گوگل نے اپنا لوگو تبدیل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
گوگل نے تقریباً ایک دہائی میں پہلی بار اپنے رنگین "G" لوگو کو اپ ڈیٹ کردیا ہے۔
نائن ٹو فائیو گوگل کے مطابق iOS اور Pixel فونز پر گوگل ایپ کی ایک اپ ڈیٹ اب ایک نیا لوگو دکھاتی ہے جو لوگو کے سرخ، پیلے، سبز اور نیلے رنگوں کو ملا دیتا ہے۔
گوگل نے آخری بار ستمبر 2015 میں اپنے لوگو میں بڑی تبدیلی کی تھی، جب کمپنی نے اپنے فونٹ کو sans-serif فونٹ میں اپ ڈیٹ کیا تھا۔ اس وقت، گوگل نے ایک نیا "G" لوگو بھی ظاہر کیا جس میں برانڈ کے تمام رنگ شامل تھے۔
اگرچہ یہ حالیہ تبدیلی تھوڑی زیادہ لطیف ہو سکتی تھی لیکن نیا ملا ہوا لوگو اسے جیمنی لوگو میں استعمال کیے گئے گریڈینٹ کے مطابق بناتا ہے۔
اب تک ایسا لگتا ہے کہ گوگل نے صرف iOS اور Pixel فونز پر اپنا لوگو اپ ڈیٹ کیا ہے۔ کیونکہ "G" اب بھی ویب اور دیگر اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر پرانے ڈیزائن کے لوگو کے ساتھ ظاہر ہورہا ہے۔
دوسری جانب گوگل نے ٹیک ویب سائٹ دی ورج کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قیمتی فون 14 ہزار فٹ کی بلندی سے گرابیٹھنے والے شخص کو کیا فائدہ پہنچا؟
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ایک انجینیئر اور اسکائی ڈائیونگ کے شوقین کیسی فلے 14 ہزار فٹ کی بلندی سے چھلانگ لگاتے وقت اپنے ونگ سوٹ کی اگلی جیب بند کرنا بھول گئے تھے جس کے باعث ان کا کا آئی فون 13 پرو میکس نیچے گرگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سستے ترین آئی فون کی لانچنگ متوقع، اہم فیچرز کون سے ہونگے؟
کیسی فلے کے ہیلمٹ پر موجود کیمرے نے موبائل فون کے جیب سے نکل کر زمین کی جانب جاتے ہوئے سین کو ویڈیو میں قید بھی کر لیا جس کا پتا کیسی کو بعد میں اس وقت چلا جب انہوں نے اپنا کیمرا چیک کیا۔
اسکائی ڈائیور نے اپنا فون تلاش کرنے کے لیے ’فائنڈ مائی آئی فون‘ ایپ کو استعمال کیا جس سے پتا چلا کہ ان کا فون جہاں وہ اترے تھے وہاں سے تقریباً 4 میل دور واقع ہے۔ وہ اس مقام پر گئے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے فون بالکل ٹھیک کام کر رہا تھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں اس مہم جوئی کے دوران اپنا فون ساتھ لے جانے کی کیا ضرورت تھی تو انہوں نے کہا کہ میں اپنا فون اس لیے اپنے ساتھ لایا تھا تاکہ جب میں اتروں اور کوئی ایسی ویسی بات ہوجائے تو دوسرے مجھے ڈھونڈ سکیں۔
کیسی فلے نے کہا کہ میری جیب کھلی رہ گئی تھی اس لیے چھلانگ لگاتے وقت میرا فون نیچے گرگیا۔
مزید پڑھیے: انڈونیشیا نے آئی فون 16 کی فروخت پر پابندی لگادی، وجہ کیا بنی؟
ان کا کہنا تھا کہ پہلے انہیں نہیں پتا تھا کہ فون ان کی جیب میں ہے بلکہ وہ سمجھ رہے وہ ہوائی جہاز میں ہی ہے لیکن جب وہ جہاز میں نہیں ملا تو انہوں نے فائنڈ مائی آئی فون ایپ استعمال کی تو پتا چلا کہ موبائل تو جنگل میں کہیں پڑا ہے اور پھر کیمرے میں فوٹیج سے معلوم ہوگیا کہ وہ چھلانگ لگاتے وقت نیچے گرگیا تھا۔
فون کی لوکیشن تک 30 منٹ چلنے کے بعد 37 سالہ انجینیئر کو توقع تھی کہ انہیں ان کے فون کے ٹکڑے ہی ملیں گے یا پھر وہ ٹیڑھا بنگا ہوچکا ہوگا لیکن ان کے فون پر ایک ہلکی سی خراش بھی نہیں پڑی اور فون ویسے ہی بالکل ٹھیک کام کر رہا تھا جیسا کہ 14 ہزار فٹ نیچے گرنے سے پہلے کرتا تھا۔
اونچائی سے گرنے پر فون کا ایک فالٹ ٹھیک ہوگیاکیسی کا کہنا تھا کہ فون کے گرنے سے انہیں ایک فائدہ بھی ہوگیا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے ان کے فون کا ہوم بٹن تھوڑا اٹکتا تھا کیوں کہ ان سے فون پر شربت گرگیا تھا لیکن اب گرنے کے بعد بٹن بالکل بے عیب کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنی بلندی سے گرنے کے باوجود فون پر خراش تک نہ آنا بلکہ اس کے بٹن کا فالٹ بھی ٹھیک ہوجانا حیرت انگیز بات ہے۔ کیسی کی کہانی پچھلے ہفتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: ایپل کے آئی فون 16 میں کیا خاص بات ہے؟
اب ہم اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے کہ یہ فون کی پائیداری ہے یا کیسی کی قسمت کہ اتنی بلندی سے گرنے پر بھی ان کے فون کا بال بھی بیکا نہیں ہوا۔ تاہم کچھ برس قبل 2 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں ایک شخص نے اپنا آئی فون 14 سمندر میں ڈال دیا تھا اور پھر جب 33 دن بعد اس نے فون نکالا تو ٹھیک چل رہا تھا۔ دوسرا واقعہ ایک اور شخص کا تھا جس آئی فون 10 دریا میں گرگیا تھا اور 10 مہینے بعد دریا کے تلے سے ملا اور پھر خراب نہیں ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی فون آئی فون زمین پر اسکائی ڈائیور کا فون