بلاول بھٹو نے وفاق سے نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
بلاول بھٹو نے وفاق سے نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 12 August, 2025 سب نیوز
حیدر آباد(سب نیوز) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے حکومت سے نیا نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ جاری کرنے کامطالبہ کردیا۔
حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلی بار حیدرآباد کو تیزی سے ترقی کرتے دیکھ رہاہوں، رنگ روڈ سمیت مختلف منصوبے جاری ہیں جب کہ حیدر آباد میں ائیرپورٹ بھی ہونا چاہیے، وزیراعظم کو کہوں گا کہ یہ تحفہ حیدر آباد کو دیں۔ انہوں نے کہا کہ26 ویں ترمیم پر تاریخی کامیابی کسی مخصوص دورکے لیے نہیں بلکہ دائمی ہے، 27 ویں ترمیم ہوائی بات ہے، آپ سے ہی سن رہا ہوں، حکومت کی جانب سے اب تک ہم سے 27 ویں ترمیم کے لیے رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے فوری طور پر نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی)کا اجلاس بلا کر نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے صوبائی حکومتوں کو ذمہ داریاں دلوا دیں لیکن این ایف سی ایوارڈ وہی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اپنی ناکامیوں کا بوجھ صوبوں پر نہ ڈالے، ایف بی آر کی ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکامی میں صوبوں کا کوئی قصور نہیں، یہ وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو چلانے والوں کی ناکامی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 18 ویں ترمیم سے صوبوں کو جو ذمہ داریاں منتقل ہوئی ہیں ان کے وسائل بھی صوبوں کو دیے جائیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ رولز 2025نافذ، نظرثانی درخواست کی مدت اور بینچ کا تعین، گزٹ نوٹیفکیشن جاری سپریم کورٹ رولز 2025نافذ، نظرثانی درخواست کی مدت اور بینچ کا تعین، گزٹ نوٹیفکیشن جاری کاش پاکستان کے پاس فیلڈ مارشل جیسا جمہوری لیڈر بھی ہوتا، فیصل واوڈا سلام آباد کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے سی ڈی اے اور پاورٹی الیوی ایشن فنڈ کا اشتراک سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیے پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روک دی کوشش ہوگی اقوام متحدہ سے بھی بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندی لگوائیں، بلاول بھٹوCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایوارڈ جاری کرنے کا ایف سی ایوارڈ بلاول بھٹو نے ویں ترمیم کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا، بلاول بھٹو
بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے اور معاملہ عالمی سطح پر اٹھا رہے ہیں،چیئرمین پیپلز پارٹی
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں میں مدد فراہم کرے،میڈیا سے گفتگو
چیٔرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہو گا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیٔرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی شکایات اپنی جگہ ہیں، دہشت گردی کا مسئلہ سب سے بڑا مسئلہ ہے، بلوچستان کا حل سیاسی ہے، سیاسی اتفاق رائے سے ایسے فیصلے لینے پڑیں گے کہ عوام کا فائدہ ہو۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے، بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھا رہے ہیں، ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوئے، اب بھی ہوں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ سیلاب سے پنجاب خصوصاً جنوبی پنجاب میں تاریخی نقصان ہوا ہے، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں بھی بہت نقصان ہوا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں میں مدد فراہم کرے۔ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ لوگوں کو فوری ریلیف پہنچانے کے لیے بی آئی ایس پی واحد پروگرام ہے، بروقت عالمی اپیل کرتے تو متاثرین کی زیادہ مدد کر سکتے تھے، ایسا کیوں نہیں ہو رہا یہ ہم سے نہیں وفاق سے پوچھیں۔چیٔرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ وفاق انا کی وجہ سے یا پتہ نہیں کیوں یہ بات نہیں مان رہا، الیکشن میں ن لیگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی پوری اونرشپ لے رہی تھی، اب یوٹرن لیا ہے تو ان سے پوچھا جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت کے لیے آئی ایم ایف سے بات کی جائے، سندھ میں گندم کے کاشتکاروں کو ہاری کارڈ کے ذریعے سپورٹ کریں گے تاکہ گندم درآمد نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر میں زرعی شعبے مشکل میں رہے ہیں، سیلاب کے بعد زرعی شعبہ بہت متاثر ہوا، سیلاب کے بعد فوڈ سکیورٹی کے مسائل ہو سکتے ہیں، وزیراعظم سے درخواست کی تھی کہ زرعی اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کی جائے، وزیراعظم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے زرعی ایمرجنسی نافذ کی اور متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت سپورٹ کرتی ہے تو مزید سہولت دے سکیں گے، اگر وفاقی حکومت یہ کر لے تو زرعی شعبے کو مزید فائدہ ہو گا، ٹیکس کی پالیسیوں پر بات چیت کی جائے تاکہ کسانوں کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جاسکے۔