متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اپنے خطاب میں ممتاز شخصیات نے کہا کہ حماس، حزب اللہ، تحریک جہاد اسلامی و دیگر مقاومتی مجاہدین کی عظیم جدوجہد و قربانیاں کامیاب ہوگئیں، اسرائیل و اس کا سہولت کار امریکہ غزہ فلسطین کی جنگ ہار چکا ہے، اسرائیل کو بطور ریاست کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
متحدہ علماء محاذ کے تحت یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار، علماء مشائخ، سیاسی زعماء سمیت ممتاز شخصیات کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیر اہتمام بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کی میزبانی، مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی کی زیر صدارت نیو سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار میں شریک مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ، سیاسی زعماء، اقلیتی رہنماؤں، وکلاء، دانشور و ممتاز شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے 15 مئی کو اسرائیلی ریاست کے قیام، فلسطین پر جبری تسلط انسانیت سوز وحشیانہ مظالم کیخلاف یوم نکبہ جوش و جذبہ و ایمانی غیرت کے ساتھ منائے جانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ محاذ میں شامل علماء مشائخ و کارکنان یوم نکبہ کے حوالے سے کراچی پریس کلب پر مختلف جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلیوں میں بھرپور شرکت اور قائدین خطاب کریں گے۔سیمینار سے علامہ محمد حسین مسعودی، مولانا سلیم اللہ خان ترک، ڈاکٹر صابر ابومریم، علامہ محمد صادق جعفری،مسلم پرویز، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، علامہ خواجہ احمد الرحمن یار خان، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، پاسٹر عمانوئیل، ہندو مذہبی اسکالر ایجوکیشنسٹ منوج چوہان، مولانا منظرالحق تھانوی، مولانا مفتی محمد داؤد، قانونی مشیر ناصر احمد ایڈووکیٹ، استاذ القرأ مولانا قاری محمد اقبال رحیمی، مولانا مفتی وجیہہ الدین، علامہ مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، علامہ محمد حسن شریفی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی سلفی، صاحبزادہ مولانا حافظ عبدالمجید، یعقوب احمد شیخ، علامہ سید علی امام فاطمی، مولانا پیر حافظ گل نواز خان ترک و دیگر نے خطاب کیا۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علماء مشائخ
پڑھیں:
اقوام متحدہ اجلاس؛ وزیر دفاع کے پیچھے بیٹھی خاتون سے متعلق دفتر خارجہ کی وضاحت
اسلام آباد:اقوام متحدہ کے اجلاس میں وزیر دفاع کے پیچھے بیٹھی خاتون سے متعلق دفتر خارجہ کی جانب سے باضابطہ وضاحت جاری کردی گئی۔
وزارتِ خارجہ نے حالیہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں وزیر دفاع کے پیچھے بیٹھی ایک خاتون سے متعلق سوالات کا نوٹس لے لیا اور اپنے بیان میں بتایا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کے پیچھے بیٹھی خاتون کا باضابطہ اجازت نامہ نہیں تھا ۔ خاتون کا نام پاکستان کے وفد کی فہرست میں شامل نہیں تھا۔
The Ministry of Foreign Affairs has noted queries regarding the seating of a certain individual behind the Defence Minister at a recent meeting of the UNSC. To clarify, the individual in question was not listed in the official letter of credence for the Pakistan delegation to the… https://t.co/60w0te9hLX
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) September 26, 2025دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق جس شخصیت کے بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، وہ پاکستان کے وفد کے لیے 80ویں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی (یو این جی اے) اجلاس کے لیے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی جانب سے دستخط شدہ سرکاری لیٹر آف کریڈنس میں شامل نہیں تھیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ وہ شخصیت پاکستانی وفد کی فہرست میں شامل نہیں تھیں اور ان کی وزیرِ دفاع کے پیچھے نشست نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ کی منظوری سے نہیں تھی۔
وزیر دفاع کی وضاحت
قبل ازیں وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل میں یہ تقریر وزیر اعظم کیونکہ مصروف تھے، اس لیے ان کی جگہ یہ تقریر میں نے کی۔ یہ خاتون یا کس نے میرے پیچھے بیٹھنا ہے دفتر خارجہ کی صوابدید و اختیار تھا اور ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ کے ساتھ میرا 60 سال سے جذباتی لگاؤ اور کمٹمنٹ ہے۔ ابو ظبی بینک میں ملازمت کے دوران فلسطینی دوست اور کولیگ بنے اور آج بھی ان کے ساتھ رابطہ ہے۔ غزہ پر میرے خیالات واضح ہیں اور میں ان کا برملا اظہار کرتا ہوں۔
سلامتی کونسل میں یہ تقریر وزیر اعظم کیونکہ مصروف تھے اسلئے انکی جگہ یہ تقریر میں نے کی۔ یہ خاتون یا کس نے میرے پیچھے بیٹھنا ھے دفتر خارجہ کی صوابدید و اختیار تھا اور ھے۰ فلسطین کے مسئلہ کے ساتھ میرا 60 سال سے جذباتی لگاؤ اور کمٹمنٹ ھے۔ ابو ظہبی بینک میں ملازمت کے دوران فلسطینی… pic.twitter.com/FkyCHz4fYY
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) September 26, 2025خواجہ آصف نے کہا کہ اسرائیل اور صہیونیت پر میرے خیالات نفرت کے سوا اور کچھ نہیں ۔ یہ خاتون کون ہیں، وفد میں ہمارے ساتھ کیوں ہیں اور ان کو میرے پیچھے کیوں بٹھایا گیا، ان سوالوں کا جواب دفتر خارجہ ہی دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیے مناسب نہیں کہ ان کی جانب سے جواب دوں۔ میرے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی ہسٹری اس بات کی شہادت ہے کہ میرا فلسطین کے ساتھ رشتہ ایمان کا حصہ ہے۔