باجوڑ میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا،یہاں خوارج اوردہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر صوبائی حکومت اور مقامی عمائدین کی مشاورت سے کارروائی ہو رہی ہے، وزیرمملکت برائے داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ باجوڑ میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا،یہاں خوارج اور دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر صوبائی حکومت اور مقامی عمائدین کی مشاورت سے کارروائی ہو رہی ہے،اطلاعات کی بنیاد پر ملک میں روزانہ 190 سے زائد کارروائیاں ہو رہی ہیں۔
(جاری ہے)
منگل کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قبائلی امور مبارک زیب نے نکتہ اعتراض پر نے کہا کہ میں سب سے زیادہ متاثر ہوں کیونکہ میرا سگا بھائی ریحان زیب دہشت گردی کا نشانہ بنا، آپریشن اور بدامنی کا سب سے زیادہ عام آدمی متاثر ہوتا ہے، اس مسئلہ کاحل آپریشن نہیں ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ باجوڑ کے معاملہ پر ایوان میں بات ہوئی ہے، وہاں پر کوئی نیا آپریشن نہیں کیاجارہا، یہاں پر قومی ایکشن پلان کے تحت صوبائی حکومت اور مقامی اکابرین کی مشاورت سے کارروائیاں ہورہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک بھر اطلاعات کی بنیاد پرروازنہ 190 کے قریب آپریشن ہورہے ہیں، باجوڑ میں افغانی اور خوارج کی موجودگی کی اطلاعات پر صوبائی حکومت اور علاقائی لوگوں کے مشورہ سے کارروائی کی جارہی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صوبائی حکومت اور آپریشن نہیں
پڑھیں:
اسلام آباد کچہری دھماکہ،سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، محسن نقوی
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ جیسے ہی شناخت ہوگی، آپ کو بتائیں گے کہ حملہ آور دراصل کون تھا، کل وانا میں بھی گاڑی سوار خود حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا، وہاں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وانا اٹیک میں افغانستان میں کمیونیکیشن ہوتی رہی، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد جی الیون میں دھماکے کے حوالے سے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہمیں اندازہ ہے کہ افغانستان کیا کر رہا ہے، مگر سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جس نے کچہری واقعہ کیا اسے بھگتنا پڑے گا، پہلی ترجیح میں خودکش حملہ آور کی شناخت کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ جیسے ہی شناخت ہوگی، آپ کو بتائیں گے کہ حملہ آور دراصل کون تھا، کل وانا میں بھی گاڑی سوار خود حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا، وہاں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وانا اٹیک میں افغانستان میں کمیونیکیشن ہوتی رہی، کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا، افغانستان کے شر پسند عناصر کے نہ رُکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ان کا بندوبست کریں۔