پاور ڈویژن نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں ترمیم کرتے ہوئے شمسی توانائی کی خریداری کے نرخوں کو کم کرنے کے لیے اپنی تجویز اقتصادی رابطہ کمیٹی کو دوبارہ جمع کرائے گا، میڈیا رپورٹس کے مطابق، کابینہ ڈویژن نے اس تجویز کو دوبارہ جمع کرانے کی اجازت دے دی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 13 مارچ 2025 کو تجویز کی منظوری دی تھی تاہم وفاقی کابینہ نے مشاورت کے حق میں اسے موخر کر دیا، اس شرط کو پورا کرنے کے بعد، کابینہ ڈویژن نے دوبارہ جمع کرانے کا مشورہ دیا ہے۔

مذکورہ تجویز میں نیٹ میٹرنگ کے معاہدوں کو 5 سال تک محدود کرنے اور بائی بیک کی شرح 27 روپے سے کم کر کے 10 روپے فی یونٹ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا حکومت سولر نیٹ میٹرنگ پالیسی تبدیل کر رہی ہے؟

پاور ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق نیٹ میٹرنگ نے مالی سال 2024 میں توانائی کی فروخت میں 3.

2 بلین کلو واٹ گھنٹہ کی کمی کی جس کی وجہ سے 101 ارب روپے کا بوجھ اور لگ بھگ ایک روپے فی کلو واٹ دوسرے صارفین کے لیے ٹیرف میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

مالی سال 2035 تک 18.8 ارب کلوواٹ کی متوقع کمی سے 545 ارب روپے لاگت کا اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے اوسط ٹیرف میں 3.6 روپے فی کلو واٹ کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

انڈی کیٹیو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان میں مالی سال 2034 تک نیٹ میٹرنگ کے 8,000 میگاواٹ اضافے شامل ہیں، جس کے بارے میں ڈویژن نے خبردار کیا ہے کہ کم لاگت والی بجلی کی منصوبہ بندی کو بگاڑ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:سولر نیٹ میٹرنگ بجلی کے صارفین سے 18 فیصد سیلز ٹیکس وصول کرنے کے احکامات جاری

علیحدہ طور پر، پاور ڈویژن نے ملک بھر میں چھتوں پر شمسی توانائی کی تشخیص کے لیے عالمی بینک کی مدد کی درخواست کی ہے، بینک نے بجلی کی تقسیم اور کارکردگی میں بہتری کے پروجیکٹ کے ذریعے مدد کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقتصادی رابطہ کمیٹی بجلی پاور ڈویژن سولر نیٹ میٹرنگ شمسی توانائی عالمی بینک نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقتصادی رابطہ کمیٹی بجلی پاور ڈویژن سولر نیٹ میٹرنگ شمسی توانائی عالمی بینک پاور ڈویژن نیٹ میٹرنگ ڈویژن نے کرنے کے کے لیے

پڑھیں:

بڑی خوشخبری، بجلی سستی کر دی گئی، نوٹیفکیشن جاری

نیپرا نے فروری2025 کے ایف سی اے میں 3.64 روپے فی یونٹ ریلیف کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے۔الیکٹرک کے فروری 2025 کے عارضی ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس کے تحت صارفین کو بجلی کے بلوں میں 3.64 روپے فی یونٹ کا ریلیف دیا گیا ہے جسے مئی 2025کے بلوں کے ذریعے صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔

نیپرا نے جنریشن ٹیرف کے حوالے سے اپنے فیصلے میں جو جولائی 2023 سے کنٹرول پیریڈ کے لیے ہے، فروری 2025 کے ایف سی اے سے جزوی لوڈ، اوپن سائیکل اور ڈیگریڈیشن کروز کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اَپ لاگت کے حوالے سے 3 ارب روپے کی عارضی رقم برقرار رکھی ہے اور ان اخراجات کو منفی فیول کاسٹ ویری ایشن سے ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاکہ مستقبل میں صارفین پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔

فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کا انحصار بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور جنریشن مکس میں ہونے والی تبدیلیوں پر ہوتا ہے۔ یہ اخراجات نیپرا کی جانچ پڑتال اور منظوری کے بعد صارفین کے بلوں میں شامل کیے جاتے ہیں۔

جب ایندھن کی عالمی قیمتوں میں کمی واقع ہوتی ہے، تو صارفین کو اس کا فائدہ بھی پہنچتا ہے۔ صارفین کے بلوں پر لاگو کیے جانے والے نرخوں کا تعین نیپرا کرتا ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے نوٹیفائی کیا جاتا ہے۔

ریگولیٹری اتھارٹی کے فیصلے کے مطابق ایف سی اے کا اطلاق لائف لائن صارفین، ڈومیسٹک پروٹیکٹڈ صارفین، الیکٹرک وہیکل چارجز اسٹیشنز (EVCS) اور پری پیڈ صارفین کے علاوہ تمام کیٹیگریز کے صارفین پر ہوگا، جنہوں نے پری پیڈ ٹیرف کا انتخاب کیا ہے۔

کسانوں کے لیے بڑی خوشخبری آ گئی

متعلقہ مضامین

  • 2 جون کو بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ لیکن تنخواہوں میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟ سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری آگئی
  • صارفین کے لیے بجلی سستی کرنے کی درخواست
  • نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل کا مستقبل کیا ہوگا؟ حکومت نے غور شروع کردیا
  • کراچی کے صارفین کیلئے بجلی 5 روپے 2 پیسے سستی کرنے کی درخواست
  • 1 روپے کی بھی بجلی پیدا نہ کرنے والے پاور پلانٹ کو 11 ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کیے جانے کا انکشاف
  • ایک بار پھر ریلیف سے محروم کر دیا گیا،بجلی صارفین کے لیے بُری خبر
  • بڑی خوشخبری، بجلی سستی کر دی گئی، نوٹیفکیشن جاری
  • پشاور، سرکاری ملازمین کا کم از کم اجرت 50 ہزار روپے کرنے کا مطالبہ
  • پشاور، سرکاری ملازمین کا کم ازکم اجرت 50 ہزار روپے کرنے کا مطالبہ