ڈیرہ غازیخان، این اے 185کے ضمنی الیکشن میں شیعہ علماء کونسل نے پی پی پی کے اُمیدوار کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
شیعہ علما کونسل پاکستان ڈیرہ غازی خان کے سینئر رہنما سید ندیم حیدر نقوی و سید علی حضور نقوی ڈویژنل صدر شیعہ علما کونسل ڈیرہ غازی خان نے تنظیمی احباب اور سادات برادری سے مشاورت کے بعد این اے حلقہ 185 ضمنی الیکشن میں سردار دوست محمد خان کھوسہ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان ڈیرہ غازیخان کے مسئولین نے این اے 185 ڈیرہ غازیخان کے ضمنی الیکشن میں پاکستان پیپلزپارٹی کے اُمیدوار سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار دوست محمد کھوسہ کی حمایت کا اعلان کر دیا، شیعہ علما کونسل پاکستان ڈیرہ غازی خان کے سینئر رہنما سید ندیم حیدر نقوی و سید علی حضور نقوی ڈویژنل صدر شیعہ علما کونسل ڈیرہ غازی خان نے تنظیمی احباب اور سادات برادری سے مشاورت کے بعد این اے حلقہ 185 ضمنی الیکشن میں سردار دوست محمد خان کھوسہ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جے یو آئی (ف) نے آئمہ مساجد کو وظیفہ دینے کی حکومتی پالیسی مسترد کردی
اعلامیہ میں کہا گیا کہ 30 نومبر کو لاہور میں ایک بڑا کنونشن منعقد کیا جائے گا جس میں آئمہ کرام اور دینی جماعتوں کے رہنما شرکت کریں گے۔ حافظ نصیر احمد احرار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کا اجلاس نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف جمعیت علماء اسلام کا موقف نہیں بلکہ وفاق المدارس کا بھی متفقہ مؤقف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام لاہور کے زیرِاہتمام سبزہ زار لاہور میں اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ مساجد کو وظیفہ دینے کے نام پر مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے اس کیخلاف عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام پنجاب کے جنرل سیکرٹری حافظ نصیر احمد احرار، جے یو آئی لاہور کے جنرل سیکرٹری حافظ عبدالرحمن، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا امجد سعید، حافظ اشرف، قاری غلام حسین، مولانا محب النبی، قاری وقار چترالی، قاری طاہرالرحمن، قاری محمد رمضان، حافظ محمد نعمان، محمد یوسف حنفی، قاری اشرف علی، سمیع اللہ فاروقی، مولانا عبدالشکور یوسف، مولانا عظمت حیات، مولانا محمد فاضل عثمانی سمیت دیگر علما و رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں حافظ عبدالرحمن نے اعلامیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کی پالیسیز آئمہ کرام کو انتظامیہ کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے مترادف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پچیس ہزار روپے وظیفہ دراصل مغربی ایجنڈے کا حصہ ہے، جس کے ذریعے علما کو حکومتی کنٹرول میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی عالمِ دین کو تھانے، کچہری یا کسی ڈی سی کی جانب سے دباؤ یا دھمکی دی گئی تو جمعیت علماء اسلام اسے تنہا نہیں چھوڑے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مساجد و مدارس کے تحفظ کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور عوامی سطح پر اس پالیسی کی وضاحت کیلئے تاجر برادری کے تعاون سے رابطہ مہم چلائی جائے گی۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ 30 نومبر کو لاہور میں ایک بڑا کنونشن منعقد کیا جائے گا جس میں آئمہ کرام اور دینی جماعتوں کے رہنما شرکت کریں گے۔
حافظ نصیر احمد احرار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کا اجلاس نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف جمعیت علماء اسلام کا موقف نہیں بلکہ وفاق المدارس کا بھی متفقہ مؤقف ہے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر مولانا فضل الرحمان کے موقف کی تائید کی گئی اور حکومت پنجاب کی مساجد سے متعلق پالیسیز کو مسترد کرتے ہوئے ڈی سی لاہور اور پولیس حکام کے رویے کی مذمت کی گئی۔