پشاور: سابق صوبائی وزیر کی بیٹی کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل، عدالت نے جواب طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
— فائل فوٹو
سابق صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا کی بیٹی ہانیہ خان کا نام اسٹاپ لسٹ سے نکالنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال نے سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی طالبہ ہیں۔ درخواست گزار ہانیہ خان کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، جس کے سبب وہ سفر نہیں کرسکتیں۔
جسٹس سید ارشد علی نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ اس پر تو کوئی تفصیلی فیصلہ ہونا چاہیے، بغیر قانونی چارہ جوئی کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا جاتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جی بالکل ایسا ہی ہے، بغیر کسی وجہ کے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کیا جاتا ہے۔ یہ تو اسٹوڈنٹ کا مسئلہ ہے، اگر یہ نہیں گئیں تو اس کا سمسٹر ضائع ہو جائے گا۔
عدالت نے وفاقی حکومت، ایف آئی اے اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے 19 اگست تک جواب طلب کرلیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نام اسٹاپ لسٹ میں درخواست گزار
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ کا قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے قائد حزب اختلاف کی تعیناتی روکنے کا حکم
پشاور ہائی کورٹ نے منگل کے روز پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی اور عہدوں سے برطرفی کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے قائدِ حزبِ اختلاف کی تقرری پر حکمِ امتناع جاری کر دیا۔
5 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمر ایوب، شبلی فراز اور دیگر اپوزیشن اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی کو 9 مئی 2023 کے فسادات سے متعلق 3 مقدمات میں سزا کے بعد نااہل قرار دے دیا تھا۔
اس کے بعد، 8 اگست کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر کے دونوں رہنماؤں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے منگل کے روز عمر ایوب اور شبلی فراز کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی، دونوں رہنماؤں کی وکالت پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں قائدِ حزبِ اختلاف کی خالی نشستوں پر تعیناتی کا عمل روک دیا جائے، سماعت 15 اگست تک ملتوی کر دی گئی اور فریقین سے جواب طلب کر لیا گیا۔
اس سے قبل، 6 اگست کو پی ایچ سی کے جسٹس علی اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل ایک اور بینچ نے بھی الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کے خلاف کارروائی سے روک دیا تھا، تاہم یہ حکم ان کی نااہلی کے ایک دن بعد جاری ہوا جس کے باعث اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔
پشاور ہائیکورٹ نے دونوں رہنماؤں اور زرتاج گل کو 20 اگست تک حفاظتی ضمانت بھی دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیرسٹر گوہر پشاور ہائیکورٹ سینیٹ شبلی فراز عمر ایوب قومی اسمبلی