سندھ طاس معاہدے کی معطلی: قانونی ماہرین کی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15 مئی ۔2025 )قانونی ماہرین پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ سندھ طاس معاہدے کے سلسلے میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں جیسے جیسے جغرافیائی سیاسی کشیدگی بڑھ رہی ہے، اس بارے میں سوالات پوچھے جا رہے ہیں کہ کیا بھارت کی طرف سے حالیہ یکطرفہ کارروائیاں معاہدے کی ذمہ داریوں اور بین الاقوامی قانونی اصولوں کی خلاف ورزی کا باعث بن سکتی ہیں 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں آئی ڈبلیو ٹی، جوہری ہتھیاروں سے لیس دو پڑوسیوں کے درمیان پانی کی تقسیم کی سفارت کاری کا سنگ بنیاد ہے تاہم حالیہ مہینوں میں ہونے والی پیش رفت نے اسلام آباد میں قانونی اور سفارتی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، خاص طور پر معاہدے کے تحت پاکستان کے لیے مختص کیے گئے مغربی دریاوں پر بھارت کے نئے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر کے حوالے سے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے معاہدے کے تحت بین الاقوامی کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کا قنیطرہ کے دو قصبوں میں داخلہ، شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی
دمشق(انٹرنیشنل ڈیسک)اسرائیلی فوج نے شام کے جنوب مغربی صوبے قنیطرہ میں دو قصبوں میں داخل ہو کر ایک بار پھر ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔ شامی سرکاری ٹی وی الاخباریہ کے مطابق اسرائیلی قابض فوج کی ایک گشتی ٹیم قنیطرہ کے شمال میں واقع قصبہ ترنیجہ میں داخل ہوئی، جہاں وہ مرکزی چوک پر کچھ دیر رکی اور بعد ازاں قنیطرہ کے شمالی دیہی علاقے کے قصبہ حادر کی جانب روانہ ہو گئی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسرائیلی فوج کا ایک اور قافلہ تل الاحمر الغربی سے نکل کر جنوبی قنیطرہ کے دیہی علاقے میں واقع گاؤں الاسبہ کے مضافات کی طرف بڑھا، جس سے مقامی آبادی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
ذرائع کے مطابق 2024 کے آخر میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے شامی گولان کی پہاڑیوں پر اپنا کنٹرول مزید بڑھا دیا اور غیر عسکری بفر زون پر بھی قبضہ کر لیا، جو شام اور اسرائیل کے درمیان 1974 میں طے پانے والے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
علاقائی رپورٹس کے مطابق اسرائیل گزشتہ برسوں میں شام میں متعدد فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا چکا ہے، جن میں لڑاکا طیارے، میزائل سسٹمز اور فضائی دفاعی مراکز شامل ہیں۔ یہ تازہ پیش رفت خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا رہی ہے اور شام کی زمینی سالمیت پر ایک اور حملہ سمجھی جا رہی ہے۔
Post Views: 9