تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزر وائر میں قابلِ استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ کتنا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے ملک میں دریاؤں میں پانی کی صورتِ حال سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔
واپڈا کے ترجمان کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد1لاکھ31 ہزار 100 اور اخراج 82 ہزار کیوسک ہے، دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 52 ہزار 400 اور اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔
واپڈا کے ترجمان نے بتایا کہ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد1 لاکھ 43 ہزار 800 اور اخراج 1 لاکھ 14ہزار کیوسک ہے، دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 33 ہزار 100اور اخراج 13ہزار 700 کیوسک ہے جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 44 ہزار 700 اور اخراج 44 ہزار 700 کیوسک ہے۔
واپڈا کے ترجمان کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح1459.
واپڈا کے ترجمان نے بتایا کہ چشمہ ریزر وائر میں پانی کی سطح 647.10 فٹ اور ذخیرہ 2 لاکھ17 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
واپڈا کے ترجمان کے مطابق تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزر وائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 30 لاکھ21 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ہے واپڈا کے ترجمان کے مقام پر پانی کی میں پانی کی اور اخراج کیوسک ہے پانی کا
پڑھیں:
غزہ کے عوام کی شدید پیاس، فی کس پانی کی کھپت روزانہ 5 لیٹر سے کم
غزہ کی وزارت صحت نے چند گھنٹے قبل اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں 52 ہزار 810 افراد شہید ہو چکے ہیں اور 119 ہزار 473 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی فوج کی غزہ کی بنیادی ڈھانچوں پر حملوں کے نتیجے میں تقریباً 85 فیصد پانی اور سیوریج کے نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، غزہ کے پانی کے ادارے نے غزہ کے بنیادی ڈھانچے کی مکمل تباہی کے نتیجے میں ایک انسانی بحران کا انتباہ دیا ہے جس سے 2.3 ملین افراد کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ غزہ کے پانی کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی قبضے کی جانب سے بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کرنے، پانی کی سپلائی کو روکنے اور ایندھن و ضروری سامان کی فراہمی روکنے کے نتیجے میں شہریوں کو پانی کی فراہمی تقریباً مکمل طور پر بند ہو چکی ہے اور غزہ اب ایک ایسی جگہ بن چکا ہے جہاں شدید پیاس کا سامنا ہے۔
ادارے کے مطابق، غزہ کے پانی اور سیوریج کے 85 فیصد ادارے شدید نقصان سے دوچار ہو چکے ہیں اور پانی کی نکاسی میں 70 سے 80 فیصد کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کی روزانہ پانی کی کھپت 3 سے 5 لیٹر تک محدود ہو چکی ہے، جو کہ عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی حالات میں تجویز کردہ کم از کم مقدار سے بہت کم ہے۔ پانی کے ادارے نے بتایا کہ پانی کی فراہمی میں کمی اور سیوریج کے نظام کی خرابی کی وجہ سے آبادی میں مختلف بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ غزہ کے پانی کے ادارے نے مزید کہا کہ اسرائیل کی پالیسیوں کے تحت جنیوا کنونشن، نسل کشی کے خاتمے کے معاہدے اور روم کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
اس ادارے نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے حملوں کو روکا جائے، محاصرے کا خاتمہ کیا جائے اور پانی کے بحران کو حل کرنے کے لیے حکومت کی مدد کی جائے۔ غزہ کی وزارت صحت نے چند گھنٹے قبل اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں 52 ہزار 810 افراد شہید ہو چکے ہیں اور 119 ہزار 473 افراد زخمی ہوئے ہیں۔