بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی ؛ پاکستانی سفارتخانے کے اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
سٹی 42: بھارتی حکومت نے پاکستانی سفارتخانے کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق اہلکار کو 24گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر کو اس حوالے سے ڈی مارش کیا گیا ہےبھارت کی جانب سے نئی دلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ اہلکار قرار دینے پر سخت جواب دیا جاے گا,
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کا بھارت کی سفارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب دینے پر غور و خوص شروع ہوچکا ہے ،جلد اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو بھی ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا جاے گا, بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو بھی 24 گھنٹے میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کی جاے گی, دفتر خارجہ بھارتی ناظم الامور گتیکا سری واستو کو بھی طلب کرنے پر مشاورت شروع کردی ،جلد ہی دفتر خارجہ بھارتی ناظم الامور کو طلب کیا جاے گا, بھارتی ناظم الامور کو احتجاج ریکارڈ کرانے کے ساتھ ڈی مارش تھمایا جاے گا, بھارتی ناظم الامور کو پاکستان کے فیصلے سے تحریری طور پر آگاہ کیے جانے کا بھی امکان ہے, دفتر خارجہ بھارتی اقدامات پر سخت جواب دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اکراس دی بورڈ فائر بندی، ڈرون مداخلت بند؛ ملٹری آپریشنز ڈی جیز کا اتفاق رائے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بھارتی ناظم الامور کے اہلکار کو جاے گا
پڑھیں:
بھارت کا پاکستان مخالف نیا ہتھکنڈا، پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار پر بے بنیاد الزام عائد کردیا
جنگی جارحیت میں ذلت آمیز شکست اور عالمی سطح پر تنہائی کا شکار بھارت نے پاکستان کے خلاف نئے ہتھکنڈے شروع کردیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت نے نئی دہلی ہائی کمیشن میں تعینات ایک پاکستانی افسر پر غیر ضروی سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے اُنہیں ناپسندیدہ شخص قرار دے دیا۔
بھارت نے مذکورہ پاکستانی کو چوبیس گھنٹوں کے اندر اپنا ملک چھوڑنے کی بھی ہدایت کی۔
پاکستانی ہائی کمیشن نے اپنے اہلکار پر عائد کیے جانے والے الزام کی نہ صرف سختی سے مذمت کی بلکہ ڈی مارش بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے سفارتی تعلقات انتہائی محدود ہوگئے ہیں،