چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ چینی کی ایکس مل قیمت 168 روپے ہے، وفاق نے ریٹیل قیمت 164 روپے مقرر کی تھی، تاہم سرکاری قیمتوں پر عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آرہا، حکومت عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔ اسلام ٹائمز۔ شوگر کارٹیل اور سٹہ مافیا پھر سرگرم ہوگیا، کراچی میں چینی کی فی کلو قیمت میں 8 روپے کا اضافہ ہوگیا اور فی کلو چینی 170 روپے پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں چینی کی ہول سیل قیمت میں 8 روپے کلو کا اضافہ ہونے کے بعد فی کلو چینی کی قیمت 170 روپے پر جا پہنچی ہے۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد ریٹیل میں چینی 185 روپے کلو میں فروخت ہونے لگی ہے، ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے چینی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن عبدالرؤف ابراہیم نے کہا ہے کہ قیمتوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو چینی 200 روپے فی کلو تک چلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چینی کی ایکس مل قیمت 168 روپے ہے، وفاق نے ریٹیل قیمت 164 روپے مقرر کی تھی، تاہم سرکاری قیمتوں پر عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آرہا، حکومت عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں چینی ہول سیل چینی کی فی کلو

پڑھیں:

کراچی میں دودھ 40 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان، صارفین پریشان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

ڈیری فارمز نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو جواز بنا کر کمشنر کراچی سے فی لیٹر قیمت میں 34 سے 40 روپے اضافے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں کمشنر کراچی سید حسن نقی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں فارمرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے یک زبان ہو کر سرکاری قیمت بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران ڈیری فارمز کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے مویشیوں اور چارے کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کے باعث دودھ کی پیداواری لاگت 271 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے۔

اجلاس میں ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے بھی قیمت بڑھانے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ فی لیٹر کم از کم 35 روپے اضافہ کیا جانا چاہیے، تاہم کمشنر کراچی نے فوری طور پر فیصلہ کرنے کے بجائے سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ آنے تک معاملہ مؤخر کر دیا۔

اس اعلان پر ڈیری فارمز اور ہول سیلرز برہم ہو گئے اور انہوں نے اجلاس کے دوران ہی کمشنر آفس میں دھرنا دے دیا جو بعد ازاں فالو اپ اجلاس کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔

اجلاس میں دودھ کی سپلائی چین میں پائے جانے والے مسائل پر بھی غور کیا گیا، خاص طور پر زنگ آلود ٹنکیوں کے استعمال اور غیر معیاری و ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت کے حوالے سے، لیکن فارمرز اور ہول سیلرز اس پر کوئی حتمی مدت دینے کے لیے آمادہ نہ ہوئے۔

صارفین کے نمائندوں نے نشاندہی کی کہ موسم سرما قریب ہے، اس دوران دودھ کی پیداوار بڑھتی اور طلب کم ہو جاتی ہے، اس لیے قیمتوں میں اچانک اضافے کی کوئی ضرورت نہیں بنتی۔

واضح رہے کہ جون 2024ء  میں کمشنر کراچی نے دودھ کی فی لیٹر قیمت 220 روپے مقرر کی تھی، جس میں ڈیری فارمز کے لیے 195 روپے اور ہول سیلرز کے لیے 205 روپے کا تعین کیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر صارفین کو خدشہ ہے کہ اگر ڈیری فارمز کے مطالبات مان لیے گئے تو قیمت میں 40 روپے تک کا اضافہ ان کے گھریلو بجٹ پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
  • چینی درآمد کرنا کسانوں اور ملکی انڈسٹری کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، شوگر ملز ایسوسی ایشن
  • کراچی میں دودھ 40 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان، صارفین پریشان
  • کراچی سمیت سندھ ‘ آٹے کی فی کلو قیمت میں3روپے کا اضافہ
  • کراچی میں دودھ کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے تک اضافے کا امکان
  • شوگر کے وافر ذخائر کا دعویٰ، مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
  • گندم کے وافر ذخائر کے باوجود کراچی سمیت سندھ میں آٹے کی قیمت میں اضافہ
  • سندھ میں گندم وافر ذخائر کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں اضافہ
  • پاکستان میں دیہات کی زندگی شہروں سے زیادہ مہنگی ہوگئی
  • گندم کے وافر ذخائر کے باوجود کراچی سمیت سندھ میں آٹے کی فی کلو قیمت میں اضافہ