ویب ڈیسک :پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے اشتعال انگیز اور نفرت انگیز بیانات مسترد کردیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان مودی کے اشتعال انگیز اور نفرت انگیز بیانات مکمل طور پر مستردکرتا ہے، دنیا خطے میں امن اور استحکام کے لیے کوششیں کر رہی ہے، ایسےوقت میں یہ بیان غلط معلومات اور  سیاسی مفاد پرستی پر مبنی خطرناک اقدام ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تحت اپنے حقوق کی حفاظت کے لیے ہر ضروری اقدام کرے گا۔

ترکی میں کرد علیحدگی پسندی کا خاتمہ، پاکستان کا خیرمقدم

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خود بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا شکار ہے، پاکستان نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کی خدمات اور قربانیاں دنیا بھر میں تسلیم شدہ ہیں۔ پاکستان ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کا حامی رہا ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے، صدر ٹرمپ کی تنازع کشمیر کے حل کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ہمارا امن کے لیے عزم کبھی بھی ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

کھانے کے برتن دِل کے دشمن نکلے، لاکھوں کو موت کے منہ میں پہنچا دیا

دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی پر مبنی خطرناک اقدام ہے، بیان ظاہرکرتا ہےکس طرح جھوٹے بیانیے گھڑ کر جارحیت کا جواز بنایا جاتا ہے۔ پاکستان سیز فائر معاہدے پر عمل درآمد میں ضروری اقدامات کے لیے پر عزم ہے، پاکستان کشیدگی میں کمی کے لیے بھی ضروری اقدامات کے لیے پرعزم ہے۔بھارتی اقدامات خطےکو تباہی کے دہانے پر لے جانے والی خطرناک مثال قائم کرتے ہیں، بھارتی اقدامات ایسی سوچ کے عکاس ہیں جو خطے میں اسٹریٹجک استحکام کو خطرےمیں ڈالنےکےدرپے ہیں۔ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم آئندہ دنوں میں بھارت کے اقدامات اور طرز عمل کا بغور جائزہ لیتے رہیں گے، ہم بین الاقوامی برادری سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی ایسا ہی کرے۔

بھارتی سفارتی جارحیت کا سخت جواب؛ پاکستان کا بھارتی سفارتخانے کے اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا بھارتی جارحیت کا جواب محتاط اور صرف فوجی تنصیبات کے خلاف تھا، پاکستان نے بھارتی فوجی صلاحیت اور اہداف کے خلاف اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا، یہ ناقابل تردید اور معلوم حقیقت ہے جسے جھوٹ اور پروپیگنڈے سے جھٹلایا نہیں جاسکتا۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے تمام اقدامات کیے جائیں گے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیرخزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان کی معیشت پر بڑا اثر نہیں پڑے گا اور دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

برطانوی خبرایجنسی سے گفتگو میں وزیرخزانہ نے کہا کہ پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیئے، بھارت کویکطرفہ معطل سندھ طاس معاہدہ بحال کرنا ہوگا، دریائے سندھ ہماری ریڑھ کی ہڈی ہے۔

بعد ازاں انہوں نے معروف صنعت کاروں اور برآمدکنندگان کے وفد نے سے ملاقات میں کی، یہ ملاقات حکومت کے نجی شعبے اور صنعتی برادری سے جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی۔

اس موقع پعر گفتگو کے دوران وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدات پر مبنی ترقی نہ صرف ایک ترجیح ہے بلکہ پاکستان کی معاشی استحکام اور پائیداری کے لیے واحد قابل عمل راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کے ہر شعبے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیداوار میں اضافہ اور عالمی منڈیوں کی جانب رجحان اپنانا ناگزیر ہے تاکہ پاکستان بار بار کے معاشی بحرانوں سے نکل کر پچیسویں آئی ایم ایف پروگرام سے بچ سکے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ موجودہ تحفظاتی نظام کو ختم کرنا ہوگا تاکہ مسابقت پر مبنی مارکیٹ کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ضروری تحفظ کے دور کا خاتمہ ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم ذاتی طور پر ان پالیسی اصلاحات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ مالیاتی اخراجات کی بلند شرح، مہنگی توانائی، اور پیچیدہ ٹیکس نظام جیسے ڈھانچہ جاتی مسائل کو حل کرنا ضروری ہے تاکہ مقامی صنعت مسابقت کے قابل ہو سکے اور ملک کو پیداواری اور برآمدات پر مبنی ترقی کی راہ پر ڈالا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ وفاقی بجٹ کو ایک حکمت عملی پر مبنی دستاویز کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے تاکہ مالی ترجیحات کو پائیدار اور برآمدات پر مبنی ترقی کے وسیع تر مقصد سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔

ملاقات میں حکومت کے ٹیرف میں اصلاحات کے پروگرام پر بھی بات چیت ہوئی، جس کا مقصد ان رکاوٹوں کو دور کرنا ہے جو کاروباری سرگرمیوں میں مشکلات پیدا کرتی ہیں۔

دیوان نے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور پالیسی میں تسلسل اور پیش بینی کو بہتر بنانے کے لیے نجی شعبے کے خیالات پیش کیے۔

سینیٹر اورنگزیب نے یقین دلایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو اصلاحات کے اگلے مرحلے میں شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے ایک مستحکم، پیداواری اور عالمی معیشت سے منسلک فریم ورک کی تشکیل کے لیے عوام اور نجی شعبے کے اشتراک کو ناگزیر قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے سے چھیڑ چھاڑ اقدام جنگ ہوگا، اسحاق ڈار
  • پاکستان نے نرنیدرا مودی کے اشتعال انگیز، جھوٹے بیانات کو مسترد کردیا
  • پاکستان نے نریندر مودی کے اشتعال انگیز بیانات مسترد کردیے
  • دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے تمام اقدامات کیے جائیں گے، وزیر خزانہ
  • سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگی اقدام تصور کیا جائے گا، اسحاق ڈار
  • پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدر آمد کیلئے پرعزم ہے: ترجمان دفتر خارجہ
  • پاکستان اپنے وعدے پر قائم، سیز فائر کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی: دفتر خارجہ
  • پاکستان اپنے وعدے پر قائم، سیز فائر کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، دفتر خارجہ
  • پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدر آمد کیلئے پرعزم ہے، ترجمان دفتر خارجہ