اقوامِ متحدہ میں پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو جدید اور تباہ کن اسلحے تک رسائی خطے کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے۔

سلامتی کونسل میں غیر قانونی چھوٹے اور ہلکے ہتھیاروں سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ داعش خراسان، تحریکِ طالبان پاکستان (فتنہ الخوارج)، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ جیسے گروہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف آزادانہ کارروائیاں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ: علاقائی تخفیف اسلحہ سمیت پاکستان کی 4 اہم قراردادیں منظور

سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ ان تنظیموں کو خطے کے ایک تخریبی عنصر کی مالی اور عملی حمایت حاصل ہے، یہ جدید اسلحہ پاکستانی عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف استعمال ہو رہا ہے، جس سے ہزاروں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔

انہوں نے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں جدید اسلحے کے ذخائر میں اضافہ تشویشناک ہے اور عالمی برادری کو فوری طور پر دہشت گرد گروہوں کی اسلحے تک رسائی روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ کے بعد امریکا نے بھی شامی صدر احمد الشرع پر پابندیاں ختم کر دیں

انہوں نے مزید کہا کہ افغان عبوری حکام کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلانا ضروری ہے تاکہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روک سکیں۔

پاکستانی مندوب نے ڈرونز، مصنوعی ذہانت پر مبنی ہتھیار، تھری ڈی پرنٹڈ بندوقیں اور نائٹ ویژن آلات جیسے جدید جنگی اوزاروں کو نئے خطرات کی مثالیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ روایتی اسلحہ کنٹرول نظام کو ان جدید چیلنجوں کے مطابق ڈھالنا ناگزیر ہو چکا ہے۔

انہوں نے غیر قانونی اسلحہ کی عالمی تجارت کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی، اور کہا کہ ایسے ہتھیار دنیا بھر میں تنازعات کو بھڑکانے، ترقی کے عمل کو روکنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ کا باعث بن رہے ہیں۔ ان کے مطابق، چھوٹے ہتھیار دہشت گرد حملوں میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور

آخر میں، سفیر عاصم افتخار احمد نے افریقہ میں غیر قانونی اسلحے کے پھیلاؤ پر بھی گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ رجحان براعظم میں دہشت گردی، منظم جرائم اور سیاسی تشدد کو فروغ دے رہا ہے، جو عالمی امن کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلحہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی ہتھیار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی ہتھیار اقوام متحدہ کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

افغان طالبان حکومت دہشتگردوں کو پناہ دے رہی ہے ،غلط بیانی سے گریز کریں،پاکستان کا انتباہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: دفترِ خارجہ پاکستان نے استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے تیسرے دور کے اختتام پر باضابطہ بیان جاری کیا ہے، جس میں افغانستان کی جانب سے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا کہ مذاکرات کا تیسرا دور 7 نومبر کو استنبول میں مکمل ہوا، اور پاکستان نے ترکیے اور قطر کی ثالثی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم، ترجمان کے مطابق افغان حکومت نے طے شدہ وعدوں کے باوجود پاکستان مخالف دہشتگرد گروہوں کے خلاف کوئی مؤثر اقدام نہیں کیا۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4 سال کے دوران افغان سرزمین سے پاکستان پر دہشتگرد حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ان حملوں کے باوجود پاکستان نے بارہا تحمل کا مظاہرہ کیا اور تجارتی و انسانی بنیادوں پر تعاون کی پیشکشیں کیں، مگر طالبان حکومت کی طرف سے کوئی عملی پیشرفت نہیں ہوئی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ طالبان حکومت دہشتگرد عناصر کو پناہ دے کر ان کی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے، اور جب پاکستان ان دہشتگردوں کی حوالگی کا مطالبہ کرتا ہے تو افغان حکام اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا سہارا لیتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق مذاکرات کے دوران افغان فریق نے بحث کو غیر متعلقہ امور کی طرف موڑنے کی کوشش کی، جس سے اصل مسئلہ  یعنی دہشتگردی کی روک تھام  پسِ پشت چلا گیا۔

پاکستان نے واضح کیا کہ وہ مذاکرات کے حق میں ہے، لیکن قابلِ عمل اور قابلِ تصدیق اقدامات کے بغیر محض بات چیت سے کوئی نتیجہ نہیں نکل سکتا۔

بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، اور دہشتگردوں یا ان کے مددگاروں کو دوست شمار نہیں کیا جائے گا۔

فاروق اعظم صدیقی ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • افغانستان میں دہشتگرد گروہوں کی غیر قانونی اسلحے تک رسائی پڑوسی ممالک کیلئے براہ راست خطرہ ہے: پاکستان
  • افغانستان میں غیر قانونی اسلحہ پھیلاؤ سے پورا خطہ غیر محفوظ ہے، پاکستان کا انتباہ
  • افغانستان میں دہشتگرد گروپس کی غیرقانونی اسلحے تک رسائی امن کے لیے خطرہ، پاکستان
  • اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں اور جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور
  • اقوام متحدہ، پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4قراردادیں منظور
  • افغان طالبان حکومت دہشتگردوں کو پناہ دے رہی ہے ،غلط بیانی سے گریز کریں،پاکستان کا انتباہ
  • اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی فرسٹ کمیٹی نے پاکستان کی 4 قراردادیں منظور کر لیں
  • اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور
  • اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور