شوٹنگ سیٹ پر کپڑے تبدیل کرتے وقت اداکارہ کو سب مرد دیکھنے لگ گئے، اریج چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اداکارہ و ماڈل اریج چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ ایک بار شوٹنگ سیٹ پر کپڑے تبدیل کرنے والی اداکارہ کو وہاں موجود تمام مرد دیکھنے لگ گئے، جس پر انہیں شدید غصہ آیا۔
اریج چوہدری نے حال ہی میں ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کی، جس میں میمونہ قدوس اور سارہ عمیر بھی شریک ہوئیں اور تمام اداکاراؤں نے اپنے اپنے تجربات شیئر کیے۔
پروگرام کے دوران اریج چوہدری نے ایک قصہ بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں جب وہ لاہور میں ایک ڈرامے کی شوٹنگ میں مصروف تھیں، تب سیٹ پر ایک نئی اداکارہ جب کپڑے تبدیل کرنے لگیں تو تمام لڑکے اسے گھورنے لگے۔
انہوں نے اداکارہ کا نام لیے بغیر بتایا کہ وہ مجبور تھی، انہیں پیسوں کی خاطر کام کرنا پڑا اور شوٹنگ کے دوران جب انہیں اپنا لباس تبدیل کرنا پڑا تو سیٹ پر موجود تمام ٹیکنیکل اور دیگر لڑکوں کا عملہ ایک ساتھ جمع ہوگیا۔
ان کے مطابق جیسے ہی وہ لڑکی لباس تبدیل کرنے لگیں تو ایک لڑکے نے انہیں نوٹ کیا اور پھر اس نے تمام لڑکوں کو بلالیا۔
اریج چوہدری نے بتایا کہ پہلے انہیں کچھ سمجھ نہیں آیا لیکن بعد میں انہیں محسوس ہوگیا کہ تمام لڑکے لباس تبدیل کرنے والی لڑکی کو دیکھ رہے ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ منظر دیکھ کر انہیں کچھ سمجھ نہیں آیا کہ انہیں کیا کرنا چاہیے، وہ بھی شوبز میں نئی تھیں جب کہ سیٹ پر سینئر اداکار بھی موجود تھے۔
اداکارہ نے بتایا کہ جیسے ہی تمام لڑکے کپڑے تبدیل کرنے والی لڑکی کو دیکھنے کے لیے جمع ہوئے وہ لڑکی کے پاس گئیں اور انہیں سمجھایا، جس پر لڑکی زارو قطار رونے لگیں۔
اداکارہ نے کہا کہ لڑکی جس کمرے میں کپڑے تبدیل کرنے گئیں، وہاں ایسے شیشے لگے تھے، جن کے ذریعے باہر کھڑے لوگ اندر والے شخص کو مکمل طور پر دیکھ سکتے تھے اور کمرے میں موجود شخص کو اس بات کا علم ہیں نہیں تھا۔
اریج چوہدری نے بتایا کہ ان کی جانب سے خبردار کرنے پر لڑکی زارو قطار رونے لگیں لیکن انہوں نے انہیں سمجھایا کہ جو ہونا تھا وہ ہوگیا، اب کچھ نہیں ہوگا، رونا بند کریں، آئندہ کے لیے احتیاط سے کام لیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کپڑے تبدیل کرنے اریج چوہدری نے بتایا کہ سیٹ پر
پڑھیں:
ووٹرمیں صنفی فرق کو کم کرنے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، ڈاکٹرطارق فضل چوہدری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ انتخابی فہرستوں میں خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں،مرد اور خواتین ووٹرز کے درمیان موجودہ صنفی فرق 7.39 فیصد ہے۔فہرستوں میں عورتوں کی نمائندگی کم ہونے کے حوالے سے وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل نے ایوان کو بتایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)نے ہمیشہ انتخابی فہرستوں میں خواتین کی شمولیت کو ترجیح دی ہے۔وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے اس فرق کو ختم کرنے کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ان کوششوں کے نتیجے میں، خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن گزشتہ سالوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہا کہ اس پیشرفت کو بڑھانے کے لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور نے اسمبلی کو بتایا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت ووٹر رجسٹریشن کا مربوط ڈیٹا سالانہ بنیادوں پر شائع کیا جاتا ہے۔
ڈیٹا کے مطابق، 2012 میں مرد ووٹرز 56.3 فیصد جبکہ خواتین ووٹرز صرف 43.37 فیصد تھیں، جس سے صنفی فرق 13.27 فیصد تھا۔ 2025 تک مرد ووٹرز 53 فیصد اور خواتین ووٹرز 46.3 فیصد ہیں، جس سے یہ فرق کم ہو کر 7.39 فیصد رہ گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن کو بنیادی سطح پر فروغ دینے کے لیے 2018 میں ضلعی کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں، جن کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 2020 میں صنفی فرق کے حوالے سے ایک سروے بھی کیا گیا تھا۔ڈاکٹر طارق فضل نے کہا کہ نادرا اور ای سی پی کے عملے نے خواتین تک گھر گھر رسائی کے لیے موبائل وینز کا استعمال شروع کیا ہے، جس سے رجسٹریشن کی سہولتیں زیادہ آسان ہو گئی ہیں۔