سعودی اور ترک حکام سے رابطہ کیا اور سفارتی طریقے سے معاملہ حل ہوا، امریکی کوششوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیزفائر ممکن ہوا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر ملک بھر میں جشن، پاک فوج سے اظہار تشکر ریلیاں آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر ملک بھر میں جشن، پاک فوج سے اظہار تشکر ریلیاں چیئرمین سی ڈی اے کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا دورہ،،منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ ،بروقت تکمیل کی ہدایت بھارتی سیکریٹری خارجہ کی جنگ بندی کی تصدیق،دونوں ممالک کے فوجی افسران 12مئی کو رابطہ کریں گے:وکرم مستری اللہ رب العزت کا شکر ہے کہ اس نے پاکستان کو سر بلند کیا،نواز شریف کا پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر پہلا تبصرہ چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت ایمرجنسی صورت حال کے حوالے سے اجلاس پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے مکمل طور پر بحال کر دی گئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکی صحافی نے بھارت
پڑھیں:
علاج کے بجائے بیماریوں سے بچاؤ ہی اصل کامیابی ہے
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ہیلتھ سسٹم صرف علاج تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ اسے بچاؤ پر مبنی ہونا چاہیے۔
وزیر صحت کے مطابق ملک میں 68 فیصد بیماریاں گندے پانی کی وجہ سے پھیلتی ہیں۔ اگر عوام کو صاف پینے کا پانی فراہم کر دیا جائے تو اسپتالوں پر بوجھ نمایاں حد تک کم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہر محلہ دوسرے کے گندے پانی سے متاثر ہو رہا ہے اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کا فقدان عوامی صحت کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ اسپتال علاج تو کر سکتے ہیں مگر بیماری کی جڑ ختم کرنا سب کی مشترکہ ذمے داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت کا مقصد صرف علاج کرنا نہیں بلکہ لوگوں کو بیمار ہونے سے بچانا ہے۔ نئے اسپتال بنانا آسان ہے لیکن بیماریوں کی روک تھام ہی اصل کامیابی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے زور دیا کہ اسپتالوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے قوانین بنانا ضروری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نوزائیدہ بچوں کو 12 بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین دی جاتی ہے، جب کہ پولیو سمیت دیگر ویکسین عوام کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سرویکل کینسر کی ویکسین کا آغاز کر دیا گیا ہے، حالانکہ دنیا کے 150 سے زائد ممالک یہ ویکسین 20 سال پہلے شروع کر چکے تھے۔ کینیڈا، امریکا اور سعودی عرب میں طالبات کے لیے یہ ویکسین لازمی ہے۔ مصطفیٰ کمال کے مطابق عالمی ڈونرز کو قائل کر کے یہ ویکسین پاکستان لائی گئی ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال 2000 لڑکیاں سرویکل کینسر کا شکار ہو رہی ہیں جن میں سے 75 سے 80 فیصد بچیاں جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔ دنیا بھر میں سالانہ 8 لاکھ خواتین اس کینسر میں مبتلا ہوتی ہیں، ہر ایک منٹ بعد ایک خاتون اس مرض کی مریض بنتی ہے جبکہ ہر دو منٹ بعد ایک خاتون سرویکل کینسر کے باعث زندگی سے محروم ہو جاتی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے زور دیا کہ ہم اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو اس مہلک مرض سے بچا سکتے ہیں اور اس کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔