کراچی:

 

ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن سیکٹر 20 بی میں واقع رہائشی گھر کے اندر فائرنگ سے لڑکی جاں بحق ہوگئی۔

خاتون کی لاش کو ایدھی ایمبولنس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں لڑکی کی شناخت 17 سالہ فاطمہ دختر احمد کے نام سے کرلی گئی۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شادی کی تقریب کے دوران ہونے والی مبینہ ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 17 سالہ لڑکی جاں بحق ہوئی۔ لڑکی کی لاش کے ہمراہ جناح اسپتال پہنچنے والے مقتولہ کے ماموں نثار نے پولیس کو ابتدائی بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔

تاہم واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی: سوفٹ ویئرہاؤس میں لڑکی کو ہراساں اور فائرنگ کرنے پر 6 مقدمات درج، 8 افراد گرفتار

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع سوفٹ ویئرہاؤس (کال سینٹر) میں لڑکی کو ہراساں کرنے اور فائرنگ کے واقعے کے مجموعی طور پر 6 مقدمات درج کرلیے گئے اور پولیس نے واقعے میں ملوث 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق گلشن اقبال بلاک 6 میں سوفٹ ویئرہاؤس(کال سینٹر) میں  لڑکی کو ہراساں کرنے اورفائرنگ کے واقعے کے مجموعی طور پر 6 مقدمات درج کرلیے گئے، پہلا مقدمہ متاثرہ خاتون کے والد سید شعیب حسین کی مدعیت میں خاتون کو ہراساں کرنے، حبس بے جا میں رکھنے، جان سے مارنے اورجھگڑے سمیت دیگردفعات کے تحت درج کیا گیا۔

مدعی مقدمہ کے مطابق ان کی بیٹی گزشتہ تین سال سے کال سینٹرمیں بحیثت کسٹمر لیڈر کام کررہی تھی، برانچ منیجر دانیال بیٹی کو ہراساں کرتا اورنازیبا حرکات کرتا تھا۔

بیٹی نے گھر آکر اپنے بھائی کو بتایا  اور بیٹے نے مجھے بتایا، منگل کو میرے بھانجے  نے دانیال کو فون کرکے کہا کہ تم میری بہن کو کیوں ہراساں کرتے ہو تو دانیال نے دھمکیاں دینا شروع کردیں۔

بعد میں بیٹی آفس گئی تو دانیال نے میرے بھانجے کو فون کر کے کہا کہ تم آئے نہیں، میرے پاس تم جو کرسکتے ہو کرلو، بیان کے مطابق والدہ نے کہا کہ میں اپنی بہن زرینہ اوربھانجوں محمد ماجد ، سلمان خان، سید سلمان اور فیضان کے ہمراہ بیٹی کے آفس پہنچا تو انھوں نے آفس اندرسے بند کردیا، ہم نے دروازہ کھٹکھٹایا توانھوں نے دروازہ نہیں کھولا اور بیٹی کوکافی دیرتک حبس بےجا میں رکھا۔

دروازہ نہیں کھول رہے تھے تو میں  اور بھانجے دروازہ توڑ کر اندرچلے گئے، اس دوران  برانچ منیجر دانیال نے گالم گلوچ شروع کردی، اسی دوران ذوالفر نین نے اسلحہ نکال لیا اور ہوائی فائرنگ کی جس پر میرے بھانجے محمد ماجد نے بھی جوابی فائرنگ کی تو آفس کے گارڈز عمران، رضا نے بھی اپنے اسلحہ سے فائرنگ کی تو کسی نے واقعہ کی اطلاع مدد گار 15 پولیس کو کردی۔

اطلاع پرپولیس موقع پر پہنچی اور پولیس نے فائرنگ کرنے والے افراد محمد ماجد، ذوالقرنین، فیضان، عمران علی، رضا محمد اور ہنگامہ کرنے والے سلمان خان، سید سلمان ، سید دانیال حسین کو گرفتار کرلیا۔

گرفتارملزمان محمد ماجد ، ذوالقرنین ، فیضان ، عمران اور رضا محمد سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

ایس ایچ او گلشن اقبال نعیم راجپوت نے ایکسپریس کو بتایا کہ لڑکی کو ہراساں کرنے، فائرنگ اور جھگڑے کرنے کے الزام میں 8 افراد کو گرفتارکیا گیا ہے جب کہ پولیس نے واقعے کے مجموعی طور پر 6 مقدمات درج کئے ہیں۔

گرفتار پانچ افراد سے اسلحہ برآمد کیا گیا تھا جن کے خلاف غیر قانونی اسلحے کی دفعات کے تحت 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: فائرنگ سے خاتون جاں بحق، متضاد بیانات پر پولیس کو اہلِ خانہ پر قتل کا شُبہ
  • نیو کراچی میں پولیس سے مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے
  • کراچی: کانگو وائرس سے ایک اور شہری جاں بحق، رواں سال اموات کی تعداد تین ہوگئی
  • کراچی، ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
  • کراچی؛ موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کے دوران مزاحمت، فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
  • سرگودھا: شادی کے جھانسے میں آنیوالا شخص لاکھوں روپے سے محروم
  • کراچی: مختلف علاقوں سے نوجوان لڑکی سمیت 2 افراد کی لاشیں برآمد
  • کراچی: سوفٹ ویئرہاؤس میں لڑکی کو ہراساں اور فائرنگ کرنے پر 6 مقدمات درج، 8 افراد گرفتار
  • ملتان چونگی میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد و زیادتی، حنا پرویز بٹ کانوٹس