معیشت کی فوری ترقی کیلئے زرعی شعبے کی وسیع استعداد کو بروئے کار لائیں گے:وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک :وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کسانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق زرعی شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ زرعی خودکفالت کے حصول کے لئے زراعت کے شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے، معیشت کی فوری ترقی کیلئے زرعی شعبے کی وسیع استعداد کو بروئے کار لائیں گے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے۔
Currency Exchange Rate Tuesday May 14, 2025
انہوں نے کہا کہ ملکی پیداوار بڑھانے کیلئے زرعی تحقیق پر توجہ مرکوز کی جائے، پائیدار اور طویل مدتی زرعی صنعتی ترقی کی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں زراعت کے ساتھ ساتھ جنگلات کو بھی فروغ ملے جو کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئےانتہائی اہم ہیں۔
وزیراعظم نے زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے متعلقہ فریقین کی مشاورت سے مربوط حکمت عملی بنانے اور اس سلسلے میں صوبوں سے مشاورت بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی، زرعی شعبہ کے حوالے سے نیشنل ایگری انوویشن پلان طلب کر لیا۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 14مئی، 2025
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زرعی بیجوں کے سرٹیفیکیشن کے نظام میں جاری اصلاحات میں تیزی لائی جائے، اعلیٰ معیار کے بیجوں کے فروغ کے حوالے سے مؤثر لائحہ عمل تیار کیا جائے، جدید ٹیکنالوجی کا فروغ ہماری ترجیح ہے، جامع ریگولیٹری فریم ورک ترتیب دیا جائے۔
اجلاس میں زرعی شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے بنائے گئے ورکنگ گروپ کی جانب سے تجاویز پیش کی گئیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
بھارت نے سکھ یاتریوں کے پاکستان داخلے پر پابندی عائد کر دی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے حوالے سے وفاقی وزیر ترقی کی
پڑھیں:
برآمدات پر مبنی ترقی ہی واحد قابل عمل راستہ ہے. سینیٹر محمد اورنگزیب
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 )وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ برآمدات پر مبنی ترقی نہ صرف ایک ترجیح ہے بلکہ پاکستان کی معاشی استحکام اور پائیداری کے لیے واحد قابل عمل راستہ ہے، معیشت کے ہر شعبے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،آئی ایم ایف کے آئندہ پروگرا م سے بچنے کےلئے پیداوار میں اضافہ اور عالمی منڈیوں کی جانب رجحان اپنانا ناگزیر ہے. وفاقی وزیر خزانہ سے معروف صنعت کاروں اور برآمدکنندگان کے ایک وفد نے ملاقات کی جس کی قیادت پاکستان بزنس کونسل کے سابق چیئرمین شبیر دیوان کر رہے تھے یہ ملاقات حکومت کے نجی شعبے اور صنعتی برادری سے جاری مشاورتی عمل کا حصہ تھی.(جاری ہے)
وزیر خزانہ نے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ پیداوار میں اضافہ اور عالمی منڈیوں کی جانب رجحان اپنانا ناگزیر ہے تاکہ پاکستان بار بار کے معاشی بحرانوں سے نکل کر پچیسویں آئی ایم ایف پروگرام سے بچ سکے.
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ موجودہ تحفظاتی نظام کو ختم کرنا ہوگا تاکہ مسابقت پر مبنی مارکیٹ کو فروغ دیا جا سکے انہوں نے کہا کہ غیر ضروری تحفظ کے دور کا خاتمہ ضروری ہے وزیر اعظم ذاتی طور پر ان پالیسی اصلاحات کی نگرانی کر رہے ہیں وزیر خزانہ نے کہا کہ مالیاتی اخراجات کی بلند شرح، مہنگی توانائی، اور پیچیدہ ٹیکس نظام جیسے ڈھانچہ جاتی مسائل کو حل کرنا ضروری ہے تاکہ مقامی صنعت مسابقت کے قابل ہو سکے اور ملک کو پیداواری اور برآمدات پر مبنی ترقی کی راہ پر ڈالا جا سکے. انہوں نے کہا کہ آئندہ وفاقی بجٹ کو ایک حکمت عملی پر مبنی دستاویز کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے تاکہ مالی ترجیحات کو پائیدار اور برآمدات پر مبنی ترقی کے وسیع تر مقصد سے ہم آہنگ کیا جا سکے ملاقات میں حکومت کے ٹیرف میں اصلاحات کے پروگرام پر بھی بات چیت ہوئی جس کا مقصد ان رکاوٹوں کو دور کرنا ہے جو کاروباری سرگرمیوں میں مشکلات پیدا کرتی ہیں وفد کے شرکا نے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور پالیسی میں تسلسل اور پیش بینی کو بہتر بنانے کے لیے نجی شعبے کے خیالات پیش کیے. سینیٹر اورنگزیب نے یقین دلایا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو اصلاحات کے اگلے مرحلے میں شامل کیا جائے گا انہوں نے ایک مستحکم، پیداواری اور عالمی معیشت سے منسلک فریم ورک کی تشکیل کے لیے عوام اور نجی شعبے کے اشتراک کو ناگزیر قرار دیا.