خواتین پرجنسی وجسمانی تشددکی روک تھام کےدعوےپولیس نےہوامیں اڑادیئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
عرفان ملک :خواتین پرجنسی وجسمانی تشددکی روک تھام کےدعوےپولیس نےہوامیں اڑادیئے,لاہورسمیت صوبہ بھرمیں 3لاکھ سےزائدکیسزبغیرکارروائی کےہی ختم کردیئے گئے.
تفصیلات کے مطابق تیزاب گردی،جسمانی تشدد،ریپ اوراغواجیسےسنگین کیسزبھی رفع دفع پالیسی کی نظر کردیئےگئے۔
ریکارڈکے مطابق گزشتہ ایک سال کےدوران 4لاکھ 2082خواتین نے پولیس سے رابطہ کیا ۔ْ
صوبہ بھرمیں خواتین کی درخواستوں کےباوجودصرف49ہزار83مقدمات کااندراج کیاجاسکا۔پولیس نے3 لاکھ 53ہزاردرخواستوں پرکارروائی کرنےکی بجائےمعاملہ رفع دفع کروادیاگیا۔تیزاب گردی ، ریپ و اغواسمیت سب سےزیادہ اطلاعات جسمانی تشددکی پولیس کو موصول ہوئیں۔
بھارت نے سکھ یاتریوں کے پاکستان داخلے پر پابندی عائد کر دی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کا قتل: خواتین سمیت 4 مشتبہ افراد زیرحراست
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے قتل ہونے والے خواجہ شمس اسلام ایڈووکیٹ کے کیس میں پولیس نے خواتین سمیت 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
زیرحراست افراد میں مرکزی ملزم کے قریبی رشتے دار اور خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق مرکزی ملزم عمران آفریدی کے قریبی ساتھی کو کے پی کے سےحراست میں لیا گیا ہے۔ سہولت کار ملزم حسن، عمران آفریدی کو اپنی کار میں کے پی کے لےکر فرار ہوا، پولیس نے حسن کی کار بھی برآمد کرلی ہے، واقعے سے متعلق تفتیش جاری ہے۔
سینئر وکیل کا قتل، فائرنگ کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئیحراست میں لیے جانے والے دونوں افراد سے ملزم کے بارے میں تفتیش کی جارہی ہے، واقعہ میں ملوث ملزم مفرور ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے حکومت خیبر پختونخوا کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس پارٹی تشکیل دی گئی، تھانہ درخشاں میں قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ مقدمے میں مطلوب 11ملزمان کی گرفتاری، منتقلی میں تعاون کیاجائے، ملزمان خیبر پختونخوا میں مقیم یا روپوش ہیں، ملزمان کو کراچی لانے میں مکمل تعاون کیا جائے۔
محکمہ داخلہ سندھ کے خط میں کہا گیا کہ پولیس ٹیم خیبر پختونخوا روانہ ہوگی، ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد مقامی عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر کراچی منتقل کیا جائے گا۔