اسلام آباد‘لندن‘جنیوا‘نئی دہلی (خبر نگار +نوائے وقت رپورٹ +آئی این پی+این این آئی+نیٹ نیوز ) پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطلی کے اقدام پر بھارت کو خط لکھ دیا۔ پاکستان نے اپنے خط میں بھارت کے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کو غیرقانونی قرار دیدیا۔ وفاقی سیکرٹری آبی وسائل سید علی مرتضیٰ کی طرف سے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا گیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق نہیں ہے۔ بھارتی خط میں معطلی سے متعلق استعمال کئے گئے الفاظ کا معاہدے میں وجود ہی نہیں۔ پاکستان سندھ طاس معاہدے کو اپنی اصل شکل میں قائم سمجھتا ہے۔ معاہدے میں کسی بھی طرح کی یکطرفہ چھیڑخانی کی گنجائش نہیں۔سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی بھارت کی گیدڑ بھبکیوں پر عالمی بنک بھی بول پڑا۔ رپورٹ کے مطابق صد عالمی بنک اجے بانگا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جا سکتا‘ معاہدے میں معطلی کی اجازت کی شق نہیں، معاہدے میں عالمی بنک کا کردار سہولت کار کا ہے۔صدر عالمی بینک  نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ثالث کا نہیں، یہ سب باتیں بے معنی ہیں کہ عالمی بنک اس مسئلے کو کیسے حل کرے گا۔صدر عالمی بینک  نے کہا کہ معاہدہ ختم کرنے یا اس میں تبدیلی کے لئے دونوں ممالک کا رضا مند ہونا ضروری ہے۔ معاہدے میں تبدیلی یا خاتمے کے حوالے سے شرائط معاہدے میں موجود ہیں۔ برطانوی پارلیمنٹ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو برقرار رکھنے اور اس کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے۔ برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ جیمز فرِتھ نے کہا کہ ہمارے حلقے کے بہت سے لوگ آزاد کشمیر، میرپور، کوٹلی اور گجرات سے تعلق رکھتے ہیں اور جنوبی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی سے مقامی کمیونٹی میں بے چینی پھیل رہی ہے۔پانی تک رسائی کو سیاسی ہتھیار نہیں بنانا چاہیے، سندھ طاس جیسے معاہدے خطے میں استحکام کے ضامن ہیں، ان کی حفاظت لازمی ہے۔فرِتھ نے برطانوی حکومت کی جنگ بندی اور کشیدگی میں کمی کے لیے کوششوں کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ برطانیہ، جو تاریخی طور پر اس خطے سے جڑا رہا ہے، مزید فعال سفارتی کردار ادا کرے۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے پارلیمنٹ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں 3 ملین سے زائد افراد کا تعلق بھارت اور پاکستان سے ہے، ہم نے اس بحران کے آغاز سے اب تک بھارتی و پاکستانی وزرائے خارجہ سے 4 بار بات چیت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے سمیت تمام سفارتی معاہدوں کی پاسداری کریں، پانی کو کبھی بھی جنگی ہتھیار نہ بنایا جائے۔ ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر دو طرفہ معاملہ ہے اور بھارت کی جموں کشمیر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جب کہ  سندھ طاس بھی معاہدہ معطل رہے گا۔بھارتی وزارت خارجہ میں نیوز بریفنگ کے دوران رندھیر جیسوال نے بتایا کہ پاکستان نے 10 مئی کو 2 مرتبہ بھارت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔انہوں نے ٹرمپ کا بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 7  مئی کے حملے کے بعد 10مئی کی فوجی کارروائی اور جنگ بندی معاہدے پر پہنچنے تک امریکی حکام سے تجارت پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنازع کشمیر پر بھارت  کا مؤقف پہلے کی طرح واضح ہے اور یہ مسئلہ مکمل طور پر دو طرفہ ہے، اسے صرف بھارت اور پاکستان کے درمیان ہی حل ہونا چاہیے۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا گیا ہے۔ معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اور فریقین پر لازم ہے۔ سندھ طاس معاہدے میں اسے معطل کرنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ پاکستان نے واضح کر دیا معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہو گی۔ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری ہے جس کی پاسداری ضروری ہے۔ پاکستان معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے سندھ طاس معاہدہ معاہدہ معطل معاہدے میں پاکستان نے عالمی بنک نے کہا کہ

پڑھیں:

پرمننٹ کورٹ آف آربیٹریشن کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی جیت ، بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا، عالمی عدالت کے فیصلے نےمودی سرکار کوآئینہ دکھا دیا ،سینیٹر شیری رحمان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2025ء) نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پرمننٹ کورٹ آف آربیٹریشن کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی جیت ہے ، بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا، عالمی عدالت کے فیصلے نےمودی سرکار کوآئینہ دکھا دیا ، ثالثی عدالت کا کردار محدود کرنے کی بھارتی کوشش ناکام ہو گئی ۔

ہفتہ کو اپنے بیان میں نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نےسندھ طاس معاہدے کے حوالے سے پرمننٹ کورٹ آف آربٹریشن کا فیصلہ خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرمننٹ کورٹ آف آربیٹریشن کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی جیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا، عالمی عدالت کے فیصلے نےمودی سرکار کوآئینہ دکھاتے ہوئے بھارت کی یکطرفہ ہٹ دھرمی کو غیرقانونی قرار دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے مزید کہا کہ ثالثی عدالت کا کردار محدود کرنے کی بھارتی کوشش ناکام ہو گئی ، عالمی عدالت کے فیصلے میں واضح کہا گیا کہ بھارت کو معاہدہ اکیلے ختم کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ قائم رہے گا ۔ شیری رحمان نے کہا کہ عالمی عدالت کے فیصلے نے ثابت کر دیا کہ بھارت طاقت کے زور پر بین الاقوامی معاہدوں کو روند نہیں سکتا، ثالثی عدالت کا تسلسل پاکستان کے حق میں انصاف کی علامت ہے، بھارت کو اب عالمی قوانین کا احترام کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ پاکستان اورصوبے کی لائف لائن ہے‘سمجھوتا نہیں ہوگا‘ کاشف سعید
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا‘ ثالثی عدالت
  • ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستانی مؤقف کی تائید، بھارت یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، وزیراعظم
  • وزیراعظم کا مستقل ثالثی عدالت کے سندھ طاس معاہدے پر ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم
  • سندھ طاس معاہدہ: عالمی عدالت کے فیصلہ سے پاکستانی مؤقف کو تقویت ملی، وزیراعظم
  • پرمننٹ کورٹ آف آربیٹریشن کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی جیت ، بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا، عالمی عدالت کے فیصلے نےمودی سرکار کوآئینہ دکھا دیا ،سینیٹر شیری رحمان
  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی اور عدالتی کردار محدود کرنے کا بھارتی اقدام درست نہیں: پرمننٹ کورٹ آف آربریٹریشن
  • سندھ طاس معاہدہ: ثالثی عدالت کی بھارت کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے پاکستان کے مؤقف کی تائید
  • بھارت کو عالمی سطح پر بڑی شکست، سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی بھارتی استدعا مسترد
  •  سندھ طاس معاہدہ:پاکستان نے بھارت کو قانونی جنگ میں بھی ہرادیا