لاہور (این این آئی) ممتاز بین الاقوامی میڈیا اداروں جیسے''بلوم برگ''، امریکی مالیاتی انٹیلی جنس ایجنسیوں، بھارتی معیشت دانوں، سابق سکیورٹی اہلکاروں اور عالمی خطرات کا تجزیہ کرنے والی مشاورتی کمپنیوں کے ماہرین نے حالیہ پاک بھارت مختصر مگر اہم جنگ کے دوران واضح کیا کہ اگر یہ تنازع طویل ہوتا تو بھارت کو پاکستان کے مقابلے میں کہیں زیادہ معاشی نقصان برداشت کرنا پڑتا۔ بلوم برگ نے نشاندہی کی کہ اگر بھارت اور پاکستان امن معاہدے پر متفق ہو جائیں تو خطے کی معیشت میں زبردست ترقی کا امکان ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگ کے ابتدائی 48 گھنٹوں میں بھارتی سرمایہ کاروں کو سٹاک مارکیٹس کی گراوٹ کے باعث 83 ارب ڈالر (تقریباً 23.

5 کھرب پاکستانی روپے) کا نقصان اٹھانا پڑا، جو کہ ایک 4.19 کھرب ڈالر کی معیشت کے لیے بڑا دھچکا تھا۔ جس کی سالانہ برآمدات 821 ارب ڈالر اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا ذخیرہ 514 ارب ڈالر ہے۔ دوسری جانب امریکی مالیاتی ادارے ''سٹینڈرڈ اینڈ پوورز (S&P)'' نے خبردار کیا کہ ایک طویل جنگ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بھارت میں سرمایہ کاری اور سپلائی چین کی منتقلی کے منصوبوں کو پیچیدہ بنا سکتی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ٹرمپ کا دورہ ریاض: سعودی عرب امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر آمادہ

ریاض (اوصاف نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کیساتھ الٹی چال چل گئے ، سعودی عرب میں سرمایہ کاری کا اعلان کرنے کے بجائے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کو امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر آمادہ کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر مشرق وسطیٰ کے چار روزہ دورے پر آج سعودی عرب پہنچے، جہاں انہوں نے ریاض میں محمد بن سلمان کے ساتھ توانائی، دفاع، کان کنی اور دیگر شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری کے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔

سعودی عرب کی جانب سے جس 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا ہے اس میں سے 142 ڈالر دفاعی سازو سامان کی خرید پر خرچ کیے جائیں گے۔

رائٹرز نے اپریل میں رپورٹ کیا تھا کہ امریکا مملکت کو 100 بلین ڈالر سے زائد مالیت کا اسلحہ پیکج پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

مذاکرات پر بریفنگ دینے والے دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ امریکا اور سعودی عرب نے ریاض کی جانب سے لاک ہیڈ ایف-35 طیاروں کی ممکنہ خریداری پر تبادلہ خیال کیا تھا، کہا جاتا ہے کہ اس جنگی طیارے میں سعودی عرب طویل سے دلچسپی لے رہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جن کے ساتھ ارب پتی ایلون مسک سمیت امریکی کاروباری رہنما بھی ہیں، بدھ کو ریاض سے قطر اور جمعرات کو متحدہ عرب امارات جائیں گے۔

سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے امریکا-سعودی سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’ اگرچہ توانائی ہمارے تعلقات کا ایک سنگ بنیاد ہے، لیکن سعودیہ میں سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔’
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک ایک قیدی کا تبادلہ

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کا دورہ ریاض: سعودی عرب امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر آمادہ
  • پاک بھارت جنگ طویل ہونے سے بھارت کو زیادہ نقصان ہوتا:ماہرین
  • اگریہ تنازع طویل ہوتا تو بھارت کو پاکستان سے کہیں زیادہ نقصان ہوتا، ماہرین
  • تنازع طویل ہوتا تو بھارت کو پاکستان سے کہیں زیادہ نقصان ہوتا: ماہرین
  • پاک بھارت کشیدگی کے معیشت پر زیادہ اثرات نہیں ہوں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی سے پاکستانی معیشت کے لیے نئے دروازے کھل گئے، مگر کیسے؟
  • پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور سیز فائر کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج پھر آسمان کو چھونے لگی۔
  • بھارت کو دفاعی، معاشی اور سفارتی اعتبار سے کتنا نقصان ہوا؟
  • بھارت کا خیال تھا پاکستان کی معیشت کی طرح دفاع بھی کمزور ہو گا، ملیحہ لودھی