Daily Ausaf:
2025-11-19@09:14:21 GMT

غزوہ ہند اور ہولناک ہلاکت خیز جنگ

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

جب زمین پر ظلم و ستم چھا جائے گا، مسلمان باہم متفرق، کمزور اور بے بس ہوں گے، ایسے وقت میں اللہ تعالیٰ اپنے برگزیدہ بندے امام مہدی علیہ السلام کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نسلِ پاک سے بھیجے گا۔ وہ امت مسلمہ کو متحد کریں گے، اس کی قیادت کریں گے، اور دنیا میں عدل و انصاف کا نظام قائم کریں گے۔
امام مہدی کا ظہور قیامت کی بڑی علامات میں سے ہے، جس کا ذکر اہل سنت و اہل تشیع کی معتبر احادیث میں تفصیل سے آیا ہے۔ ان کے ظہور کے بعد ایک سخت آزمائش سامنے آئے گی سفیانی کی صورت میں، جو شام(سیریا) سے ابھرنے والا ایک ظالم حکمران ہوگا اور جسے مغربی صیہونی طاقتوں کی بھرپور پشت پناہی حاصل ہوگی۔
ظہورِ مہدی سے پہلے کی نشانیاں‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام مہدی کے ظہور سے پہلے‘ ظلم، فساد، ناانصافی اور فتنہ عام ہوگا‘مشرقِ وسطی(خصوصاً عراق و شام) خانہ جنگیوں میں الجھ جائے گا‘ امتِ مسلمہ فرقوں میں بٹ جائے گی اور قیادت مایوس کن ہوگی‘ آسمان سے ایک غیبی آواز امام مہدی کے ظہور کی خوشخبری دے گی۔
حدیث:اگر دنیا کی عمر میں ایک دن بھی باقی رہ جائے، تو اللہ تعالیٰ اس دن کو اس وقت تک طویل کر دے گا جب تک میری اولاد میں سے ایک شخص کو نہ بھیج دے، جس کا نام میرے نام جیسا ہوگا اور اس کے والد کا نام میرے والد کے نام جیسا ہوگا۔ وہ زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا، جیسا کہ وہ ظلم و جور سے بھر چکی ہوگی۔
(سنن ابی دائود 4282، مسند احمد 6469)
سفیانی کا ظہور آخری زمانے کا فرعون‘ سفیانی آخری زمانے کا ایک خوفناک کردار ہے۔ احادیث میں اس کی صفات یوں بیان ہوئی ہیں‘ وہ قبیلہ کلب سے ہوگا۔ اس کا ظہور دابق یا اعماق (حلب کے قریب) سے ہوگا۔ ایک بڑی فوج کی قیادت کرے گا۔80جھنڈوں کے تحت، جسے صیہونی اور مغربی یورپی طاقتوں کی پشت پناہی حاصل ہوگی۔
حدیث:سفیانی رجب کے مہینے میں ظاہر ہوگا، اس کا جسم مضبوط، چہرہ سرخ اور بال سنہری ہوں گے۔ وہ قبیلہ کلب سے ہوگا۔
(کتاب الفتن، نعیم بن حماد، حدیث 5)
امام مہدی کے خلاف سفیانی کی پہلی فوج‘ جب امام مہدی مکہ مکرمہ میں ظہور فرمائیں گے اور مسلمان خانہ کعبہ کے پاس ان کی بیعت کریں گے، تو سفیانی انہیں خطرہ سمجھے گا اور ایک بڑی فوج حجاز کی طرف روانہ کرے گا۔مگر یہ فوج دمشق اور مدینہ کے درمیان مقام ’’بیداء‘‘ کے صحرا میں زمین میں دھنس جائے گی۔ یہ ایک عظیم کرامت امام مہدی ہوگی۔
حدیث:ایک لشکر کعبہ کی طرف روانہ ہوگا، جب وہ بیداء میں پہنچے گا جو مکہ و مدینہ کے درمیان ہے زمین اسے نگل لے گی۔
(صحیح مسلم 2892)
یہ کرامت امام مہدی کی سچائی کی کھلی نشانی ہوگی۔ چنانچہ عراق کے نیک مردانِ خدا، شام کے ابدال اور خراسان (پاکستان، ایران، افغانستان وسطی ایشیا) سے صالح مسلمان جوق در جوق امام مہدی کی مدد کے لیے نکل کھڑے ہوں گے۔
سفیانی کی انتقامی چڑھائی اور دمشق کی جنگ‘جب سفیانی کو اس کی فوج کے دھنس جانے کی خبر ملے گی، تو وہ مزید بڑی اور ظالم فوج کے ساتھ خود قیادت کرتے ہوئے حلب سے دمشق تک کے علاقوں پر قابض ہو جائے گا، اور مغربی طاقتیں اس کا ساتھ دیں گی۔اسی دوران امام مہدی کی قیادت میں سچے مومین کی فوج دمشق کی طرف پیش قدمی کرے گی۔ دونوں لشکر دمشق کے قریب مقام غوطہ میں آمنے سامنے ہوں گے۔
الملحمۃ الکبری (Armageddon) تین دن کی ہولناک جنگ‘غوطہ (دمشق سے 22 میل دور) میں جو جنگ ہوگی، وہ تاریخِ انسانی کی سب سے بڑی اور خونی جنگ ہوگی الملحمۃ الکبری یا Armageddon۔
حدیث:الملاحمہ کے وقت مسلمانوں کا مرکز شام کے ایک شہر دمشق کے قریب غوطہ ہوگا۔ (سنن ابی دائود 4294)
یہ جنگ تین دن جاری رہے گی، جس میں 90 فیصد فوجیں ختم ہو جائیں گی۔ زمین لاشوں اور خون سے بھر جائے گی، اور آسمان چیخوں اور دھوئیں سے۔چوتھے دن اللہ کی مدد اور امام مہدی کی فتح ‘جب امید ختم ہونے کو ہوگی، چوتھے دن اللہ کی خاص مدد نازل ہوگی۔ امام مہدی کی فوج کو برتری حاصل ہوگی ممکن ہے کہ فرشتے، اور روحانی طاقتیں ان کی مدد کو آئیں۔
حدیث:قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک رومی دابق یا اعماق میں نہ اتریں، پھر مدینہ سے ایک لشکر نکلے گا ایک تہائی بھاگ جائے گا، ایک تہائی شہید ہوگا، اور ایک تہائی کو فتح حاصل ہوگی۔ (صحیح مسلم 2899)
سفیانی اور اس کی فوج مکمل طور پر پسپا ہو جائے گی، اور صیہونی اتحادی بھی تباہی کا شکار ہوں گے۔غزوہ ہند اور دجال کے ظہور کی تمہیداحادیث میں غزوہ ہند کا بھی ذکر ہے، جس میں خراسانی فوج کو فتح ملے گی۔ امام مہدی مسلمانوں کو متحد کریں گے، اور یہ سب کچھ دجال کے ظہور کی تمہید ہوگا۔ اہل علم آخرزمان کی رائے میں خراسان فوج پاکستان کی مبارک فوج کی قیادت میں اور اس پر مشتمل ہوگی ۔امام مہدی کے دوران اچانک دجال نکل آئے گا۔
دجال مکہ و مدینہ کے سوا پوری دنیا پر غالب ہو گا۔ وہ چالاکی، جادو اور فتنے کے ذریعے کمزور ایمان والوں کو گمراہ کرے گا۔تب حضرت عیسی علیہ السلام آسمان سے نازل ہوں گے، دجال کو قتل کریں گے، اور دنیا میں عدل، امن، اور توحید کو قائم کریں گے۔
نصیحت اور درخواست:یہ سب واقعات ایک حقیقی روحانی بیداری اور فیصلہ کن دور کی نشانیاں ہیں۔ ہم سب کو چاہیے کہ ہم سچے ایمان پر مضبوطی سے قائم رہیں‘ فتنوں سے ہوشیار اور باخبر رہیں‘ اللہ سے مدد مانگتے رہیں‘ صبر، اخلاص، اور ہدایت کا دامن نہ چھوڑیںاور استقامت رکھیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امام مہدی کی امام مہدی کے حاصل ہوگی کی قیادت کریں گے کے ظہور جائے گی جائے گا ہوں گے اور اس کی فوج

پڑھیں:

حزب اللہ کے بانی رہنماء شہید سید عباس موسوی کی بیٹی کا انٹرویو 

اسلام ٹائمز: "بتول الموسوی" نے حزب اللہ میں اپنے والد کے مقام اور کردار کے بارے میں مزید کہا ہے کہ "میرے والد کے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ساتھ تعلقات بہت مضبوط اور گہرے تھے اور انہوں نے حزب اللہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا، وہ حزب اللہ کی ممتاز شخصیات اور ابتدائی بانیوں میں سے ایک تھے اور بہت سے لوگوں کی نظر میں، وہ ایک بہترین رہنماء، مثالی انسان اور بہترین شخصیت تھے۔ ایسے بہادر لیڈر جن کو دشمن کا سامنا کرنے میں کوئی خوف نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ میرے والد، جیسا کہ وہ کہتے تھے، "کفار کے خلاف سخت اور اپنے دوستوں پر مہربان تھے۔" ترتیب و تنظیم: علی واحدی

لبنان میں حزب اللہ کے سابق سیکرٹری جنرل شہید سید عباس موسوی ایک ایسی شخصیت ہیں، جن کی زندگی اور راستہ سب کے لیے واضح اور متاثر کن تھا۔ ایک ایسا آدمی جس نے میدان جنگ میں اور خاندانی زندگی میں ہمت، ایمان اور وفاداری کا مظاہرہ کیا۔ وہ نہ صرف ایک سیاسی اور جہادی رہنماء تھے بلکہ ایک ایسے والد بھی تھے، جنہوں نے مزاحمت اور قربانی کی اقدار کو اگلی نسل تک پہنچایا اور امام خمینی (رح) کے خط اور انقلاب سے وفاداری کا راستہ اپنے اردگرد کے لوگوں کے لیے واضح و نمایاں کیا۔ ان کی بیٹی، بتول موسوی، آج ایک انٹرویو میں اس باپ کے سائے میں پرورش پانے کے تجربے کی بات کر رہی ہیں، جس کی مذہب سے محبت، مزاحمت کا عزم اور مقاومت کے اصولوں سے وفاداری کوئی راز نہیں تھا، بلکہ اس  راستے پر چلنے والوں کے لیے ایک واضح اور متاثر کن حقیقت تھی۔ ان کی زندگی جرأت، قربانی اور راہ حق پر قائم رہنے کی زندہ مثال ہے۔

اسلام ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتول الموسوی نے اپنے والد کی امام خمینی سے محبت اور ان کی زندگی اور جدوجہد کے راستے پر اس کے اثرات کو اس طرح بیان کیا ہے۔ میرے والد سید عباس موسوی کو امام خمینی سے گہری اور پرجوش محبت تھی۔ وہ لبنان میں استقامت کی بانی شخصیات میں سے ایک تھے اور انقلاب اور امام خمینی (رح) کے لیے جدوجہد کرنے والے اولین گروہ میں سے تھے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ امام خمینی کے افکار و نظریات میرے والد کے پورے وجود اور عمل میں ظاہر ہوتے تھے۔ امام خمینی (رح) کے انتقال کے بعد میرے والد فرماتے تھے، ہم نے دنیا کو ان کی آنکھوں سے دیکھا۔ میرے والد ہمیشہ امام اور ولایت کے راستے کے وفادار اور مخلص رہے۔

بتول الموسوی مزید کہتی ہیں، امام خمینی کو بھی میرے والد سے بہت محبت اور پیار تھا۔ وہ میرے والد کو طویل نجی ملاقاتوں میں مدعو کرتے اور ان کے ساتھ بیٹھتے اور ان کا خاص احترام کرتے۔ دشمنوں نے میرے والد کو "لبنان کا خمینی" بھی کہا تھا، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ انہوں نے کس طرح لبنان اور خطے کے نوجوانوں میں امام  خمینی (رح) کے انقلاب کی روح کو پھیلایا، جبکہ دشمنان اسلام اس دین اور انقلاب کو کمزور کرنا چاہتے تھے۔ "بتول الموسوی" امام خمینی (رح) کے انقلاب کے مسلمانوں پر اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہتی ہیں۔ امام نے اپنے انقلاب سے دنیا کے مشرق و مغرب کے مسلمانوں کو بیدار کیا اور اسلام اور مسلمانوں کو وقار کے ساتھ زندہ رہنے کا سبق دیا۔

جب میں بچپن میں تھی تو میں اس وقت سے "نہ مشرق نہ مغرب، اسلامی جمہوریہ" کے نعرے کو جانتی تھی اور میرے والد نے مجھے سکھایا تھا کہ ایک شخص کس طرح اسلام، دین اور قرآن کے لیے اپنے آپ کو قربان کر سکتا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے اپنی جان و مال کو فدا کرسکتا ہے۔ یہ وہ سبق ہے، جو ہم نے امام حسین علیہ السلام کے مکتب سے سیکھا: مشکلات کا مقابلہ کیسے کرنا ہے، صبر کرنا ہے اور راہ حق کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنا ہے۔ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں اپنے والد کے نقطہ نظر کے بارے میں کہتی ہیں "میرے والد اسلامی جمہوریہ کے بارے میں ایک جامع نظریہ رکھتے تھے، ایک ایسا نظریہ جس میں بیک وقت قرآنی، مذہبی، نظریاتی، سیاسی، تزویراتی، حتیٰ کہ عسکری جہتیں بھی شامل تھیں۔ اسلامی جمہوریہ ہمیشہ مظلوموں، محروموں اور ان لوگوں کی امید رہا ہے، جو اسلامی اقدار کے لیے جدوجہد اور مزاحمت کرتے ہیں۔

"بتول الموسوی" نے حزب اللہ میں اپنے والد کے مقام اور کردار کے بارے میں مزید کہا ہے کہ "میرے والد کے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ساتھ تعلقات بہت مضبوط اور گہرے تھے اور انہوں نے حزب اللہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا، وہ حزب اللہ کی ممتاز شخصیات اور ابتدائی بانیوں میں سے ایک تھے اور بہت سے لوگوں کی نظر میں، وہ ایک بہترین رہنماء، مثالی انسان اور بہترین شخصیت تھے۔ ایسے بہادر لیڈر جن کو دشمن کا سامنا کرنے میں کوئی خوف نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ میرے والد، جیسا کہ وہ کہتے تھے، "کفار کے خلاف سخت اور اپنے دوستوں پر مہربان تھے۔" ان کے الفاظ، خطبات، روح اور ثقافت آج بھی حزب اللہ کے پیروکاروں اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کے درمیان زندہ ہے۔ وہ اپنی علمی، جہادی اور اخلاقی زندگی میں ایک منفرد نمونہ تھے۔ میرے دل اور دماغ میں ان کی موجودگی کا اب بھی احساس ہوتا ہے۔

"بتول الموسوی" نے مزید کہا ہے کہ میں ہمیشہ دعا کرتی ہوں کہ ان کی شفاعت مجھ پر اور میرے اہل خانہ تک پہنچے اور میں ان کا اطمینان حاصل کروں، کیونکہ والدین کا اطمینان بچوں کی زندگیوں پر بہت زیادہ اثر ڈالتا ہے اور یہ اطمینان خدا کی رضا کی کنجی ہے۔ زندگی میں مجھے جو بھی کامیابی ملی ہے، وہ میرے والدین کی دعاؤں اور ان کے صبر کی وجہ سے ہے، جو انہوں نے برداشت کیا ہے۔ آخر میں بتول الموسوی نے شہداء کے اہل خانہ کے بارے میں کہا کہ شہداء کے اہل خانہ کا صبر و استقامت انہیں شہداء کے ثواب میں شریک کرتا ہے۔ جیسا کہ امام خامنہ ای اور امام خمینی (رح) نے تاکید کی ہے کہ شہداء کے اہل خانہ اپنی ثابت قدمی اور ایمان کے ساتھ شہید کی راہ میں شریک ہوتے ہیں اور ان کی قربانیوں کا ثمر معاشرے اور راہ حق میں منتقل ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • الاقصیٰ کے امام شیخ عکرمہ صبری پر ’اشتعال انگیزی‘ کا مقدمہ؛ الزامات من گھڑت قرار
  • فیصلہ تاریخی،نفاذعدالتی تاریخ کا سنگ میل ثابت ہوگا، حسینہ واجد کو ایک ماہ کے اندر واپس لایا جائے: طلبہ تحریک پارٹی
  • سیکرٹری کے پاس صرف ایک گاڑی ہوگی، ایکشن کمیٹی حقیقت ہے جسے تسلیم کرنا ہوگا، نو منتخب وزیر اعظم آزادکشمیر
  • گورنر گلگت بلتستان کا واٹس ایپ نمبر ہیک ہو گیا
  • حرمِ مطہر امام رضا علیہ‌السلام میں علامہ طباطبائیؒ کی یاد میں تقریب
  • زراعت کی ترقی کیلیے کسان کا ہاتھ تھامنا ہوگا ‘ مسرت جمشید چیمہ
  • کسان خوشحال ہوگا تو ملک کی معیشت مضبوط ہوگی، احسن اقبال
  • نوجوان کی ہلاکت کا پراسرار واقعہ، تفتیش میں اہم انکشافات
  • حزب اللہ کے بانی رہنماء شہید سید عباس موسوی کی بیٹی کا انٹرویو 
  • سرحد پار سے دہشت گردی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیر داخلہ