بمبئی (اوصاف نیوز)بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنے کئی ایئر بیسز، ائیر فیلڈز، طیارے اور ڈرونز کی تباہی کے بعد ڈھکے چھپے الفاظ میں پاکستان کے ہاتھوں مار کھانے کا اعتراف کرلیا ہے۔

نریندرا مودی نے منگل کو ایکس پر جاری اپنی ایک ٹوئٹ میں بھارتی تباہی کے بعد دل شکستہ عوام اور شکست خوردہ بھارتی فوج کی دل جوئی کی ناکام کوشش کی۔

مودی نے لکھا، ’ان تمام لوگوں کے لیے جو اپنے نمبروں پر تھوڑا مایوس محسوس کر رہے ہیں، میں کہنا چاہتا ہوں: ایک امتحان کبھی بھی آپ کی پہچان کا پیمانہ نہیں ہو سکتا۔ آپ کا سفر اس سے کہیں بڑا ہے، اور آپ کی صلاحیتیں مارک شیٹ سے کہیں زیادہ وسیع ہیں۔ پُراعتماد رہیں، جستجو برقرار رکھیں، کیونکہ آپ کے لیے عظیم کامیابیاں منتظر ہیں۔‘

ان کے اس بیان میں نمبروں پر مایوسی سے مراد بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں، طیاروں اور دفاعی تنصیبات کی تباہی سے پھیلی مایوسی ہوسکتا ہے۔

بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مودی اپنے ان الفاظ سے جاننا چاہ رہے ہیں کہ بھارتی عوام کیا ردعمل دیتے ہیں، کیونکہ ابھی بھارتی فوج کو اپنے جانی نقصانات کا اعلان بھی کرنا ہے، اگر مودی نے طیاروں کی تباہی تسلیم نہ کی اور جانی نقصان کا اعلان نہ کیا گیا تو بھارتی فوج میں ردعمل آسکتا ہے۔

پاک فضائیہ کے ہاتھوں جگ ہنسائی اور رسوائی کے بعد مودی کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی۔ اپنی خفت مٹانے کیلئے کبھی وہ کسسی ائیر فیلڈ پر جاکر فوٹو شوٹ کروا رہے ہیں تو کبھی سیز فائر کے باوجود دوبارہ جنگ چھیڑنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

عالمی ہزیمت کے بعد کئے گئے اپنے پہلے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کو صرف ”عارضی طور پر روکا“ ہے۔

بدھ کے روز نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی نے کہا کہ اگر بھارت پر مستقبل میں کوئی ”دہشت گرد حملہ“ ہوا تو بھارت ”اپنی شرائط پر جوابی کارروائی کرے گا“۔
جنید اکبر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رہے ہیں کے بعد

پڑھیں:

بھارتی وزیراعظم کو بہار آنے پر صرف بندوق اور گولی یاد آتی ہے، جے رام رمیش

کانگریس لیڈر نے کہا کہ موٹیہاری-شیوہر-سیتامڑھی ریلوے لائن منصوبہ، جس کا عوام کئی برسوں سے مطالبہ کررہے تھے، مرکزی حکومت نے کم ٹریفک کے بہانے سے منسوخ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے بہار ریاست کے دورے سے قبل ایکس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کے 20 سالہ دورِ حکومت کے باوجود وزیر اعظم جب بہار کی سرزمین پر قدم رکھتے ہیں ہیں تو انہیں صرف بندوق، سِکسر اور گولی یاد آتی ہے لیکن ریاست کی ترقی کے نام پر ان کے پاس صرف جھوٹے وعدے اور فریب ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ آج وزیراعظم سیتامڑھی اور بیتیّا پہنچنے والے ہیں، ایسے میں بہار کے ساتھ ہوئے امتیاز اور نظراندازی پر وہ ان سے تین سیدھے سوال پوچھنا چاہتے ہیں۔ پہلا سوال انہوں نے ٹیکسٹائل صنعت سے متعلق کیا۔

جے رام رمیش نے یاد دلایا کہ 2021ء میں مرکز نے پردھان منتری مِتر اسکیم کے تحت 7 میگا ٹیکسٹائل پارک بنانے کا اعلان کیا تھا مگر مئی 2023ء میں جب ریاستوں کا انتخاب ہوا تو بہار کا نام اس فہرست میں شامل نہیں تھا۔ ان کے مطابق کپڑا وزیر گریراج سنگھ خود بہار سے ہیں لیکن وہ اپنے ہی صوبے کے لئے ایک بھی پارک نہیں لا سکے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ انتخابی وعدوں میں مِتھلا ٹیکسٹائل پارک اور انگ سلک پارک کے ذریعے بہار کو ٹیکسٹائل حب بنانے کی بات کی گئی تھی مگر حقیقت یہ ہے کہ وزارتِ کپڑا نے پارلیمنٹ میں واضح کیا ہے کہ بہار سے کوئی تجویز منظور نہیں ہوئی اور 2027ء تک ایسی کوئی اسکیم زیر غور نہیں۔ دوسرا سوال مذہبی اور ثقافتی پہلو سے جڑا ہے۔

جے رام رمیش نے کہا کہ 2017ء میں راجیہ سبھا میں مرکز کی بی جے پی حکومت نے خود یہ بیان دیا کہ ماتا سیتا کے سیتامڑھی میں جنم لینے کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے۔ ان کے مطابق یہ بیان بہار کی عقیدت اور مِتھلا کی شناخت کی توہین تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے 2011ء سے 2013ء کے درمیان "رامائن سرکٹ" کے تحت سیتامڑھی اور پُنورا دھام جیسے مقامات کو فروغ دینے کی پہل کی تھی لیکن موجودہ حکومت کے دور میں پرشاد اور سودیش درشن اسکیموں کے تحت سیتامڑھی کے لئے ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا گیا۔ جے رام رمیش نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم آج سیتامڑھی کی مقدس سرزمین پر آنے سے پہلے اس توہین پر عوامی معافی مانگیں گے۔

تیسرا سوال انہوں نے ریلوے پروجیکٹ سے متعلق اٹھایا۔ جے رام رمیش نے کہا کہ موٹیہاری-شیوہر-سیتامڑھی ریلوے لائن منصوبہ، جس کا عوام کئی برسوں سے مطالبہ کر رہے تھے، مرکزی حکومت نے کم ٹریفک کے بہانے سے منسوخ کر دیا۔ ان کے مطابق یہ علاقہ مذہبی و ثقافتی اعتبار سے اہم اور بین الاقوامی سرحد سے متصل ہے، ایسے میں اس منصوبے کو کم ترجیح کیوں دی گئی۔ جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ بہار کے عوام پچھلے بیس برسوں سے بی جے پی-جے ڈی یو کی "ٹرپل انجن" حکومت کے جھوٹے وعدوں اور امتیازی رویے کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بار بہار کی عوام تبدیلی کے لئے ووٹ دے گی اور این ڈی اے کو اقتدار سے بے دخل کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • مونگ پھلی کے دانوں پر موجود چھلکوں کو کھانے سے کوئی فائدہ ہوتا ہے یا نہیں؟
  • قاتل کا اعتراف
  • سیلینا جیٹلی کا فوجی بھائی یو اے ای میں گرفتار، بھارتی اداکارہ کا اہم بیان بھی سامنے آگیا
  • دلجیت دوسانجھ کو دھمکیاں، آکلینڈ میں کنسرٹ متاثر ہونے کا خدشہ
  • جدید نصابِ تعلیم میں عشق کی اہمیّت
  • علامہ اقبال کا فلسفہ خودی روشنی کا مینار ہے،مفتی فیض
  • اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے حوالے سے عوام کیلئے اچھی خبر
  • بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز
  • بھارتی وزیراعظم کو بہار آنے پر صرف بندوق اور گولی یاد آتی ہے، جے رام رمیش
  • پاکستان بمقابلہ افغان طالبان، مذاکرات ختم، نیا محاذ تیار، افغانستان کا مودی سے گٹھ جوڑ