روس، یوکرین مذاکرات میں ٹرمپ شریک نہیں ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
یوکرینی صدر زلنسکی روس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیلیے ترکیے کے دارالحکومت انقرہ جارہے ہیں، سینئر یوکرینی عہدیدار نے تصدیق کردی۔
امریکی عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ روس یوکرین مذاکرات میں شرکت کے لیے ترکیے نہیں جائیں گے۔
روس کا وفد جنگ کے حل کے لیے یوکرین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے گا۔
کریملن کے مطابق وفد میں مشیر روسی صدر، اعلیٰ عسکری، سفارتی و انٹیلی جنس حکام شامل ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کے دعوؤں پر مودی کی خاموشی، بھارتی اپوزیشن سیخ پا
نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر تنازع پر ثالثی کے دعووں پر خاموشی رکھنے پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانے میں اہم کردار ادا کیا، اور تجارت کی طاقت سے دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لایا۔
بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا بھارت نے تیسری پارٹی کی ثالثی کو قبول کرلیا؟
کانگریس کے جے رام رمیش نے کہا کہ مودی کی خاموشی سوالیہ نشان ہے: "کیا ہم نے کسی 'نیوٹرل مقام' پر مذاکرات کی منظوری دے دی؟"
رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا: "اگر ثالثی قبول نہیں کی گئی تو وزیر اعظم اس دعوے کی کھل کر تردید کیوں نہیں کر رہے؟"
کمیونسٹ پارٹی نے خصوصی پارلیمانی اجلاس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا اعلان بھارتی مؤقف کو کمزور کرتا ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی نے کہا: "ہم نے ہمیشہ شملہ معاہدے کے تحت تیسری پارٹی کی مداخلت کی مخالفت کی ہے، اب کیوں خاموشی ہے؟"