بلاول بھٹو کا نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
’جیو نیوز‘ گریب
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت سے فوری طور پر نیشنل فنانس کمیشن کا اجلاس بلا کر نیا این ایف سی ایوارڈ جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
حیدرآباد میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ناکامیوں کا بوجھ صوبوں پر نہ ڈالے، ایف بی آر کی ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکامی میں صوبوں کا کوئی قصور نہیں ہے، یہ وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو چلانے والوں کی ناکامی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت مٹانے اور عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے اصلاحات کی جائیں، وفاقی حکومت کو اپنی ذمے داریاں پوری کرنی چاہئیں، وفاقی حکومت کو اتفاق رائے سے ہمیں آئینی این ایف سی ایوارڈ دینا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، سندھو دریا پر حملے کے خلاف دنیا بھر میں آواز اٹھائی، مودی کے پانی روکنے کی دھمکی کو پوری دنیا میں اٹھایا ہے، مودی کے جھوٹ کو پوری دنیا میں میں بے نقاب کردیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم سے صوبوں کو جو ذمہ داریاں منتقل ہوئی ہیں ان کے وسائل بھی صوبوں کو دیے جائیں، ستائیسویں ترمیم کی ساری باتیں ہوائی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اب تک ان سے ستائیسویں ترمیم کے لیے رابطہ نہیں کیا گیا ہے، چھبیسویں ترمیم ایک تاریخی کامیابی ہے، اگر ایک جماعت کو چھبیسویں ترمیم پر اعتراض ہے تو اس کی وجہ ان کی اپنی مشکلات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کو عبرت ناک شکست دی، بھارت ہوش میں نہیں آ پا رہا، بھارت نے بہت بزدلانہ حرکت کی اور دھمکی دی کہ پانی روکا جائے گا، پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق آگاہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت اپنے بزدلانہ مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹ رہا، ہمیں ایک ہو کر مودی کے حملے کے خلاف جواب دینا چاہیے، پورا پاکستان متحد ہو کر مودی کو جواب دے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وفاقی حکومت بلاول بھٹو نے کہا کہ
پڑھیں:
لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوٹس جاری
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، سماعت قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کی۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سعد عالم فیروز آباد تھانے کی حدود میں بال کٹوانے گیا تھا اور واپس گھر نہیں پہنچا، شہری کے سسر نے گمشدگی کی درخواست پولیس میں جمع کرائی تھی لیکن تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شہری سسرال سے ناراض ہو کر تو کہیں چلا نہیں گیا؟ وکیل نے مقف اختیار کیا کہ وہ گھر سے صرف بال کٹوانے کے لیے نکلا تھا اس کے بعد فون مسلسل بند ہے اور کوئی رابطہ نہیں ہو پایا۔اسی طرح ایک اور کیس میں وکیل نے بتایا کہ شہری عبدالصبغت تین سال بعد جیل سے ضمانت پر رہا ہوا تھا جو سہراب گوٹھ کے علاقے سے لاپتا ہوگیا۔بعدازاں عدالت نے تمام فریقین کو لاپتہ افراد کی تلاش اور پیش رفت رپورٹ چار ہفتوں میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔