آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی مزید 2فوجی جوان شہید،تعداد 13ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی مزید 2فوجی جوان شہید،تعداد 13ہوگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 14 May, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)بھارتی افواج کی 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بزدلانہ جارحیت کے دوران زخمی ہونے والے پاک فوج اور پاک فضائیہ کے دو مزید جوان دورانِ علاج شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 13 ہو گئی ہے، جب کہ 78 جوان فرائض کی انجام دہی کے دوران زخمی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نے اشتعال انگیزی کے دوران علاقے کی خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، تاہم پاکستان کی مسلح افواج نے دشمن کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا اور دفاع وطن میں مثالی بہادری کا مظاہرہ کیا۔شہید ہونے والوں میں پاک فوج کے حوالدار محمد نوید اور پاک فضائیہ کے سینئر ٹیکنیشن محمد ایاز شامل ہیں، جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے۔ دونوں جوانوں نے فرض کی راہ میں اپنی جانیں قربان کر کے غیر متزلزل حب الوطنی اور بہادری کی نئی مثال قائم کی۔ترجمان پاک فوج کے مطابق مسلح افواج اور قوم اپنے ان بہادر سپوتوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے اور سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر’’پانچ جہتی‘‘مجموعی خاکہ: جدیدیت کو عمل میں لانے کے لیے نظریات اور عملی اقدامات کی تفصیل وزیر اعظم اور آرمی چیف کا آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ اڈیالہ جیل حکام کی نظرثانی درخواست مسترد، عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے کا حکم حکومت کی بھارتی حملوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کاکوئی طریقہ کارموجود نہیں، صدرورلڈ بینک پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں: سعودی ولی عہد تاریخ رقم: شفقت علی کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وفاقی وزیر بن گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اراکین پارلیمنٹ کو تعداد زیادہ ہونے پر حراست میں لیا گیا. دہلی پولیس
نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 ) بھارت میں حزب اختلاف کے ارکین پارلیمنٹ کی حراست پر دہلی پولیس نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی تعداد زیادہ تھی جس کی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے دہلی پولیس نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد سیاسی راہنماﺅں کو حراست میں لیا ہے.(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ ووٹر لسٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک احتجاج کر رہے تھے، اس دوران پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اپوزیشن ارکان نے چیف الیکشن کمشنر اور دو دیگر الیکشن کمشنرز سے ملاقات کے لیے بھی وقت مانگا تھا. نئی دہلی کے ڈی سی پی دیوش کمار نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تقریباً 30 ممبران پارلیمنٹ کوملاقات کی اجازت دی تھی، زیادہ تعداد میں ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے میڈیا اہلکاروں کو الیکشن ہاﺅس کے گیٹ کے سامنے جانے کی اجازت نہیں ہے. رپورٹ میں دہلی پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پورلیس کو مظاہرین کو حراست میں لینے کی ہدایات ملی ہیں اور میڈیا کو الیکشن کمیشن کے مرکزی دروازے سے دور رکھنے کے لیے کہا گیا تھا قبل ازیں پولیس نے اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے راہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد سیاسی راہنماﺅں کو حراست میں لے لیا تھا. نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاﺅس سے الیکشن کمیشن تک مارچ کرنے والے اپوزیشن اتحاد ”انڈیا“ کے اراکین پارلیمنٹ کو روک کر راہل گاندھی سمیت کچھ ممبران کو حراست میں لے لیا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ بات نہیں کر سکتے سچائی ملک کے سامنے ہے‘ یہ لڑائی سیاسی نہیں ہے یہ لڑائی آئین کے تحفظ کی ہے یہ لڑائی ون مین، ون ووٹ کے لیے ہے‘ ہمیں صاف ستھری ووٹر لسٹ چاہیے. دہلی پولیس نے ”انڈیا“اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ بشمول راہل گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا، سنجے راﺅت، اور ساگاریکا گھوس کو حراست میں لیا جو ”ایس آئی آر“ کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آف انڈیا تک مارچ کر رہے تھے. اپوزیشن کے احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ملک میں اگر کوئی آئین مخالف کام کر رہا ہے تو اس کے لیڈر راہل گاندھی ہیں انہوں نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ”ایس آئی آر“ پہلی بار نہیں ہو رہا ہے یہ الیکشن کمیشن کا باقاعدہ عمل ہے یہ ایک مسلسل عمل ہے کانگریس پارٹی پہلے ای وی ایم پر جھوٹ بولتی ہے کبھی مہاراشٹر کا مسئلہ اٹھاتی ہے، کبھی ہریانہ کا اور وہ جھوٹ کا پہاڑ بناتے ہیں. یاد رہے کہ پچھلے ہفتے انڈین اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کیے تھے تھے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ لوک سبھا انتخابات اور مہاراشٹرا اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے. انہوں نے کہاتھا کہ مشین ریڈ ایبل ووٹر لسٹ فراہم نہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر میں ووٹ چوری کرنے کے لیے بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کی ہے الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے الزامات کو ”گمراہ کن“ قرار دیتے ہوئے کہا تھا راہل گاندھی اپنی شکایت کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر کو تحریری طور پر دیں.