ترک عسکریت پسند تنظیم ’پی کے کے‘ نے 40 سالہ مسلح جدوجہد ختم کرنے کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
ترک عسکریت پسند تنظیم ’پی کے کے‘ نے 40 سالہ مسلح جدوجہد ختم کرنے کا اعلان کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 12 May, 2025 سب نیوز
کردستان ورکرز پارٹی (PKK) نے ترک ریاست کے خلاف چار دہائیوں سے جاری خونی مسلح جدوجہد کو ختم کرنے اور تنظیم کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ خبر ”پی کے کے“ سے قریبی تعلق رکھنے والی خبر رساں ایجنسی ”فرات“ نے پیر کے روز دی ہے۔
فرات نیوز ایجنسی کے مطابق، ”پی کے کے“ کی شمالی عراق میں منعقدہ 12ویں کانگریس میں اس فیصلے کا اعلان کیا گیا جہاں تنظیم کا مرکزی ڈھانچہ قائم ہے۔ کانگریس کے اختتامی اعلامیے میں کہا گیا کہ ’پی کے کے کی تنظیمی ساخت تحلیل کر دی جائے گی اور مسلح جدوجہد کو ختم کر دیا جائے گا۔‘
پی کے کے کا یہ فیصلہ نیٹو کے رکن ملک ترکی کے سیاسی و معاشی استحکام میں بہتری لا سکتا ہے اور ہمسایہ ممالک عراق و شام میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کو بھی فروغ دے سکتا ہے، جہاں کرد فورسز امریکی حمایت یافتہ ہیں۔
پی کے کے نے 1984 میں ترک ریاست کے خلاف بغاوت کا آغاز کیا تھا، جس کے نتیجے میں اب تک 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، معیشت پر بھاری بوجھ پڑا ہے اور سماجی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ترکی، امریکہ اور یورپی یونین پی کے کے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔
تنظیم کا یہ فیصلہ اس کے قید رہنما عبداللہ اوجالان کی جانب سے فروری میں کی گئی اپیل کے جواب میں کیا گیا ہے۔ اوجالان 1999 سے استنبول کے جنوب میں واقع ایک جزیرے پر قید ہیں۔ پیر کے روز پی کے کے نے کہا کہ وہ اس عمل کی نگرانی خود کریں گے، تاہم یہ واضح نہیں کہ انقرہ ان کے کردار کو تسلیم کرے گا یا نہیں۔
یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ ”پی کے کے“ کے غیر مسلح ہونے اور تنظیمی تحلیل کا عمل عملاً کیسے انجام پائے گا۔ مزید یہ بھی معلوم نہیں کہ شام میں موجود کرد وائی پی جی ملیشیا پر اس فیصلے کا کوئی اثر ہو گا یا نہیں، جسے ترکی ”پی کے کے“ کی شاخ قرار دیتا ہے، جبکہ وائی پی جی نے پہلے ہی کہا تھا کہ اوجالان کی اپیل ان پر لاگو نہیں ہوتی۔
”پی کے کے“ کے بیان میں کہا گیا، ’پی کے کے نے اپنے تاریخی مشن کو مکمل کر لیا ہے۔ ہماری جدوجہد نے ہمارے لوگوں کی نفی اور ان کے خاتمے کی پالیسی کو توڑا ہے اور کرد مسئلے کو جمہوری سیاست کے ذریعے حل کرنے کے مرحلے تک پہنچا دیا ہے۔‘
ترکیہ کے صدر طیب اردوان کے لیے یہ فیصلہ جنوب مشرقی ترکی، جو کرد اکثریتی علاقہ ہے، میں ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے کا موقع بن سکتا ہے، جہاں مسلح جدوجہد نے دہائیوں سے معیشت کو متاثر کیا ہے۔
ترکی کی پارلیمنٹ میں تیسری بڑی جماعت، pro-Kurdish DEM پارٹی کے نائب رہنما طیب تیمل نے رائٹرز سے گفتگو میں کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف کرد عوام بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کے لیے اہم ہے۔ ان کے مطابق: ’یہ ترک ریاست کی سرکاری سوچ میں بھی بڑی تبدیلی کا تقاضا کرے گا۔‘
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور امریکہ نے محصولات میں نمایاں کمی پر اتفاق کر لیا پاکستان اور بھارت کے درمیان فائر بندی دونوں ممالک کے طویل مدتی مفادات کےمطابق ہے ، چین پاک فوج نے چینی اسلحے کو چین سے بہتر استعمال کیا: بھارتی سابق جنرل کا اعتراف پاکستان سے جنگ بندی: بھارتی سیکریٹری خارجہ اور ان کی بیٹی تنقید کی زد میں حماس نے آخری زندہ امریکی قیدی کو رہا کرنے کا اعلان کردیا پاک بھارت کشیدگی ،امریکہ وزیر خارجہ کا جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور بھارتی فوجی افسران نے ڈھکے چھپے الفاظ میں رافیل کی تباہی کا اعتراف کرلیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا اعلان پی کے کے کرنے کا
پڑھیں:
مسلح افواج نے آپریشن بُنیان مرصوص کی کامیاب تکمیل کا اعلان کردیا
مسلح افواج نے آپریشن بُنیان مرصوص کی کامیاب تکمیل کا اعلان کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایاگیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کے خلاف 22 اپریل سے 10 مئی تک ہونے والی جھڑپوں کو معرکہ حق کا نام دیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے اعلامیے میں بتایا کہ اس کے بعد 10 مئی کو پاکستانی مسلح افواج نے بھارت کے خلاف آپریشن "بُنیان مرصوص" کامیابی سے مکمل کیا۔
معرکہ حق
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی 6 اور 7 مئی کی شب سے جاری بزدلانہ جارحیت کے جواب میں "معرکۂ حق" آپریشن شروع کیا گیا، بھارتی افواج کی جارحیت میں خواتین، بچے، بزرگوں سمیت متعدد بے گناہ اور معصوم شہری شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے ان مظالم کا بدلہ لینے اور انصاف فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا اور الحمد اللہ نے قوم سے کیا گیا وعدہ پورا کر کے دکھایا۔ جس پر ہم ربِ ذوالجلال کا شکر ادا کرتے ہیں جس نے ہمیں ظلم کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی توفیق دی۔
اعلامیے میں لکھاگیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو حکم دیا ہے کہ ظلم کا بدلہ لیا جائے،اور ہم اسی عاجزی کے ساتھ اللہ کے حضور سجدہ ریز ہیں۔ ہم اپنے ان شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے وطن پر اپنی جان قربان کی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔
آئی ایس پی آر نے جنگ میں حصہ لینے والے سپائیوں، افسران، پائلٹس، ملاحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی جرأت، پیشہ وارانہ مہارت اور قربانی کی وجہ سے میدان جنگ میں کامیابی ممکن ہوئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی قوم کی ثابت قدمی، دعاؤں اور اخلاقی حمایت نے مسلح افواج کو حوصلہ کیا جبکہ نوجوان نسل نے سائبر اور انفارمیشن وارفیئر میں پہلی صف کے سپاہی بن کر اپنا کردار ادا کیا۔
آئی ایس پی آر نے جنگ کے دوران بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کیخلاف آہنی دیوار بن کر کھڑے ہونے پر ملکی میڈیا کا شکریہ ادا کیا جبکہ دفترِ خارجہ اور سفارتی عملے کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے اس دورانیے میں پاکستان کے مؤقف کو بین الاقوامی سطح پر جس وضاحت، بصیرت اور اعتماد سے پیش کیا۔
ترجمان پاک فوج نے اعلامیے میں کہا کہ ہم اپنے سائنسدانوں اور انجینئرز کے بھی ممنون ہیں جنہوں نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اس آپریشن کو مؤثر بنایا جبکہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع پر مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کیا جبکہ وزیرِ اعظم اور ان کی کابینہ کا، جنہوں نے اہم فیصلے لے کر قوم کو بحران سے نکالا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے دیا گیا ردعمل مشترکہ عسکری ہم آہنگی، جدید جنگی شعور، نیٹ ورک بیسڈ وارفیئر اور ملٹی ڈومین آپریشنز کی اعلیٰ مثال تھا۔ بری، بحری، فضائی اور سائبر محاذوں پر مکمل ہم آہنگی سے 26 سے زائد دشمن کے اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سرسا، بھُج، نالیا، آدمپور، بٹھنڈا، پٹھان کوٹ، سرینگر، ادھم پور، جموں میں فضائی اور عسکرے اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، اس کے علاوہ 10 بریگیڈ، 80 بریگیڈ، راجوری، نوشہرہ کے ہیڈکوارٹرز تباہ کیے گئے جبکہ دہشت گردی پھیلانے کیلیے راجوری اور نوشہرہ میں قائم کیے گئے بھارتی اڈے و تربیتی مراکز بھی تباہ کیے۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ایل او سی پر دشمن کی پوسٹیں اور توپ خانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، حتیٰ کہ انہوں نے سفید جھنڈے بلند کیے اور جنگ بندی کی اپیل کی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی ڈرونز نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، جس کے جواب میں پاکستانی مسلح افواج نے اپنے مسلح ڈرونز سے بھارت کے بڑے شہروں بشمول نئی دہلی تک پیغام پہنچایا کہ ہم بھی اُن سے زیادہ ڈرونز کی بھرپور طاقت رکھتے ہیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق سائبر محاذ پر بھی اہم بھارتی عسکری نیٹ ورک اور بنیادی ڈھانچے کو وقتی طور پر مفلوج کیا گیا جبکہ آپریشن کے دوران پاکستان نے صرف مخصوص اور محدود نوعیت کی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا، تمام حملے صرف اُن ٹھکانوں پر کیے گئے جو براہِ راست دہشت گردی یا معصوم پاکستانیوں کے قتل میں ملوث تھے۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ مشرقی سرحد پر آپریشن کے دوران بھی پاکستان کو خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کا سامنا کرنا پڑا، جس کا کامیاب انسداد بیک وقت مغربی محاذ پر جاری رہا۔ "معرکۂ حق" قومی قوتوں کی ہم آہنگی اور قوم کے غیر متزلزل عزم کی عظیم مثال بن گیا، جس نے ملک کی خودمختاری اور سالمیت کا دفاع یقینی بنایا۔
ترجمان پاک فوج نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کوئی بھی اس غلط فہمی نہ ہے کہ وہ پاکستان کی خودمختاری کو چلینج کرے گا، اگر ایسا ہوا تو ہمارا جواب ہمہ گیر اور فیصلہ کن ہو گا۔