بادشاہ چارلس سوم کی اپنے علیحدہ کیے گئے چھوٹے بیٹے پرنس ہیری سے متوقع مستقبل کی ملاقات نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں جن میں سے ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا پرنس ہیری دوبارہ اپنا شاہی کردار واپس حاصل کرلیں گے اور جانشینی کی لائن میں کوئی ڈرامائی تبدیلی آئے گی؟

یہ بھی پڑھیں: اپنی شادی پر بادشاہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کے چپکے چپکے آنسو بہانے کا عقدہ کھل گیا

شاہی مداح اور مبصرین بکنگھم پیلس سے بڑی اعلان کا انتظار کر رہے ہیں اور کچھ نے جانشینی لائن میں ممکنہ تبدیلیوں اور ہیری کے فعال کردار کے بارے میں بحث کی ہے۔

جانشینی کی موجودہ لائن اس طرح ہے: ڈیوک آف سسیکس (پرنس ہیری) برطانوی تخت نشینی کے لحاظ سے 5ویں نمبر پر ہیں۔ ان کے بڑے بھائی پرنس ولیم (پہلے نمبر پر)، پرنس ولیم کے بیٹے پرنس جارج آف ویلز (دوسرے نمبر پر)، بیٹی شہزادی شارلٹ آف ویلز (تیسرے نمبر پر) اور بیٹے پرنس لوئس آف ویلز (چوتھے نمبر پر) ہیں۔

پرنس ہیری کے بعد ان کے بچے، پرنس آرچی ماؤنٹ بیٹن ونڈسر (چھٹے نمبر پر) اور پرنسز لِلیبیٹ ماؤنٹ بیٹن ونڈسر (7ویں نمبر پر)، جو بادشاہ چارلس سوم کے پوتے اور پوتیاں ہیں، جانشینی کی لائن میں آتے ہیں۔

مزید پڑھیے: بادشاہ چارلس کا بیٹے شہزادہ ہیری کو حوصلہ افزا اشارہ، بہو میگھن کی سالگرہ پر مثبت جذبے کی جھلک

ڈیوک کے بچوں کے بعد جانشینی کی لائن یارک خاندان سے شروع ہوتی ہے، جس میں پرنس اینڈریو، ڈیوک آف یارک (8ویں نمبر پر) شامل ہیں جو بادشاہ کے چھوٹے بھائی ہیں اور ان کے بعد پرنسز بیٹریس آف یارک (نواں نمبر) اور ان کے بچے،اور پھر پرنسز یوجینی آف یارک (10ویں نمبر) اور ان کا بیٹا آتے ہیں۔

76 سالہ بادشاہ کی صحت کی غیر یقینی صورتحال نے بھی برطانوی شاہی خاندان کے مستقبل کے حوالے سے قیاس آرائیوں کو مزید تقویت دی ہے۔

تاہم محل کے ایک معاون نے جانشینی لائن میں کسی بھی ممکنہ تبدیلی کی افواہوں کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ انہیں، قریبی مستقبل میں ایسا ہونے والا نہیں ہے۔

مرحومہ لیڈی ڈیانا، شوہر (اس وقت کے) پرنس چارلس اور بیٹوں پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی ایک یادگار تصویر۔

ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، پرنس اور پرنسز آف ویلز اس ہفتے وی جے ڈے کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر بادشاہ چارلس اور کوئین کیملا کے ساتھ شاہی تقریبات میں شامل نہیں ہوں گے۔

وی جے ڈے یعنی جاپان پر فتح کا دن (Victory over Japan Day) جو ہر سال اس دن کی یاد میں منایا جاتا ہے جب دوسری جنگ عظیم کا اختتام ہوا تھا۔ یہ دن 15 اگست 1945 کی یاد میں منایا جاتا ہے جب جاپان نے اتحادی افواج کے سامنے غیر مشروط ہتھیار ڈال دیے تھے اور دنیا بھر میں جنگ کا خاتمہ ہوا۔

برطانیہ، امریکا اور دیگر اتحادی ممالک میں وی جے ڈے کی تقریبات اور یادگاریں امن، آزادی اور قربانی کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں

ہیری، جنہوں نے بورڈ کی چیرپرسن اور ٹرسٹیز کے درمیان تنازع کے باعث سینٹی بیل کے سرپرست کے طور پر استعفیٰ دیا ہے، نے ایک نئے چیریٹی شروع کرنے کی تصدیق کی ہے جو ان کے سینٹی بیل چیریٹی سے ان کے خروج کے بعد سامنے آیا ہے۔

برطانوی تخت کے ورثا  (Line of Succession)

نمبر نام    رشتہ بادشاہ چارلس سے

1️⃣     پرنس ولیم، پرنس آف ویلز  سب سے بڑے بیٹے

2️⃣     پرنس جارج آف ویلز  پوتے (پرنس ولیم کے بیٹے)

3️⃣     پرنسز شارلٹ آف ویلز      پوتی (پرنس ولیم کی بیٹی)

4️⃣     پرنس لوئس آف ویلز  پوتے (پرنس ولیم کے بیٹے)

5️⃣     پرنس ہیری، ڈیوک آف سسیکس  چھوٹے بیٹے

6️⃣     پرنس آرچی ماونٹ بیٹن ونڈسر   پوتے (پرنس ہیری کے بیٹے)

7️⃣     پرنسز للیبیٹ ماونٹ بیٹن ونڈسر  پوتی (پرنس ہیری کی بیٹی)

8️⃣     پرنس اینڈریو، ڈیوک آف یارک   چھوٹے بھائی

9️⃣     پرنسز بیٹریس آف یارک    بھتیجی (پرنس اینڈریو کی بیٹی)

????   پرنسز یوجینی آف یارک    بھتیجی (پرنس اینڈریو کی بیٹی)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بادشاہ چارلس برطانوی تخت کے جانشین برطانوی شاہی خاندان پرنس ہیری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بادشاہ چارلس برطانوی تخت کے جانشین برطانوی شاہی خاندان پرنس ہیری بادشاہ چارلس پرنس اینڈریو جانشینی کی بیٹن ونڈسر پرنس ولیم پرنس ہیری لائن میں کے بیٹے آف ویلز آف یارک کی بیٹی کے بعد

پڑھیں:

ایران اور روس کے درمیان چھوٹے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

رپورٹ کے مطابق محمد اسلامی اور لیکاشیف کے درمیان ملاقات باہمی اعتماد کے ماحول میں ہوئی جو روساٹم اور ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے درمیان تعاون کی خصوصیت ہے۔ ارنا کے مطابق، ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ 21 ستمبر کو ماسکو پہنچے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سرکاری ملکیت کی حامل روسی کمپنی Rosatom نے اعلان کیا ہے کہ تہران اور ماسکو نے ایران میں چھوٹے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر میں تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ مفاہمت کی یادداشت پر بدھ کو ماسکو میں ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ محمد سلامی اور Rosatom کے سی ای او لیکا شیف کے درمیان ملاقات کے بعد دستخط کیے گئے۔ ایران اور روس کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشت میں ایران میں اس اسٹریٹجک منصوبے کے نفاذ کے لیے مخصوص اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ اور Rosatom کے سی ای او نے پرامن ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے جاری منصوبوں اور امید افزا امکانات اور ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا۔ رپورٹ کے مطابق محمد اسلامی اور لیکاشیف کے درمیان ملاقات باہمی اعتماد کے ماحول میں ہوئی جو روساٹم اور ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے درمیان تعاون کی خصوصیت ہے۔ ارنا کے مطابق، ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ 21 ستمبر کو ماسکو پہنچے، جس کا مقصد روسی حکام سے ملاقات اور گفتگو اور روس میں عالمی ایٹمی ہفتہ کی تقریبات سے خطاب کرنا تھا۔

سفر کے آغاز میں محمد اسلامی نے کہا تھا کہ ایران اور روس عالمی ایٹمی ہفتہ کے ضمنی پروگراموں کے دوران تعاون کو فروغ دینے کے لیے دستاویزات کا تبادلہ اور دستخط کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو کے سفر کے دوران ہم معاہدہ کرنے والے فریقین کے کارخانوں کا دورہ کریں گے اور سائنسی اور تحقیقی اداروں میں جائیں گے اور تحقیقی اور تعلیمی تعاملات اور تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ماسکو میں ارنا کے نامہ نگار کے سوال کے جواب میں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے میں روس کی طرف سے آٹھ جوہری پاور پلانٹس کی تعمیر متوقع ہے، جن میں سے چار بوشہر میں ہیں اور معاہدے کے مطابق ایران کو اگلے پاور پلانٹس کی تعمیر کا اعلان روس کی طرف کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے دوسرے حصے پر عمل درآمد کے لیے ضروری مذاکرات اور مطالعہ مکمل ہو چکے ہیں، پاور پلانٹس کی تعمیر کے لیے زمین کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔

ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ اس سے قبل ان ایٹمی پاور پلانٹس کی تعمیراتی جگہوں کے دورے کئے جا چکے ہیں، معاہدے پر مذاکرات ہو چکے ہیں اور اس ہفتے دستخط ہونے والے معاہدے کے ساتھ، یہ خود بخود ڈیزائن، انجینئرنگ اور ضمنی اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک آپریشنل قدم میں داخل ہو جائے گا۔ اس سے قبل، 17 جنوری 2025 کو، کریملن میں ایرانی اور روسی صدور کے درمیان بات چیت کے بعد، Rosatom کے سی ای او نے کہا تھا کہ آج ہمارے ایرانی ساتھیوں اور شراکت داروں نے چھوٹے ایٹمی پاور پلانٹس کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے اور بڑے پاور پلانٹس کے لیے ایک نئی سائٹ بنانے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • شاہی خاندان کا غیر متوقع اعلان، بالمورل کیسل عوام کے لیے بند
  • ایران اور روس کے درمیان چھوٹے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • اسپین کے بادشاہ فلپ ششم کا غزہ میں قتل عام فوری روکنے کا مطالبہ
  • جیفری ایپسٹین اسکینڈل سے شاہ چارلس کی سابق بھابی، بھتیجیوں کا کیا تعلق تھا؟
  • پرنس ہیری کی کنگ چارلس سے ملاقات نے میگھن مارکل کے خدشات بڑھا دیے
  • گرین لائن فیز 2 منصوبہ 2026ء میں مکمل کرلیں گے، ترجمان حکومت پاکستان
  • مشہور ٹک ٹاکر سحرحیات اور سمیع رشید نے راہیں جدا کرلیں
  • یوکرین روس سے ہارے ہوئے علاقے دوبارہ حاصل کر سکتا ہے، ٹرمپ
  • ملکہ کمیلا کا سوتیلے بیٹے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ کو معاف کرنے سے انکار
  • سٹی نیوز نیٹ ورک کے چیف ایڈیٹر سلیم بخاری کے چھوٹے بھائی کی نمازجنازہ ادا