رافیل رکھنے سے کچھ نہیں ہوتا پائلٹ کو بھی بہادر ہونا چاہیے،اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ رافیل رکھنے سے کچھ نہیں ہوتا پائلٹ کو بھی بہادر ہونا چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ22 اپریل کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا، ہمیں اندازہ تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد یہ کچھ کریں گے، ہم تیار تھے۔
انہوں نے کہا کہ 6 مئی کو بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے کیے گئے،ہم نے دنیا کو کہا تھا کہ ہم پہل نہیں کریں گے مگر حملہ ہوا تو بھرپورجوا ب دیں گے، بھارت نے پاکستان میں 6 مقامات پر 24 حملے کیے اور پھر ان کو بھرپور جواب دیا گیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنا چاہتا تھا مگر اس کو منہ کی کھانا پڑی، خطےمیں اس وقت پاکستان کی بالادستی قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بہادر جوان اچھی طرح جانتے ہیں کہ اپنے ملک کی عزت کس طرح کرانی ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تھا کہ
پڑھیں:
آج بھارت غیر اعلانیہ ایمرجنسی سے گزر رہا ہے، کانگریس
پریس کانفرنس سے خطاب میں کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ ہر جگہ آر ایس ایس کے لوگوں کو بیٹھا رکھا ہے اور وہاں دوسروں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کر مودی حکومت کو کئی محاذ پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مودی حکومت پر الیکشن کمیشن کو کٹھ پتلی بنانے اور عدلیہ پر دباؤ بنائے جانے کا سنگین الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے عدلیہ پر دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سی بی آئی، انکم ٹیکس اور دیگر اداروں کو 11 سالوں سے اپوزیشن کا منہ بند کرنے کے کام پر لگایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء سے پہلے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر منمانے قانون بنائے گئے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی سے یہ حکومت لگاتار بچنے کے لئے کم از کم میٹنگیں کر رہی ہے۔
الیکشن کمیشن سے متعلق ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے الیکشن کمیشن کو اپنی کٹھ پتلی بنا دیا ہے۔ اس کی ساکھ اور معتبریت چوپٹ ہو چکی ہے، وہ کسی بھی الیکشن کا پروگرام مودی کی پارٹی کی سہولت کو دیکھتے ہوئے طے کرتا ہے، وہ اپوزیشن کے سوالوں کا جواب بھی نہیں دیتا۔ مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہ راہل گاندھی (مہاراشٹر معاملے پر) اعداد و شمار کے ساتھ اپنی بات کہہ رہے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن ماننے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک کٹھ پتلی بن گئی ہے، جسے بی جے پی نے پکڑ رکھا ہے۔
کانگریس کمیٹی کے صدر کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں پارلیمنٹ انتخاب کے دوران ہم نے سیٹیں جیتیں، لیکن 5 ماہ بعد ہی اسمبلی انتخاب میں نمبر بدل گئے۔ 5 سال میں جب ووٹر لسٹ بدلتا ہے تو 3-2 فیصد کا اضافہ ہوتا ہے، لیکن یہاں 5 ماہ میں ہی 8 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کئی انتخاب لڑے اور لوگوں کو لڑوائے، لیکن ایسا میں نے کبھی نہیں دیکھا۔ انہون نے کہا کہ ہم لگاتار اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں ہے، کیونکہ سبھی جگہ حکومت کا کنٹرول ہے، ہر جگہ آر ایس ایس کے لوگوں کو بیٹھا رکھا ہے اور وہاں دوسروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر ملک کے وفاقی ڈھانچہ کو کمزور کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے وفاقی ڈھانچہ کو لگاتار کمزور کیا ہے۔ مودی اپوزیشن کے وزرائے اعلیٰ کو بلا کر بات نہیں کرتے، جی ایس ٹی کا بقایہ وقت پر نہیں ملتا، بجٹ کا پورا پیسہ نہیں دیا جاتا۔ جمہوریت کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ بی جے پی حکمراں ریاستوں کے لئے ایک قانون اور اپوزیشن حکمراں ریاستوں کے لئے دوسرا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم قدرتی آفات کے وقت بھی اپوزیشن ریاستوں کی کبھی کھل کر مدد نہیں کرتے۔