مشرق وسطیٰ کے دورے پر آئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شامی صدر سے ملاقات۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ نے سعودی عرب میں قیام ختم کرنے اور قطر جانے سے پہلے احمد الشارع کو ’ہیلو ‘کہنے پر رضامندی ظاہر کی۔

یہ بھی پڑھیں:معرکہ بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص: دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی عالمی فتح، امریکی صدر ٹرمپ کا اعتراف

ٹرمپ نے کہا کہ وہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترک صدر رجب طیب اردگان کی طرف سے حوصلہ افزائی کے بعد الشارع سے ملاقات پر رضامند ہوئے۔

صدر نے شام پر برسوں سے عائد پابندیاں ہٹانے کا بھی وعدہ کیا۔

اس حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شام میں ایک نئی حکومت ہے جو امید ہے کہ ملک کو مستحکم کرنے اور امن قائم کرنے میں کامیاب ہوگی۔

یاد رہے کہ ٹرمپ نے گزشتہ روز خارجہ پالیسی خطاب میں اعلان کیا تھا کہ وہ شام پر 2011 سے عائد پابندیاں ہٹا رہے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم شام میں یہی دیکھنا چاہتے ہیں۔

شامی صدر احمد الشارع کون ہیں

احمد الشارع کو ماضی میں ماضی ڈی گوری ابو محمد الگولانی کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ایک وقت تھا جب انہوں نے عراق میں گرفتار ہونے کے بعد امریکی افواج کے ہاتھوں کئی سال قید میں گزارے۔

الشارع کو رواں سال جنوری میں شام کا صدر نامزد کیا گیا تھا، انہوں نے حیات تحریر الشام، یا ایچ ٹی ایس کی قیادت کرتے ہوئے دمشق پر دھاوا بولا اور اسد خاندان کی 54 سالہ حکمرانی کا خاتمہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الشارع ڈونلڈٹرمپ رجب طیب شامی صدر محمد بن سلمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الشارع ڈونلڈٹرمپ الشارع کو

پڑھیں:

الحمداللہ، 2025 کامیابیوں سے بھرپور سال ہے، خواجہ آصف کا وزیراعظم اور ٹرمپ کی ملاقات پر رد عمل

وزیردفاع خواجہ آصف نے وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پر بیان جاری کیا ہے۔وزیردفاع خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ 'بھارت پر فتح، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور پاک، امریکا تعلقات میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے'۔انہوں نے کہا کہ الحمداللہ، 2025 کامیابیوں سے بھرپور سال ہے اور ہائبرڈ نظام کی پارٹنر شپ کی کامیابیوں کا تسلسل جاری ہے۔یاد رہے کہ آج وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر ، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیرخارجہ مارکو روبیو بھی موجود تھے۔ اوول آفس میں صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات ایک گھنٹہ 20 منٹ جاری رہی تاہم اس ملاقات میں ہونے والی گفتگو کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو سے ممکنہ ملاقات سے قبل ٹرمپ کا غزہ ڈیل جلد ہونے کا دعویٰ
  • اہم سفارتی پیش رفت: وزیراعظم و فیلڈ مارشل کی ٹرمپ سے ملاقات، امن کے کردار کا اعتراف
  • ٹرمپ انتظامیہ کا نیا فیصلہ: صرف زیادہ تنخواہ والے غیر ملکی ہی امریکا آسکیں گے
  • صدر ٹرمپ کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • امریکی صدر سے ملاقات کے بعد وزیراعظم شہبازشریف کی آج کی مصروفیات سامنے آگئیں
  • الحمداللہ، 2025 کامیابیوں سے بھرپور سال ہے، خواجہ آصف کا وزیراعظم اور ٹرمپ کی ملاقات پر رد عمل
  • وزیراعظم امریکی صدر سے ملاقات کے لیے واشنگٹن پہنچ گئے
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات آج ہوگی
  • امریکی صدر کا مسلم رہنماؤں کے سامنے مشرق وسطیٰ اور غزہ کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش