پاک بھارت کشیدگی کے دوران وزارت خارجہ نے پاکستان کا اصولی مؤقف دنیا تک پہنچایا،اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزارتِ خارجہ افسران نے پیشہ ورانہ انداز میں پورے عزم کے ساتھ انتھک کوششیں کرتے ہوئے پاکستان کا اصولی مؤقف ساری دنیا تک پہنچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نے اپنی دفاعی صلاحیت کو منوالیا، بھارت سے مذاکرات میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے، اسحاق ڈار
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بدھ کے روز وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے دفتر خارجہ کے افسران سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیر خارجہ نے بھارت سے حالیہ فوجی کشیدگی کے دوران دفترخارجہ افسران کے کردار اور قومی خدمات کی تعریف کی۔
Tweets by ForeignOfficePk
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزارتِ خارجہ کے افسران نے پیشہ ورانہ انداز میں پورے عزم کے ساتھ انتھک کوششیں کرتے ہوئے پاکستان کا اصولی مؤقف ساری دنیا تک پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت کے خلاف صرف اپنا حق دفاع استمال کیا، اسحاق ڈار کی فرانسیی ہم منصب سے گفتگو
انہوں نے وزارت خارجہ کے افسران کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اندر عزم، جوش اور بردباری کو برقرار رکھتے ہوئے اس قومی خدمت کو جاری رکھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسحاق ڈار بھارت پاکستان پاکستانی مؤقف دفترخارجہ کشیدگی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار بھارت پاکستان پاکستانی مؤقف دفترخارجہ کشیدگی اسحاق ڈار خارجہ کے
پڑھیں:
بھارت کیساتھ کشیدگی ، پاکستان کا دفاعی صلاحیت میں اضافے کا بڑا فیصلہ
اسلام آباد (رضوان عباسی سے) پاکستان نے حالیہ جنگ میں بھارت پر فتح کے بعد دفاعی شعبے میں اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
وفاقی حکومت نے دفاعی نوعیت کی استعمال شدہ گاڑیوں کی عارضی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے، اور اس سلسلے میں امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں باقاعدہ ترمیم بھی کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت صرف ری-ایکسپورٹ (دوبارہ برآمد) کے مقاصد کے لیے ہوگی، اور یہ اجازت صرف مخصوص اداروں کو دی جائے گی۔
یہ سہولت صرف دفاعی پیداوار سے وابستہ ریاستی ملکیتی اداروں اور ان کے مکمل کمرشل ذیلی اداروں کو حاصل ہوگی۔علاوہ ازیں، ایف بی آر کی ایکسپورٹ فیسلیٹیشن سپورٹ اسکیم میں رجسٹرڈ اداروں کو بھی استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی درآمد وزارتِ دفاعی پیداوار اور وزارتِ داخلہ کی این او سی (NOC) سے مشروط ہوگی۔
حکومتی ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ اجازت استعمال شدہ گاڑیوں یا ان کے چیسز (Chassis) کی درآمد تک محدود ہوگی۔یہ اقدام پاکستان کی دفاعی تیاری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ علاقائی سلامتی کو مضبوط بنایا جا سکے۔
اسرائیل کیخلاف جنگ میں تاریخی فتح؛ ایرانی سفیر کا بھرپور حمایت پر پاکستان کو خراجِ تحسین