وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی برابری کی پوزیشن اور دفاعی صلاحیت کو منوالیا، بھارت سے مذاکرات میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جوابی حملے شروع کیے تو عالمی برادری حرکت میں آئی، مارکو روبیو نے انہیں کال کرکے کہا کہ بھارت سیزفائز کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسحاق ڈار نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ نے پوچھا کہ کیا آپ جنگ بندی میں تعاون کریں گے، ہم نے مارکو روبیو کو زبان دی کہ بھارت پر مزید حملے نہیں کریں گے، بھارت نے فضا میں ہماری برتری دیکھی تو جنگ بندی کا راستہ اپنایا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ جموں و کشمیر کا مسئلہ ہے، ہم نے اپنی برابری کی پوزیشن اور دفاعی صلاحیت کو منوالیا، پہلے ہی واضح کرچکے تھے کہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا اعلان جنگ ہوگا۔

مزید پڑھیں:

’بعض اوقات ایسے لمحات آتے ہیں جب آپ کو بہت سنجیدہ فیصلے کرنے پڑتے ہیں، ہمیں پورا یقین تھا کہ ہماری روایتی صلاحیت اور استعداد اتنی مضبوط ہے کہ ہم انہیں فضا میں بھی اور زمینی محاذ پر بھی شکست دے سکتے ہیں۔‘

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے مذاکرات کے راستے پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، بہتر یہی ہے کہ مذاکرات میں تاخیر نہ کی جائے اور ہوش مندی سے کام لیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار اعلان جنگ امریکی وزیر خارجہ امن بھارت سندھ طاس معاہدہ سی این این سیزفائز عدم استحکام مارکو روبیو مذاکرات وزیر خارجہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار اعلان جنگ امریکی وزیر خارجہ بھارت سندھ طاس معاہدہ سی این این سیزفائز عدم استحکام مارکو روبیو مذاکرات خارجہ اسحاق ڈار

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات ناکام ‘طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251109-01-8
استنبول/ اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد مذاکرت میں شامل پاکستانی وفد واپس آگیا‘طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں ہے۔ اپنے بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ ترکیے اور قطرکے شکر گزار ہیں، خلوص کے ساتھ ثالثوں کا کردار ادا کیا، ترکیے اور قطر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔وزیر دفاع نے بتایا کہ افغان وفد کہہ رہا تھا کہ ان کی بات کا زبانی اعتبار کیا جائے جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بین الاقوامی مذاکرات کے دوران کی گئی حتمی بات تحریری طور پر کی جاتی ہے، مذاکرات میں افغان وفد ہمارے موقف سے متفق تھا مگر لکھنے پر راضی نہ تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں ان کو ذرا بھی امید ہوتی تو وہ کہتے کہ آپ ٹھہر جائیں، اگر ثالث ہمیں کہتے کہ انہیں امید ہے اور ہم ٹھہر جائیں تو ہم ٹھہر جاتے۔ وزیر دفاع نے واضح کیا کہ اگرافغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اس حساب سے ردعمل دیں گے، اگر افغان سرزمین سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی تو ہمارے لیے سیز فائر قائم ہے‘ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملہ نہ ہو۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ‘ پاک افغان کشیدگی میں کمی کیلیے تعاون کی پیشکش
  • پاک افغان کشیدگی: ایران نے ثالثی و مصالحت کی پیشکش کردی
  • ایران کی پاکستان اور افغانستان کے درمیاں ثالثی کی پیشکش
  • افغان حکومت نے دہشتگرد عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کی، دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، پاک افغان کشیدگی پر تعاون کی پیشکش
  • ایران نے پاک افغان کشیدگی کے خاتمے کیلئے مدد کی پیشکش کردی
  • ترک اعلیٰ حکام اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، افغانستان سے کشیدگی پر بات چیت ہوگی, صدر اردوان
  • اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، پاک افغان کشیدگی میں کمی کیلئے تعاون کی پیشکش  
  • 27ویں ترمیم پر عوامی مشاورت ہونی چاہیے‘سراج الحق
  • پاک افغان مذاکرات ناکام ‘طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے