چین-امریکہ تجارتی تعلقات کی بحالی : مسابقت سے فائدہ مند تعاون کی جانب
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
چین-امریکہ تجارتی تعلقات کی بحالی : مسابقت سے فائدہ مند تعاون کی جانب WhatsAppFacebookTwitter 0 14 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی اعلیٰ سطحی مذاکرات حال ہی میں جنیوا میں منعقد ہوئے، جن کے نتیجے میں اقتصادی میدان میں پیشرفت کا اعلان کیا گیا تو عالمی مالیاتی مارکیٹ میں فوراً مثبت رد عمل رونما ہونا شروع ہو گیا۔ یہ نتیجہ اپریل کے آغاز سے امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر بلند ٹیرف عائد کرنے اور چین کے مجبوراً جوابی اقدامات کی کشیدہ صورتحال کے برعکس ہے۔
یہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ امریکہ کو زیرو سم کے تصور کو چھوڑ کر چین کے ساتھ مل کر تعاون کے راستے پر چلنا ہوگا تاکہ چین اور امریکہ کے صحت مند مقابلے کا نیا ماڈل تشکیل دیا جا سکے، جو نہ صرف چین اور امریکہ کے مفاد میں ہے بلکہ بین الاقوامی کمیونٹی کی مشترکہ توقعات کے مطابق بھی ہے۔مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق امریکہ نے کل 91فیصد اضافی ٹیرف ختم کیے ہیں جبکہ چین نے بھی اس کے جواب میں 91 فیصد جوابی ٹیرف ختم کیے ہیں ۔ امریکہ نے 24فیصد ریسیپروکل ٹیرف کے نفاذ کو معطل کیا ہے اور چین نے بھی اسی طرح 24فیصد جوابی محصولات کے نفاذ کو معطل کر دیا ہے ۔دونوں جانب 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی محفوظ رکھی گئی ہے۔ چینی ریاستی کونسل کی منظوری کے بعد، چین میں مذکورہ اتفاق پر عمل درآمد کا آغاز 14 تاریخ دن 12:01 بجے سے ہوا ۔ یہ پیش رفت اس بات کی علامت ہے کہ پیسیفک کے دو کناروں کے درمیان تجارتی رابطے بتدریج درست راستے پر واپس آئیں گے۔ سیئٹل جیسی امریکی بندرگاہوں پر کنٹینر جہازوں کے سائرن کی آوازیں بھی جلد ہی دوبارہ سنائی دیں گی۔
یہ قابل توجہ ہے کہ اس مشترکہ بیان میں دو پہلووں کی پہچان کے بیانات سامنے آئے ہیں،یعنی “دوطرفہ تجارتی تعلقات کی دونوں ممالک اور عالمی معیشت کے لیے اہمیت کی پہچان، اور پائیدار، طویل مدتی اور باہمی فائدہ مند دوطرفہ تجارتی تعلقات کی اہمیت کی پہچان۔” واقعی، چین ہمیشہ زور دیتا رہا ہے کہ چین-امریکہ تجارتی تعلقات کی نوعیت باہمی فائدے پر مبنی ہے، لیکن افسوس کہ امریکہ اس کو سننے کے لیے تیار نہیں ہوا، اور مختلف طریقوں سے چین کو دبانے کی کوشش کرتا رہا۔ پچھلے ایک ماہ سے زائد کے عرصے میں، امریکی حکومت نے چین کے خلاف ٹیرف جنگ کو مسلسل بڑھایا، اور انتہائی دباؤ ڈال کر چین کو ہار ماننے پر مجبور کرنے کی کوشش کی، لیکن حقیقت نے بالکل مختلف جواب دیا۔
امریکہ نہ صرف چین کو دبانے میں ناکام رہا، بلکہ اپنے ملک کی سپر مارکیٹس کی شیلفس پر اجناس کی کمی سے لیکر شیئر مارکیٹ میں شدید اتار چڑھاؤ تک، تجارتی جنگ کے “بومرنگ اثر” نے امریکہ کو اپنی حکمت عملی پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جیسا کہ جرمنی کے “فرینکفرٹ ریویو” نے اشارہ دیا کہ کچھ امریکی حکام نے “پہچان لیا ہے کہ چین اس تجارتی جنگ کو سنبھالنے میں امریکہ سے زیادہ قابل ہے۔” یقیناً، امریکی حکومت نے مشترکہ بیان میں درج دو “پہچانوں” کی بھی زیادہ گہرائی سے سمجھ حاصل کر لی ہو گی۔
چین کی جانب سے حالیہ تجارتی اعلی سطحی مذاکرات میں خود اعتمادی، چین کی معیشت کی طاقت اور لچک سے ماخوذ ہے۔ کسٹمز جنرل ایڈمنسٹریشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اپریل میں چین میں تجارتی سامان کی درآمد و برآمد 3.
دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے طور پر، مختلف ترقیاتی مراحل اور مختلف اقتصادی نظام کی وجہ سے، چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون میں اختلافات کی موجودگی ایک عمومی بات ہے، لیکن اہم یہ ہے کہ اختلافات کو سنبھالنے کی دانشمندی تلاش کی جائے۔ حقیقت یہ ثابت کر چکی ہے کہ امریکہ کی جانب سے غندہ گردی اور نام نہاد ” لین دین کا فن ” چین کے سامنے یقیناً ناکام ہو چکا ہے ۔ صرف کھلے پن، باہمی احترام اور فائدہ مند تعاون کے اصولوں کے ساتھ مساوی بات چیت کے ذریعے تنازعات کو حل کرکے ہی دونوں ممالک اور دنیا کی معیشت کو مزید یقین دہانی اور استحکام فراہم کیا جا سکتا ہے۔ جنیوا مذاکرات میں حاصل کردہ پیشرفت اس صحیح راستے کا ایک مضبوط ثبوت ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 سال مکمل ہو رہے ہیں، چینی صدر چین اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 سال مکمل ہو رہے ہیں، چینی صدر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان چین نے لاطینی امریکہ کی ترقی کو سپورٹ کرنے کے لیے 20 اقدامات کا اعلان کیا ہے، چینی وزیر خارجہ پانچ اہم منصوبے” چین – لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مزید مضبوط بنائیں گے، چینی میڈیا چینی ریاستی کونسل کے ٹیرف کمیشن کی جانب سے امریکی درآمدات پر اضافی ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کا اعلان چین کی خاتون اول اور برازیل کی خاتون اول کا چائنا نیشنل گریٹ تھیٹر کا دورہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تجارتی تعلقات کی چین امریکہ کی جانب سے کے درمیان فائدہ مند چین اور چین کی کے لیے کہ چین چین کے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سے شکاگو چیمبر آف کامرس کے صدر نوید انور چودھری کی ملاقات
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف سے شکاگو چیمبر آف کامرس کے صدر نوید انور چودھری نے ملاقات کی، جس میں پاک-امریکہ تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ملاقات کے دوران نوید انور چودھری نے وزیراعظم کو امریکہ میں مقیم پاکستانی تاجروں کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی مصنوعات کو امریکی مارکیٹ تک مؤثر انداز میں متعارف کرانے کے لیے مختلف تجاویز بھی پیش کیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل سہولیات فراہم کر رہی ہے اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانی تاجر ملک کے “معاشی سفیر” ہیں۔ انہوں نے شکاگو چیمبر آف کامرس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
نوید انور چودھری نے زور دیا کہ “میڈ ان پاکستان” برانڈ کو عالمی سطح پر فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، تاکہ پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں اپنی مضبوط پہچان بنا سکیں۔
ملاقات میں آئی ٹی، ٹیکسٹائل، زراعت اور خدمات کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آخر میں نوید انور چودھری نے وزیراعظم کا وقت دینے اور تعاون کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا۔
یہ ملاقات پاک-امریکہ تجارتی تعلقات کو ایک نئی سمت دینے کی جانب مثبت پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
Post Views: 4