امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب میں امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 142 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدہ 6 سو ارب ڈالر کے سعودی سرمایہ کاری وعدے کا حصہ ہے۔

دفاعی معاہدوں میں جی ای گیس ٹربائنز کی برآمدات، توانائی کے شعبے میں 14 ارب 20 کروڑ ڈالر کا معاہدہ اور 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کے 737 بوئنگ طیاروں کا معاہدہ بھی شامل ہے۔خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے امریکا سے ایف 35 جنگی طیاروں کی ممکنہ خریداری پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے تاہم ابھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ایف 35 جنگی طیاروں کی خریداری بھی دفاعی معاہدے میں شامل ہے یا نہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان توانائی، معدنیات، خلائی تعاون اور صحت سمیت تزویراتی اقتصادی شراکت داری کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے ہیں۔اس سے پہلے سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر سعودی لڑاکا طیاروں نے ٹرمپ کے ائیرفورس ون کو حصار میں لے کر ائیرپورٹ تک پہنچایا۔ سعودی ولی عہد نے ٹرمپ کا پُرتپاک استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں نے کچھ دیر تبادلہ خیال کیا۔

خیال رہے کہ اس دورے کے دوران صدر ٹرمپ خلیجی تعاون کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے اور قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ڈالر کے

پڑھیں:

ٹرمپ۔ پیوٹن سربراہی اجلاس: امریکا کی روس پر پابندیوں میں عارضی نرمی

امریکی محکمۂ خزانہ نے روس پر عائد کچھ پابندیوں میں عارضی نرمی کا اعلان کیا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان الاسکا میں ہونے والے آئندہ اجلاس کی راہ ہموار کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:پیوٹن کی پہلی مرتبہ الاسکا آمد، جنگ بندی پر مذاکرات کا امکان

محکمۂ خزانہ کے آفس آف فارن ایسیٹس کنٹرول (OFAC) کے مطابق یہ رعایت ان لین دین پر لاگو ہو گی جو “ریاست الاسکا میں اجلاس میں شرکت یا اس کی معاونت کے لیے معمول کے مطابق اور ضروری ہوں۔

تاہم اس میں کسی بھی منجمد یا ضبط شدہ اثاثے کو جاری کرنے کی اجازت شامل نہیں ہو گی۔ یہ رعایت 20 اگست تک نافذ العمل رہے گی۔

ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان یہ ملاقات جمعہ کو اینکرج، الاسکا میں ہو گی، جس میں یوکرین تنازع اور امریکہ۔روس تعلقات سے متعلق وسیع تر امور پر تبادلۂ خیال متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ نے پیوٹن سے ملاقات کے لیے الاسکا ہی کاانتخاب کیوں کیا؟ الیگزینڈر بوبروف کا تجزیہ

دونوں ملکوں نے اجلاس کے نتائج کے بارے میں محتاط رویہ اپنایا ہے اور اشارہ دیا ہے کہ یہ ملاقات فوری پیش رفت کے بجائے مذاکرات کے سلسلے کی پہلی کڑی ہو سکتی ہے۔

صدر ٹرمپ نے اس اجلاس کو ’ابتدائی جانچ پرکھ ملاقات‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ تعین کرنے میں مدد ملے گی کہ آیا یوکرین تنازع حل ہو سکتا ہے یا نہیں۔

روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ ماسکو اس اجلاس کو واشنگٹن کے ساتھ کشیدہ تعلقات میں بہتری لانے کا موقع سمجھتا ہے اور امید کرتا ہے کہ یہ دو طرفہ تعلقات کی معمول پر واپسی کے لیے تحریک فراہم کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الاسکا پیوٹن ٹرمپ یوکرین

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ۔ پیوٹن سربراہی اجلاس: امریکا کی روس پر پابندیوں میں عارضی نرمی
  • امریکا میں ایئرپورٹ پر دو طیارے آپس میں ٹکرا گئے؛ خوفناک آگ بھڑ اُٹھی
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • پاکستان اور ٹرمپ حکومت کی بڑھتی قربت ، بھارت کی تشویش بڑھ رہی ہے . فنانشل ٹائمز
  • پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں غیر متوقع بہتری نے بھارت کو گہری تشویش میں مبتلا کر دیا، فنانشل ٹائمز
  • پاکستان اور ٹرمپ حکومت کی بڑھتی قربت پر بھارت میں تشویش بڑھ گئی، فنانشل ٹائمز
  • اسلحہ لائسنس سے متعلق اہم خبر
  • امریکا اور چین میں تجارتی جنگ 90 روز کے لیے مؤخر، بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹل گیا
  • صدر ٹرمپ کا بڑا اقدام، بٹ کوائن کی قیمت میں بہت بڑا اضافہ
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا، بلال اظہر کیانی