قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ عراق میں پاکستانیوں کا پاسپورٹ لے کر رکھ لیتے ہیں، یہ ہماری توہین ہے، باقی ممالک کے پاسپورٹ کیوں نہیں رکھتے۔ حکام وزارت داخلہ نے کہا کہ ہمیں ایران کی جانب سے معلومات فراہم نہیں کی جاتیں، وہاں سیکڑوں پاکستانی قید ہوں گے، سب سے زیادہ زائرین جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دنیا بھر کی جیلوں میں 17 ہزار سے زائد پاکستانی قید ہونے کا انکشاف۔ یہ انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز میں کیا گیا۔ چیئرمین ذیشان خانزادہ کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز کا اجلاس ہوا۔ جس میں غیر ممالک میں قید پاکستانیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ حکام وزارت داخلہ کے مطابق 17 ہزار 236 پاکستانی مختلف ممالک میں قید ہیں، مشرق وسطیٰ میں 15 ہزار 238 پاکستانی قید ہیں، سری لنکا سے 56، برطانیہ سے 6، سعودی عرب سے 27 قیدیوں کو تبادلے کے معاہدے کے تحت لایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ چین سے 5 قیدی جلد وطن واپس آئیں گے، متعلقہ ملک ہماری ایمبیسی کو بتاتا ہے کہ انہوں نے پاکستانی پکڑا ہے، اس پر ایمبسی متعلقہ شخص کی شہریت چیک کرتی ہے۔ ناصر بٹ نے کہا کہ اگر اس نے جرم کیا ہے تو ہمیں معلوم تو ہو کہ وہ پاکستانی ہے، جو غلط کام کر دیتے ہیں تو کہہ دیتے ہیں یہ پاکستانی ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ تفصیلات فراہم نہیں کی جاتی۔ ڈائریکٹر برائے سمندر پار پاکستانیز نے کہا ہے کہ 78 پاکستانی قیدی افغان جیل میں ہیں۔حکام برائے سمندر پار پاکستانیز نے کہا کہ پاکستان کے 100 سے زائد سفارتخانے ہیں۔ صرف 16، 17 ایمبیسی میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی ہیں، کتنے پاکستانی قیدی ہیں مختلف جیلوں میں یہ معلوم کرکے بتا دیں گے۔

کمیونٹی ویلفیر اتاشی برائے ریاض نے کہا کہ سعودی اسٹیٹ سکیورٹی کیسز میں جو گرفتاری کرتے ہیں، ان کی تفصیلات میں تاخیر ہوتی ہے، سعودی اتھارٹی میں 180 دن کی تحقیقات ہو سکتی ہیں۔ ویلفیئر اتاشی برائے ملائیشیا نے بتایا کہ 459 پاکستانی قیدی ملائیشیا میں ہیں، 80 فیصد زیادہ رکنے کے باعث ہیں، کچھ قتل کے کیسز میں ہیں، اس سال 1200 ڈیپورٹیشنز ہوئی ہیں۔ ملائیشیا میں قید 2 افراد جنسی زیادتی کے کیسز میں ہیں۔ ملائیشیا کے کمشنر پولیس نے کہا کہ بچوں سے جنسی زیادتی کے کیسز بہت زیادہ ہیں، ملائیشیا کے کمشنر پولیس کا ایسا کہنا ہمارے لیے شرمندگی کا باعث بنا ہے۔

ویلفیئر اتاشی برائے یو اے ای نے بتایا کہ ابھی 3 ہزار 523 پاکستانی قیدی یو اے ای کی جیلوں میں قید ہیں، 40 افراد دبئی میں قید ہیں، قیدیوں کے ڈیٹا سے متعلق رابطے میں رہتے ہیں۔  ویلفیئر اتاشی برائے دوحا نے کہا کہ اس وقت قطر میں 619 پاکستانی قیدی ہیں، جس میں سے 3 خواتین ہیں، 70 فیصد تک افراد منشیات میں ملوث ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے بتایا کہ ایران میں بہت پاکستانی قید ہیں، مدد کرنیوالا بھی کوئی نہیں ہوتا، عراق میں پاکستانیوں کا پاسپورٹ لے کر رکھ لیتے ہیں، یہ ہماری توہین ہے، باقی ممالک کے پاسپورٹ کیوں نہیں رکھتے۔ حکام وزارت داخلہ نے کہا کہ ہمیں ایران کی جانب سے معلومات فراہم نہیں کی جاتیں، وہاں سیکڑوں پاکستانی قید ہوں گے، سب سے زیادہ زائرین جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستانی قیدی پاکستانی قید اتاشی برائے نے بتایا کہ نے کہا کہ میں ہیں قید ہیں

پڑھیں:

غزہ کی صورت حال کو کوئی نظر انداز نہ کرے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان

اپنے ایک بیان میں ایران کے صدر کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک غزہ میں بے گناہ عوام کی وسیع نسل کشی روکنے اور امداد رسانی کے لئے فوری طور پر ضروری اقدام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ عام شہریوں پر آب و دانہ بند کردینا اور ان پر بھوک اور فاقہ کشی مسلط کرنا وحشیانہ ترین جرم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر پزشکیان نے مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جنگی اور انسانیت سوز جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے سبھی ملکوں بالخصوص مسلم ممالک کو غزہ کی صورتحال کی جانب سے لا تعلق نہیں رہنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک غزہ میں بے گناہ عوام کی وسیع نسل کشی روکنے اور امداد رسانی کے لئے فوری طور پر ضروری اقدام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ عام شہریوں پر آب و دانہ بند کردینا اور ان پر بھوک اور فاقہ کشی مسلط کرنا وحشیانہ ترین جرم ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ سب سے بڑا ظلم یہ ہے کہ یہ انسانیت سوز جرائم ان لوگوں کی آنکھوں کے سامنے کئے جارہے ہیں جو خود کو انسانی حقوق، ڈیموکریسی اور آزادی کا مدافع کہتے ہیں۔ صدر پزشکیان نے اتوار کو مختلف ملکوں کے نئے سفیروں سے ملاقات میں کہا کہ ایران دنیا کے سبھی ملکوں کے ساتھ تعمیری تعاون اور دوستانہ روابط کو اہمیت دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کا نظریہ ہے کہ کرہ زمین کے باشندوں کو پر امن بقائے باہم کے ساتھ سبھی کے لئے دنیا کو امن و رفاہ کا گہوارہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • باجوڑ میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا،یہاں خوارج اوردہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر صوبائی حکومت اور مقامی عمائدین کی مشاورت سے کارروائی ہو رہی ہے، وزیرمملکت برائے داخلہ
  • کاش پاکستان کے پاس فیلڈ مارشل جیسا کوئی جمہوری لیڈر بھی ہوتا: فیصل واؤڈا
  • ایم کیو ایم اور قیدی 804 میں کوئی فرق نہیں، شرجیل میمن
  • دنیا بھر کی جیلوں میں 17 ہزار سے زائد پاکستانی قید، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز میں انکشاف
  • ایم کیو ایم اور قیدی 804 میں کوئی فرق نہیں، بدمعاشوں کو بدمعاشوں کی طرح جواب ملے گا، شرجیل میمن
  • ایران کے جوہری سائنس دان خفیہ مقامات پر منتقل، اسرائیل کی نئی ہٹ لسٹ تیار
  • توہین رسالت قانون کیساتھ کوئی چھیڑچھاڑ قبول نہیں کریں گے، ملی یکجہتی کونسل
  • غزہ کی صورت حال کو کوئی نظر انداز نہ کرے، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
  • حکومت زائرین سے کئے گئے وعدوں پر فوری عملدرآمد کرے، علامہ مقصود ڈومکی