بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی، پلوامہ میں تین نوجوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی، پلوامہ میں تین نوجوان شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز
سرینگر (سب نیوز)بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج نے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، قابض فوج کے مظالم میں کمی نہیں آئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج نے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے پہلے تینوں کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے اٹھایا اور تشدد کے بعد جعلی مقابلے میں شہید کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک فضائیہ فضاوں کی کنگ، ہم کسی ملک کی برتری کو تسلیم نہیں کرتے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار پاک فضائیہ فضاوں کی کنگ، ہم کسی ملک کی برتری کو تسلیم نہیں کرتے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار حکومت کی انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024منظور کرانے کی کوشش ناکام بہت جلد مقبوضہ کشمیر اور خالصتان اکٹھے آزاد ہونگے بانی تحریک انقلاب محمد عارف حکومت اور عمران خان کے درمیان ڈیل کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا واضح اعلان پاکستان کا عالمی برادری سے بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کا مطالبہ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی، کل قومی سطح پر یوم تشکر منانے کا اعلان،مرکزی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہو گیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی ریاستی دہشت گردی بھارتی فوج
پڑھیں:
مودی حکومت کی عالمی سطح پر دہشت گردی کی کارروائی بے نقاب
مودی حکومت کی عالمی سطح پر دہشت گردی کی کارروائی بے نقاب ہو گئی۔
امریکی عدالت کی حالیہ دستاویزات میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘کی خالصتان رہنماؤں کے خلاف خفیہ سازش کا پول کھل گیا۔ امریکی عدالت کی دستاویزات کے مطابق ’’بھارتی تاجر نکھل گپتا نے تسلیم کیا کہ اسے ایک اعلیٰ بھارتی افسر نے قتل کی سازش کے لیے بھرتی کیا‘‘۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق گپتا کو گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ گرپتونت سنگھ پنو امریکی اور کینیڈین شہری اور سکھ فار جسٹس کے سربراہ ہیں، جو جون 2023ء میں کینیڈا میں قتل ہونے والے ہردیپ سنگھ نجر کے قریبی ساتھی تھے۔
امریکی عدالتی دستاویزات سے مزید پتا چلتا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کا قتل کینیڈا نے اپنی خومختاری کیخلاف قرار دیتے ہوئے الزام بھارت پر لگایا۔ گپتا کو ازبکستان سے واپسی پر بھارتی عدالت میں پیش ہونے کو کہا گیا، جہاں اسے ’’امانت‘‘نامی شخص نے رابطہ کیا، جس کی شناخت بعد میں وکاش یادیو کے طور پر ہوئی، جو کہ ’’را‘‘ کا افسر تھا ۔
دستاویزات کے مطابق وکاش یادیو مودی سرکار کو براہ راست رپورٹ کیا کرتا تھا۔ اسی نے گپتا کو پنون کا پتا، فون نمبر اور دیگر معلومات دیں اور قتل کے بدلے میں 100000 ڈالر دینے کا وعدہ کیا۔گپتا کینیڈا میں مزید سکھ رہنماؤں کے قتل کی شازشیں بھی بنا رہا تھا۔ گپتا نے پنوں کو فوری قتل کرنے کا حکم دیا۔
امریکی عدالتی دستاویزات کے مطابق یہ سازش اس وقت ناکام ہوئی جب گپتا کو پراگ ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا۔ گپتا نے گرفتاری کے بعد فوراً یادیو کا نام لیا۔
مودی سرکار سکھوں کو بیرون ملک بھی نشانہ بنانے کے لیے را اور مجرمانہ نیٹ ورکس کا استعمال کر رہی ہے۔ امریکی عدالتی دستاویزات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت سکھ مخالف دشمنی میں کس حد تک آگے بڑھ چکا ہے۔