ریاض، عالمی دہشت گرد ٹرمپ کی علاقائی دہشت گرد الجولانی سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
واشنگٹن پوسٹ کی پول رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ ٹرمپ کی انتظامیہ کے کچھ حصوں میں خدشات کے باوجود سامنے آیا ہے، کیونکہ القاعدہ سے ماضی کے روابط کی وجہ سے احمد الشرع کو واشنگٹن نے پہلے دہشت گرد قرار دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر سے پابندیاں اٹھانے کے اعلان کے ایک روز بعد ریاض میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) سربراہی اجلاس سے قبل شام کے صدر احمد الشرع الجولانی سے ملاقات کی۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی پول رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ ٹرمپ کی انتظامیہ کے کچھ حصوں میں خدشات کے باوجود سامنے آیا ہے، کیونکہ القاعدہ سے ماضی کے روابط کی وجہ سے احمد الشرع کو واشنگٹن نے پہلے دہشت گرد قرار دیا تھا۔ امریکی اتحادی اسرائیل نے شام کے لیے پابندیوں میں ریلیف کی مخالفت کی ہے، لیکن ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ترک صدر طیب اردوان، جو دونوں امریکی صدر کے قریبی ہیں، نے انہیں یہ اقدام اٹھانے کی ترغیب دی۔ ڈونلڈ ٹرمپ، تیل کی دولت سے مالا مال خلیجی ریاستوں کے چار روزہ دورے پر ہیں جس میں سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
خلیجی خطے میں ٹرمپ کے چار روزہ دوسرے کے پہلے دن پرتعیش تقریب اور کاروباری معاہدے شامل تھے، جن میں سعودی عرب کی جانب سے امریکا میں سرمایہ کاری کے لیے 600 ارب ڈالر اور مملکت کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت میں 142 ارب ڈالر کا وعدہ شامل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ آج سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد قطر کے دارالحکومت دوحا جائیں گے جہاں وہ امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور دیگر حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔
قطر، جو امریکا کا ایک اہم اتحادی ہے، توقع ہے کہ امریکا میں سیکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کرے گا۔ واضح رہے کہ احمد الشرع، جو القاعدہ کے سابق کمانڈر ہیں اور جنہوں نے دسمبر میں شام کے سابق صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنے والی باغی افواج کی قیادت کی، کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی بات چیت کو قریب سے دیکھا جائے گا کیونکہ مبصرین اس سے اندازہ لگائیں گے کہ واشنگٹن، دمشق کے ساتھ اپنے تعلقات کو دوبارہ ترتیب دینے میں کتنا سنجیدہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: احمد الشرع ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ کی
پڑھیں:
ٹرمپ پہلے انٹرنیشنل دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، ایران اور غزہ پر اہم فیصلے متوقع
ریاض : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے اپنے 4 روزہ اہم دورے کے آغاز پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کیا۔
ریاض پہنچنے پر صدر ٹرمپ کو روایتی عربی قہوہ پیش کیا گیا اور ان کی محمد بن سلمان سے بند کمرہ ملاقات بھی ہوئی، جس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد پہلا بڑا بین الاقوامی دورہ ہے۔ وہ اس دورے میں قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب صدر ٹرمپ کو بعض سیکیورٹی خدشات کا سامنا ہے، خاص طور پر قطر کی جانب سے تحفے میں دیے جانے والے پرتعیش طیارے کے معاملے پر، جس کے بارے میں امریکی دفاعی ماہرین اور خفیہ ادارے سوالات اٹھا چکے ہیں۔
یہ دورہ نہ صرف جغرافیائی سیاست میں تبدیلی لا سکتا ہے بلکہ امریکا اور خلیجی ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بھی نئی سمت دے سکتا ہے۔