بیجنگ :چین اور امریکہ کےدرمیان جنیوا اقتصادی و تجارتی مذاکرات کا مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ممالک نے 14 مئی 2025 سے پہلے جن اقدامات کو اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پیر کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ امریکا کی جانب سے جو اقدامات اختیار کئے جائیں گے،ان میں اول یہ کہ 2 اپریل 2025 کے ایگزیکٹو آرڈر میں چین کی مصنوعات (بشمول ہانگ کانگ خود اختیار علاقے اور مکاؤ خوداختیار علاقے کی مصنوعات ) پر عائد محصولات میں ترمیم کی جائے گی ، جس میں ابتدائی 90 دنوں میں 24فیصد ٹیکس کا نفاذ معطل کیا جائے گا جبکہ اس ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق 10فیصد ٹیکس برقرار رہے گا۔ دوم یہ کہ چینی مصنوعات پر 8 اور 9 اپریل 2025 کے ایگزیکٹو آرڈر میں عائد اضافی ٹیکس کو ختم کیا جائےگا۔مشترکہ بیان کے مطابق چین کی جانب سے جو اقدامات اٹھائے جائیں گے، ان میں اول یہ کہ محصولات میں ترمیم کی جائےگی ، جس میں ابتدائی 90 دنوں میں امریکی مصنوعات پر عائد 24فیصد ٹیکس کا نفاذ معطل کیا جائے گا، جبکہ ان مصنوعات پر باقی 10فیصد ٹیکس برقرار رہے گا اور چین کے ٹیکس کمیشن کی جانب سے 2025 کےاعلامیہ نمبر 5 اور 6 کے تحت ان مصنوعات پر عائد اضافی ٹیکس کو ختم کیا جائےگا۔دوم یہ کہ 2 اپریل 2025 سے امریکا کے خلاف کئے گئے غیر محصولاتی جوابی اقدامات کو معطل یا ختم کیا جائےگا۔ان اقدامات کے نفاذ کے بعد، چین اور امریکا ایک میکانزم قائم کریں گے تاکہ اقتصادی و تجارتی تعلقات پر بات چیت جاری رکھی جا سکے ۔ ضرورت کے مطابق،فریقین متعلقہ اقتصادی و تجارتی امور پر عملی سطح پر بات چیت کر سکتے ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مصنوعات پر کے مطابق

پڑھیں:

قومی اسمبلی میں ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، جس کے تحت 6 لاکھ تک تنخواہ دار طبقے کو 1فیصدٹیکس اداکرنا ہوگا جمعرات کو اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں فنانس بل 2025 کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، تاہم دوران اجلاس اپوزیشن کی فنانس بل میں ترامیم مسترد کر دی گئی.

نئے ترمیمی فنانس بل کے مطابق 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 6 لاکھ سے اوپر رقم پر 1 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، اس سے قبل فنانس بل میں 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 2.

(جاری ہے)

5 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا دوسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 1 فیصد انکم ٹیکس 6 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ12 لاکھ سے 22 لاکھ تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11 فیصد ٹیکس دینگے.

تیسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 11 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 12 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ تک سالانہ تنخواہ پر 1 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 23 فیصد انکم ٹیکس ہو گا چوتھے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 23 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 22 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 3 لاکھ 46 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 30 فیصد انکم ٹیکس ہوگا. پانچویں سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 30 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 32 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 41 لاکھ سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا چھٹے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 41 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا. 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کو امریکی وزیر خارجہ کا فون، تعلقات مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق
  • قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور کرلیا،پیٹرولیم مصنوعات پر ڈھائی روپے فی لٹر کاربن لیوی عائد، 5 کروڑ سے زائد ٹیکس فراڈ پر گرفتاریاں ہونگی
  • فنانس بل 26-2025: تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سے متعلق انکم ٹیکس آرڈیننس منظور
  • قومی اسمبلی میں ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری
  • پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن لیوی عائد، اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد ،فنانس بل 26-2025کی شق وار منظوری جاری
  • پاک امریکہ تجارتی مذاکرات، آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات، اگلے ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • پاک امریکہ تجارتی مذاکرات میں اہم پیش رفت، آئندہ ہفتے معاہدے کی تکمیل پر اتفاق
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اماراتی ہم منصب شیخ عبداللہ بن زید النہیان کے ساتھ پاک ۔یواے ای مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12 ویں اجلاس کی صدارت کی، متعدد شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر اتفاق
  • امریکہ، ڈیوائسز پر واٹس ایپ استعمال کرنے پر پابندی عائد