بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے 41 ممالک کے 31 ہزار سے زائد جواب دہندگان پر مشتمل ایک تازہ سروے کے مطابق دنیا بھر کے 51.8فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ امریکہ کے مقابلے میں چین کے ساتھ تجارت زیادہ فائدہ مند ہے او ر 48.1فیصد یورپی جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ امریکہ کی نئی حکومت نا قابل اعتماد ہے۔دنیا بھر سے 62.

9فیصد جواب دہندگان نے امریکہ پر تنقید کی ہے کہ امریکا کی داخلی اور خارجی پالیسیوں نے دوسرے ممالک کے قانونی مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ 67.7فیصد یورپی جواب دہندگان بھی اس رائے سے متفق ہیں۔ 75.5فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ اقتصادی دبائوامریکی ترجیح کا لازمی حصہ بن گیا ہے۔47.6فیصد جواب دہندگان نے امریکہ پر تنقید کی کہ اس نے محصولات کی آڑ میں ‘ڈی کپلنگ کے عمل کو تیز تر کرتے ہوئے عالمی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے ۔سروے میں شامل 65.9فیصد شرکاء کا کہنا ہے کہ امریکہ دنیا پر کنٹرول کی کوشش کر رہا ہے۔ 51.8فیصد عالمی جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت میں زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں، جبکہ اس حوالے سے امریکی حمایت کی شرح صرف 19.4فیصد رہی ۔ اس سروے میں برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا جیسے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ، برازیل، جنوبی افریقہ، میکسیکو اور مصر جیسے ترقی پذیر ممالک کے افراد بھی شامل تھے۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جواب دہندگان ممالک کے کے ساتھ

پڑھیں:

پاکستانی وفد آئندہ ہفتے تجارت پر گفتگو کے لیے امریکہ آرہا ہے، صدر ٹرمپ کی تصدیق

سٹی42: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد آئندہ ہفتے تجارت پر گفتگو کے لیے امریکہ آرہا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں صحافیوں کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستان اور انڈیا کی جنگ رکوانے کا کریڈٹ لیا اور کہا میں کچھ بھی کر سکتا ہوں۔

 ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تجارت کو استعمال کر کے پاکستان اور انڈیا کی جنگ رکوائی۔ انہوں نے کہا مجھے  پاکستان بھارت جنگ روکنے پر فخر ہے ، ٹرمپ  نے کہا  پاکستان اور بھارت کے پاس خطرناک تعداد میں جوہری ہتھیارہیں۔ ٹرمپ  نے کہا، میرے خیال سے جنگ روکنے پر پوری ریپبلکن پارٹی کو کریڈیٹ دینا چاہے۔

متروکہ وقف املاک بورڈ کا ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن  

 ٹرمپ  نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے تناظر کو سمجھے بغیر یا اس کو نظر انداز کرتے ہوئے معاملات کو حقیقت سے زیادہ سادہ بنا کر پیش کیا اور صحافیوں سے کہا،  ہم پاکستان اور بھارت کو اکھٹا کرلیں گے ، میں نے پاکستان بھارت کو کہا ہے کہ بہت لمبی دشمنی ہوگئی ہے ، میں نے کہا ہے کہ میں کوئی بھی مسلہ حل کرسکتا ہوں۔میں نے پاکستان اور بھارت سے کہا تھا کتنا عرصہ لڑو گے۔

 ٹرمپ  نے کہا  2000 سال سے پاکستان اور بھارت لڑ رہے ہیں ، پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری جنگ شروع  ہونے والی تھی ، میں نے پاکستان اور بھارت سے کہا کہ اگر جنگ کرو گے تو تجارت نہیں ہوگی۔پاکستان اور بھارت نے میری بات کو سمجھا۔میں نے تجارت کے ذریعے پاک بھارت جنگ روکی۔ ٹرمپ نے کہا، پاک بھارت جنگ رکنے پر کوئی بات نہیں کررہا لیکن یہ بڑا کام تھا ۔

سدھو موسے والاکو قتل کیوں کیا گیا؟گینگسٹر گولڈی برار نے پہلی بار حقائق بتا دیے

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیریٹو سے قدرے مختلف پاکستان کا نکتہ نظر یہ ہے کہ پاکستان کی سویلین اور اس کے بعد فوجی تنصیبات پر بھارت کے بلا اشتعال حملوں کے بعد پاکستان کی فوج نے بھارت کو پہلی مرتبہ  چھ اور سات مئی کی درمیانی شب محدود اور نو اور دس مئی کی درمیانی شب پوری فوجی طاقت کے ساتھ  جواب دیا تو بھارت کی قیادت نے جنگ رکوانے کے لئے امریکہ کی حکومت سے رابطہ کیا تھا۔

  پاکستان یہ جنگ  بڑھانا نہیں چاہتا تھا، دس مئی کی صبح ہی پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے ساتھ ہی  ڈپلومیٹک ذرائع سے یہ پیگام دنیا کی اہم قوتوں تک پہنچا دیا تھا کہ پاکستان جنگ بڑھانا نہیں چاہتا اور اگر پاکستان کے جوابی حملوں کے بعد اندیا کی طرف سے کوئی جواب آیا تو پاکستان جنگ میں کسی بھی حد تک جائے گا۔

وسیم اکرم نے اپنے مجسمے پر ردعمل، اہم پوسٹ شیئر کردی

اس کے بعد جب صدر ٹرمپ کی طرف سے بھارت کے ساتھ جنگ روکنے کے  پیگام رسانی کی گئی تو پاکستان نے کسی تجارتی مفاد کو پیش نظر رکھے بغیر اسے قبول کیا تھا کیونکہ یہ دراصل پاکستان کا ہی نکتہ نظر تھا کہ وہ جنگ نہیں چاہتا۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کی مستقل وجہ کشمیر کا حل طلب تنازعہ ہے۔ صدر ٹرمپ جب بھی پاکستان اور بھارت کی قیادت کو تنازعات حل کرنے کے لئے کہین گےتو پاکستان دیگر تمام مسائل کے ساتھ اولین مسئلہ کشمیر پر  ہی بات کرے گا۔

ویڈیو؛ ماہرہ خان کے کلاسیکل ڈانس کے سوشل میڈیا پر چرچے

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • چین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فروغ
  • چین اور وسطی ایشیا ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کا مسلسل فرو غ
  • چین اور وسطی ایشیا کے تعاون سے دنیا میں مزید استحکام آئے گا،سروے
  • شی جن پھنگ کے پسندیدہ  حوالہ جات ( انٹرنیشنل  ورژن) وسطی ایشیا کے پانچ ممالک  کے مین اسٹریم میڈیا پر نشر کیا  جائے گا 
  • مسلم دنیا اگر آج متحد نہ ہوئی تو پھر سب کی باری آئے گی، خواجہ آصف
  • ⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠جب چینی مارکیٹ کی بات آتی ہے، تو غیر ملکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ “انہیں اس بس میں سوار ہونا ہے”
  • چین امریکہ اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ہی سمت میں اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے، چینی میڈیا
  • پاکستانی وفد آئندہ ہفتے تجارت پر گفتگو کے لیے امریکہ آرہا ہے، صدر ٹرمپ کی تصدیق
  • امریکا چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات غیر مشروط طور پر فوری واپس لے ۔88.5 فیصد  افراد  کا مطالبہ، سی جی ٹی این  سروے
  • امریکہ چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات غیر مشروط طور پر فوری واپس لے ۔88.5 فیصد  افراد  کا مطالبہ، سی جی ٹی این  سروے