راولپنڈی میں11 سالہ طالب علم سے جبری زیادتی کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا جس میں  2 مجرمان کو 14 ،14 سال قید اور 2، 2  لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افشاں اعجاز صوفی نے فیصلہ سنایا۔

عدالت نے کہا کہ جرمانہ ادا نا کرنے پر مزید 6، 6 ماہ قید بھگتنا ہوگی، مجرمان فیضان اور سلطان کو سزا ہوتے ہی گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔

تھانہ کوٹلی ستیاں نے 17 اپریل 2024 کو مقدمہ درج کیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مودی حکومت نے بھارت کو خواتین کیلیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا

بھارت میں مودی سرکار نے اپنے ہی ملک کو خواتین کے لیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا۔

نریندر مودی کے دونوں ادوارِ حکومت کے دوران ہونے والے تاریخ کے بدترین واقعات کی وجہ سے خواتین کے لیے  بھارت کو دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک قرار دیا جا چکا ہے۔ بی جے پی کی ہندو انتہا پسند حکومت نے بھارت کو خواتین کے لیے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک بنا دیا ہے۔

مودی راج میں خواتین سے زیادتی روز کا معمول بن گیا ہے، جہاں  نظامِ انصاف مفلوج اور ریاست خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ بھارت میں نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی خواتین بھی مسلسل جنسی زیادتی کا نشانہ بن رہی ہیں۔

خواتین کی عصمت دری اور ان کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے باعث بھارت Rape Capital of World کے طور پر جانا جاتا ہے۔

حال ہی میں راجستھان میں فرانسیسی سیاح خاتون سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، جو  بھارت کے عالمی سطح پر سیاہ چہرے پر ایک اور بدنما داغ  ہے۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق 22جون کو اُدے پور میں کمپنی کے ایک ملازم نے فرانسیسی سیاح خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جس کے بعد بھارتی اپوزیشن نے اس واقعے کو عالمی سطح پر بھارت کی گرتی ہوئی ساکھ کے لیے ایک نیا خطرہ قرار دیتے  ہو ئے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی ہے۔

اپوزیشن رہنما اشوک گہلوت کے مطابق امریکا پہلے ہی بھارت میں خواتین کے لیے سفری وارننگ جاری کر چکا  ہے۔ غیر ملکی خاتون سے زیادتی نے ریاست میں قانون کی تباہی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 19 مارچ 2025 کو کرناٹک کے شہر ہمپی میں اسرائیلی سیاح خاتون اور اُس کی میزبان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی۔ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2018 سے 2025 کے دوران ہر سال 30 سے 34 ہزار ریپ کیسز رپورٹ ہوئے۔ بھارت میں ہر 15 منٹ میں  ایک خاتون ریپ کی رپورٹ درج کراتی ہے۔

سی این این کے مطابق 2022 میں ریپ کے 1,98,285 زیر التوا کیسز میں صرف 18,517 نمٹائے گئے  جب کہ  90 فیصد سے زائد مقدمات تاحال توجہ کے طالب ہیں۔ بھارت میں بڑھتے ریپ کیسز پر عالمی میڈیا کی جانب سے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، جس سے  مودی حکومت کی ناکامی بے نقاب ہوتی ہے۔

بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی استحصال کے بڑھتے واقعات اور عدم تحفظ ریاستی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، مغوی طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد
  • ویسٹ انڈیز کے اسٹار کرکٹر پر 11 خواتین سے زیادتی کا الزام
  • ویسٹ انڈیز کے اسٹار کرکٹر پر 11 خواتین سے جنسی زیادتی کا الزام
  • جاپان؛ کم عمر طالبات کی نازیبا تصاویر گروپ میں شیئر کرنے پر 10 اساتذہ گرفتار
  •  بچے سے جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مطلوب ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
  • مودی حکومت نے بھارت کو خواتین کیلیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک بنا دیا
  • بھارت میں فرانسیسی خاتون سے مبینہ زیادتی، مقدمہ درج
  • پشاور: نو سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کا پراسرار قتل
  • لاہور ہائیکورٹ : نظر بندی قانون کی بحال کا تحریری فیصلہ جاری، غلط استعمال پر سزا اور جرمانے کی تجویز
  • جنگوں میں جنسی تشدد بنیادی حقوق کی شرمناک خلاف ورزی، وولکر ترک