اسلام آباد:

وزیراعظم نے معرکۂ حق کے دوران شہید ہونے والوں کیلیے پیکیج کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کے اعلان کے تحت معرکہ حق میں شہید ہونے والے پاکستانی شہریوں کے ورثا کو 1 کروڑ جبکہ زخمی ہونے والوں کو 10 سے 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

پاک افواج کے شہداء کے ورثاء کو رینک کے حساب 1 کروڑ سے 1 کروڑ 80 لاکھ روپے کی رقم شہدا پیکیج کے تحت دی جائے گی۔

پاک افواج کے شہداء کے ورثاء کو گھر کی سہولت کے لئے رینک کے حساب سے 1 کروڑ 90 لاکھ سے 4 کروڑ 20 لاکھ روپے تک دیے جائیں گے جبکہ پاک افواج کے شہداء کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی مکمل تنخواہ بمعہ الاونسز جاری رہیں گی۔

اعلامیے کے ماطبق پاک افواج کے شہداء کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم دی جائے گی جبکہ ہر شہید کی ایک بیٹی کی شادی کے  لئے 10 لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ پاک افواج کے زخمی ہونے والوں کو 20 لاکھ روپے سے 50 لاکھ روپے فی کس دئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ بھارتی حملے میں متاثر ہونے والے گھروں، شہید مساجد کی تعمیر وفاقی حکومت کرے گی، شہدا کے بچوں کی کفالت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہم یہ فرض پورا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ زخمیوں کے علاج کا تمام خرچ وفاقی حکومت اٹھائے گی، پاکستان کی عزت وعظمت کے تحفظ اور دفاع میں جس نے جس محاذ پر جو خدمات سر انجام دی ہیں، ان کا اعتراف قومی سطح پر کیاجائے گا اور انہیں اعزازات سے نوازا جائے گا۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاک افواج کے شہداء لاکھ روپے

پڑھیں:

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا 27 نومبر کو چیئرمین جوائنٹ چیفس کا عہدہ ختم ہونے کا اعلان

وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 27 نومبر کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم ہو جائے گا۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون نے بتایا کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں مارشل آف ایئر فورس اور مارشل آف نیول فورس جیسے ٹائٹل متعارف کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ ٹائٹل دینے کا اختیار وزیراعظم کے پاس نہیں ہوگا، بلکہ یہ اختیار پارلیمنٹ کو حاصل ہوگا۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ فیلڈ مارشل کا رینک اور ٹائٹل آئینی تحفظ حاصل ہوگا اور اس ٹائٹل کو واپس لینے کا اختیار بھی پارلیمنٹ کے پاس ہوگا۔ ان کے مطابق، یہ تجویز بھی کی گئی ہے کہ آئندہ آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کے طور پر متعارف کرایا جائے گا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ فیلڈ مارشل ایک رینک اور ٹائٹل ہے جبکہ آرمی چیف ایک آئینی عہدہ ہے، جس کی مدت 5 سال ہوتی ہے۔ آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔
وزیر قانون نے اس بات کی بھی اطلاع دی کہ موجودہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا 27 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں، اور 27 نومبر 2025 سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • نیویارک میں پاکستانی بزنس مین کا شوکت خانم کو ایک کروڑ روپے عطیہ کرنے کا اعلان، شعیب اختر اور ریما حیران رہ گئے
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے سینیٹ کا اجلاس جاری، حکومت کا نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے نمبرز پورے ہونے کے سوال پر اسحاق ڈار کا جواب
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کیلیے نمبرز پورے ہونے کے سوال پر اسحاق ڈار کا جواب
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بمباری،متعدد فلسطینی شہید
  • این سی سی آئی اے کرپشن اسکینڈل، ڈیڑھ کروڑ ماہانہ بھتا، 13 افسران گرفتار
  • وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا 27 نومبر کو چیئرمین جوائنٹ چیفس کا عہدہ ختم ہونے کا اعلان
  • لیفٹیننٹ کرنل محمد حسن حیدر شہید سمیت 4 شہداء کو پوری قوم کا سلام عقیدت
  • بنوں میں سرچ آپریشن، 7 ملک دشمن ہلاک، اہلکار شہید
  • گھوٹکی: پولیس کا کچے میں شرگینگ کیخلاف آپریشن، 12 ڈاکو ہلاک