فرانسیسی صدر اور یورپی لیڈروں پر ”کوکین“ استعمال کرنے کے الزام پر ہنگامہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پیرس(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 )فرانس میں سوشل میڈیا پر صدر ایمانوئل میکرون اور یورپی لیڈرز پر’ ’کوکین“ استعمال کرنے کے الزام پر ہنگامہ برپا ہوگیا ہے فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانس نے فیک نیوز کی مذمت کرتے ہوئے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں امن لانے کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے.
(جاری ہے)
فرانس کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس طرح کے جھوٹے دعوﺅں پر تنقید کی گئی ہے کہ یورپی رہنما، بشمول صدر ایمانوئل میکرون کو ٹرین میں منشیات استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے یہ الزام امریکی ریڈیو میزبان ایلیکس جونز جیسے سازشی نظریات کے ماہر کے ذریعہ پھیلایا گیا اور پھر روسی حکام کے ذریعے بھی پھیلایا گیا جس میں کہا گیا کہ منشیات استعمال کرنے والوں میں وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا بھی شامل ہیں. فرانس کی جانب سے صدر میکرون، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اور جرمن چانسلر فریڈرک مرز کی کیف جانے والی ٹرین کے کمپارٹمنٹ میں ملاقات کے دوران اصل فوٹیج شیئر کی گئی میکران اتوار کو یوکرینی رہنما ولادومیر زیلینسکی کے ساتھ بات چیت کے لیے جا رہے تھے، جب مرز اور اسٹارمر کمپارٹمنٹ میں پہنچے تو میکرون کو میز سے ٹشو نکالتے ہوئے دیکھا گیا. سوشل میڈیااکاﺅنٹس نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا کہ ”سفید شے“ میں کوکین موجود تھی ٹرین کے اندر لی گئی تصاویر اور دیگر میڈیا نے دکھایا کہ سفید شے ایک استعمال شدہ ٹشو تھا یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب فرانس نے یورپ میں روس کی غلط معلومات کی مہمات کے بارے میں بار بار خبردار کیا ہے جو ماسکو کی یوکرین پر جنگ کے دوران شدت اختیار کر گئی ہیں. ایلیزے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب یورپی اتحاد مستقل فعال ہو جاتا ہے تو غلط معلومات اس حد تک پہنچ جاتی ہیں کہ ایک سادہ ٹشو بھی منشیات کی طرح نظر آتا ہے بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ جعلی خبریں فرانس کے دشمنوں کے ذریعے پھیلائی جا رہی ہیں چاہے وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی ہمیں’ ’دو نمبری“ کے خلاف الرٹ رہنا چاہیے ایلیزے نے ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے جو متعلقہ سفید چیز پر زوم کی گئی تھی کہا کہ یہ ناک صاف کرنے کے لیے ایک ٹشو ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
غزہ پر گرائے جانیوالے "آدھے بم'' ہم فراہم کرتے ہیں، جوزپ بورل کا برملا اعتراف
یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی میں ''نسل کشی'' ہو رہی ہے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے عوام پر جو بم گرائے جا رہے ہیں، انکا ایک بڑا حصہ یورپی ممالک فراہم کرتے ہیں!! اسلام ٹائمز۔ یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور جوزپ بورل نے اعتراف کیا ہے کہ غاصب و سفاک صیہونی رژیم غزہ میں نسل کشی کی مرتکب ہو رہی ہے تاہم یورپی یونین کے رکن ممالک نہ صرف اسے روکنے میں ناکام ہوئے ہیں بلکہ نسل کشی کا مرتکب ہونے والی اس سفاک رژیم کو مہلک ہتھیار بھی فراہم کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جوزپ بورل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی پر گرنے والے تباہ کن بموں کا ایک بڑا حصہ ہم فراہم کرتے ہیں لیکن یورپی یونین اسے روکنے کے لئے اب بھی کافی اقدامات نہیں کر رہی!
اسپین میں یوسٹی خانقاہ (Monastery de Yuste) کی جانب سے یورپی چارلس 5 پرائز (Charles V European Prize) حاصل کرنے کے بعد یورپی یونین کے سابق سیکرٹری خارجہ امور نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپ دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے بڑی نسلی تطہیر کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس کا مقصد فلسطینیوں کو سرے سے ختم کر دینے کے بعد آرام و سکون کی حامل ان کی وسیع سرزمین پر قبضہ جمانا ہے۔ جوزپ بوریل نے غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا اعتراف کرتے ہوئے یورپی ممالک کو اس جرم میں اسرائیل کا برابر کا شریک قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کے پاس، غزہ کی پٹی میں جاری سنگین اسرائیلی جنگی جرائم کو روکنے کے لئے بے شمار موثر طریقے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ سال 2024 کے اواخر میں، اسٹونیا کے سابق وزیر اعظم کایا کالس کو یورپی یونین میں اپنا عہدہ سونپنے سے قبل بھی، جوزپ بورل نے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بہت مایوس ہیں کیونکہ ہم اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہوئے سے روک نہیں رہے... صرف اسرائیل پر دباؤ ڈالنا ہے... ہمارے پاس غزہ کی پٹی کے لوگوں کو پیش کرنے کے لئے کچھ نہیں!! یورپی یونین کے سابق سیکرٹری امور خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم موجودہ سکیورٹی حالات میں اس خطے میں داخل تک نہیں ہو سکتے!!