شمالی افغانستان میں طالبان حکام نے گانے اور آلات موسیقی بجانے کے الزام میں 14 افراد کو گرفتار کر لیا۔

نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت نے 2021 میں برسر اقتدار آنے کے بعد سے مسلسل ایسے قوانین اور ضوابط نافذ کیے ہیں جو اسلامی قانون کے بارے میں ان کے نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں۔

اس میں عوامی مقامات ، براہ راست پرفارمنس سے لے کر اجتماعات ، ریستورانوں، کاروں یا ریڈیو اور ٹی وی پر موسیقی بجانا شامل ہے۔

صوبائی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ جمعرات کی رات شمالی صوبہ تخار کے دارالحکومت میں 14 افراد رات کے وقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک رہائشی گھر میں جمع ہوئے جہاں وہ آلات موسیقی بجا رہے تھے اور گانے گا رہے تھے، جس سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ موسیقی کو اخلاقی بدعنوانی اور عوام میں پریشانی کا سبب قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے، طالبان حکام نے برسر اقتدار آنے کے بعد میوزک اسکولوں کو بند کر دیا اور موسیقی کے آلات اور ساؤنڈ سسٹم کو توڑ دیا یا جلا دیا۔

شادی ہالوں کو موسیقی بجانے کی اجازت نہیں ہے البتہ خواتین کے علیحدہ حصے میں خفیہ طور پر موسیقی بجانے کی اجازت ہے، کئی افغان موسیقار طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد خوف کے باعث یا روزگار کی تلاش میں دنیا کے پسماندہ ترین ممالک میں سے ایک افغانستان کو چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

طالبان حکام اپنی صلاحیتوں کو اسلامی شاعری اور بغیر موسیقی کے ترانوں میں استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، موسیقی کی یہ واحد شکل ہے جس کی 1996 سے 2001 کے دوران طالبان کے سابق دور میں اجازت تھی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

لندن میں ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی کے خلاف تاریخی احتجاج، 466 سے زائد افراد گرفتار

لندن پولیس نے فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی کے فیصلے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے 466 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا، جسے مہم چلانے والوں نے برطانوی دارالحکومت میں اب تک کی سب سے بڑی اجتماعی گرفتاری قرار دیا ہے۔

یہ گرفتاریاں اس وقت ہوئیں جب سینکڑوں افراد ہفتے کے روز لندن کے پارلیمنٹ اسکوائر میں جمع ہوئے، جہاں انہوں نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کی مذمت کی اور ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینیوں کی نسل کشی کی مخالفت اور فلسطین ایکشن کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

آن لائن جاری ہونے والی ویڈیوز میں مظاہرین کو زمین پر بیٹھے دکھایا گیا، جبکہ کچھ ’غزہ سے ہاتھ ہٹاؤ‘ کے نعرے لگا رہے تھے، فوٹیج میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس مظاہرین کو اٹھا کر لے جا رہی ہے، اور مجمع پولیس پر ’شرم کرو‘ کے نعرے لگا رہا ہے۔

Arrest update: The operation in Parliament Square continues.

As of 6pm, 365 people had been arrested for supporting a proscribed organisation.

There have been seven arrests for other offences including five for assaults on officers. Fortunately none were seriously injured.

— Metropolitan Police (@metpoliceuk) August 9, 2025

میٹروپولیٹن پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ رات 9 بجے تک پارلیمنٹ اسکوائر سے 466 مظاہرین کو فلسطین ایکشن گروپ کی حمایت کرنےکے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق 8 دیگر افراد کو مختلف جرائم میں بھی گرفتار کیا گیا، جن میں 5 پولیس اہلکاروں پرحملے کے واقعات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:

فلسطین ایکشن گروپ برطانیہ میں سرگرم ایک مہم جو تنظیم ہے جو اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے والی کمپنیوں اور ان کے پارٹنرز کے خلاف براہِ راست ایکشن اور سول نافرمانی کے ذریعے احتجاج کرتی ہے، یہ تنظیم بالخصوص اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کے خلاف مشہور ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ غزہ اور فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ فراہم کرتے ہیں۔

حال ہی میں برطانوی حکومت نے اس گروپ پر انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت پابندی عائد کردی ہے، اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ اب اس گروپ کی رکنیت رکھنا، اس کی حمایت کرنا یا اس کی سرگرمیوں میں شامل ہونا برطانیہ میں جرم سمجھا جائے گا، جس کی سزا قید یا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

تنظیم کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ پابندی سیاسی اختلاف کو دبانے اوراسرائیل کی پالیسیوں پر تنقید کو خاموش کرنے کی کوشش ہے، خاص طور پراس وقت جب غزہ میں جنگ جاری ہے اور ہزاروں فلسطینی ہلاک یا بے گھر ہو چکے ہیں۔

اسی فیصلے کے خلاف ہفتے کو لندن میں یہ بڑا احتجاج کیا گیا، جس میں شرکت کرنے والے مظاہرین نے فلسطین ایکشن کے ساتھ یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کے نعرے لگائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل انسداد دہشت گردی پابندی پارلیمنٹ اسکوائر غزہ فلسطین ایکشن فلسطینی فوٹیج لندن میٹروپولیٹن پولیس

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ایڈوکیٹ کو قتل کرنے والا ملزم چند گھنٹوں میں گرفتار
  • زیارت میں نامعلوم افراد نے اسسٹنٹ کمشنر کو بیٹے سمیت اغوا کرلیا
  • اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا؛ گاڑی نذر آتش
  • لندن میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس کا کریک ڈاؤن، 466 افراد گرفتار
  • لندن میں ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی کے خلاف تاریخی احتجاج، 466 سے زائد افراد گرفتار
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ
  • نازیباویڈیوز بنانے کا الزام،مطلوب افراد کوپکڑنے کیلئے سی سی ڈی کا لیگی ایم پی اے کے گھر چھاپہ
  • ن لیگی رکن اسمبلی نعیم اعجاز کے گھر چھاپہ، تین ملازمین گرفتار، سینئر صحافی نجم ولی کا دعویٰ 
  • وطن لوٹنے والی افغان خواتین و لڑکیوں کو طالبان حکومت میں مسائل کا سامنا
  • گورنر ہاؤس کراچی میں جشنِ آزادی: معرکہ حق کی یاد میں محفلِ موسیقی کا انعقاد