ایپل کا نئے آئی فونز کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
لاس اینجلس(نیوز ڈیسک)ایپل کے آئی فون 17 سیریز کے ماڈلز ستمبر میں متعارف کرائے جائیں گے۔
آئی فون 17، آئی فون 17 ائیر، 17 پرو اور 17 پرومیکس پر کمپنی کی جانب سے کام کیا جا رہا ہے جن میں سے آئی فون 17 ائیر اس کمپنی کا پتلا ترین فون ہوگا۔
ان ڈیوائسز کے بارے میں لیکس مہینوں سے سامنے آرہی ہیں اور بظاہر کچھ بھی ایسا نہیں جس سے یہ کمپنی صارفین کو چونکا سکے۔
مگر ان فونز کی قیمت کیا ہوسکتی ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو صارفین کے ذہنوں میں کافی عرصے سے موجود ہے۔
اب ایک نئی لیک میں آئی فون 17 سیریز کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے نئے آئی فونز کی قیمتوں میں اضافے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
چین پر عائد امریکی ٹیرف کے باعث آئی فونز کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
چین پر عائد امریکی ٹیرف کے باعث ایپل کو رواں سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران 90 کروڑ ڈالرز کا نقصان پہنچنے کا امکان ہے اور اس کی ڈیوائسز کی قیمتیں بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان 11 مئی کو تجارتی معاہدے پر اتفاق ہوا ہے جس میں دوطرفہ ٹیرف کا نفاذ 90 دن تک روکنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ایپل کی جانب سے آئی فون 17 سیریز کی قیمتوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل مختلف لیکس میں بتایا گیا تھا کہ آئی فون 17 سیریز میں بیک پر اسکوائر کیمرا سیٹ اپ کو ختم کر دیا جائے گا اور اس کی جگہ نیا ڈیزائن اپنایا جائے گا۔
درحقیقت آئی فونز کا بیک کیمرا ڈیزائن کافی حد تک گوگل پکسل فونز کے پل (pill) کیمرا بار جیسا ہو جائے گا۔
اس سے قبل مختلف رپورٹس میں آئی فون 17 ائیر کے بارے میں کافی لیکس سامنے آئی تھیں۔
یہ نیا فون ایپل کا اب تک کا سب سے پتلا آئی فون ہوگا۔
9 ٹو 5 میک کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی فون 17 ائیر ایپل کے آئی فون پرو ماڈلز کے مقابلے میں 25 فیصد پتلا ہوگا۔
درحقیقت یہ کسی بھی کمپنی کی جانب سے تیار کیا جانے والا سب سے پتلا آئی فون ہوگا۔
مزیدپڑھیں:پاک بھارت ایٹمی جنگ،امریکی صدر نے خوفناک انکشاف کرڈالا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آئی فون 17 سیریز کی قیمتوں میں فون 17 ائیر کی جانب سے آئی فونز فونز کی جائے گا
پڑھیں:
غزہ میں جنگ کا دائرہ کار بڑھانے پر اسرائیل میں بڑے پیمانے پر احتجاج، ملک گیر ہڑتال کا اعلان
اسرائیل حکومت کے غزہ میں جنگ کے دائرہ کار بڑھانے کے منصوبے کے خلاف اسرائیلی شہریوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جن میں صرف تل ابیب اور دیگر شہروں میں مجموعی طور پر تقریباً 1 لاکھ افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے جنگ بندی، اسرائیلی قیدیوں کی فوری رہائی اور فلسطینی شہریوں کی جانیں بچانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل میں احتجاج: جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ
تل ابیب میں میوزیم آف آرٹ کے سامنے ہاسٹیجز اسکوائر پر 60 ہزار سے زائد افراد جمع ہوئے جبکہ ہزاروں مظاہرین نے کیریا ملٹری بیس کے گرد مارچ کیا۔ یروشلم، حیفا اور نازیریت میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے۔ مظاہرین میں سابق فوجی بھی شامل تھے جو مزید لڑائی میں حصہ لینے سے انکار کر رہے ہیں۔ سابق کمانڈو میکس کریش کے مطابق تقریباً 350 فوجی جنگ کے انسانی اور سیکیورٹی نقصانات کے باعث سروس چھوڑ چکے ہیں۔
احتجاج میں شریک قیدیوں کے اہلخانہ اور جنگ میں مارے گئے فوجیوں کے ورثا نے اتوار سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جس کی حمایت ڈیموکریٹس پارٹی کے رہنما یائر گولان اور حزبِ اختلاف کے سربراہ یائر لاپید نے بھی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: اسرائیل کے خلاف احتجاج ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں پھیل گیا، سینکڑوں گرفتار
سیکیورٹی کابینہ کے فیصلے سے قبل آئی ڈی ایف چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے خبردار کیا تھا کہ غزہ سٹی پر قبضے کا منصوبہ اسرائیل کو برسوں طویل گوریلا جنگ میں الجھا دے گا۔
پولیس کے مطابق 9 اگست کے ان بڑے مظاہروں میں کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی، تاہم رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیل میں جنگ مخالف اور حکومت مخالف مظاہروں کے دوران درجنوں افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news احتجاج اسرائیل جنگ بندی غزہ قبضہ مظاہرین ہڑتال