Express News:
2025-09-28@06:19:50 GMT

کراچی: گلشن اقبال میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران شہری قتل

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

کراچی:

گلشنِ اقبال ڈھاکہ سوئٹس کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا۔

 واقعہ گلشن اقبال تھانے کی حدود میں نیپا چورنگی کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 24 سالہ کامران عباس ولد غلام عباس کے نام سے ہوئی جو ایک نجی اسکول میں ملازم تھا۔ اہلِ خانہ کے مطابق کامران ایک محنتی اور شریف نوجوان تھا جو روزی روٹی کی تلاش میں نکلا تھا مگر موت نے  راستے میں ہی جکڑ لیا۔

عینی شاہدین کے مطابق موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد نے مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کامران موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ واقعے کے بعد پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دیا۔

ترجمان ایسٹ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں جبکہ اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے تاکہ ملزمان کی شناخت کی جا سکے، رواں سال کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 41 ہوچکی پے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

پولیس پر فائرنگ، مراد سعید کو پناہ دینے کا الزام، کامران بنگش بری

پراسیکیوشن نے کہا کہ کامران بنگش پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، واقعہ 20 اکتوبر 2023ء کو تھانہ چمکنی کے حدود میں پیش آیا تھا۔  اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس پارٹی پر فائرنگ اور مراد سعید کو پناہ دینے کے الزامات میں سابق صوبائی وزیر و پی ٹی آئی رہنما کامران بنگش کو بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس پارٹی پر فائرنگ اور دہشت گردی کیس میں نامزد سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جو کہ جج اسد اللہ کے روبرو ہوئی۔ پراسیکیوشن نے کہا کہ کامران بنگش پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، واقعہ 20 اکتوبر 2023ء کو تھانہ چمکنی کے حدود میں پیش آیا تھا۔ کامران بنگش کے وکیل بیرسٹر سرور شاہ نے کہا کہ 20 اکتوبر 2023ء کو پولیس نے کامران بنگش کے حجرے پر چھاپہ مارا، پولیس کے مطابق کامران بنگش نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی۔

پولیس کے مطابق کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی لیکن ویڈیو موجود ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کامران بنگش خود پولیس کے ساتھ جارہے ہیں۔ کامران بنگش کے ایک اور وکیل علی زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ کامران بنگش نے پولیس پر فائرنگ کی یا مراد سعید کو پناہ دی، یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا۔ عدالت نے عدالت عدم ثبوت کی بنا پر سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کو بری کردیا۔

متعلقہ مضامین

  • سرجانی میں ڈکیتی مزاحمت پرایک اورشہری جاں بحق
  • کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی شہری جاں بحق
  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل، رواں سال کی مجموعی تعداد 64 پوگئی
  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل
  • کراچی: ملیر شاہ لطیف ٹاؤن میں شادی کی تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ سے لڑکی جاں بحق 
  • نیو کراچی میں پولیس سے مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے
  • کراچی، نوجوان کی لاش برآمد، فائرنگ کر کے قتل کیا گیا
  • کراچی، ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
  • پولیس پر فائرنگ، مراد سعید کو پناہ دینے کا الزام، کامران بنگش بری
  • کراچی؛ موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت، فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی