سینیٹ نے بھارتی جارحیت کے خلاف مسلح افواج کی کارروائی پر قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مسلح افواج سے متعلق قرار داد ایوان میں پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ آرمی، ایئر فورس اور نیوی نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ 

قرار داد کے مطابق اس آپریشن نے پاکستان کی خود مختاری کا تحفظ کیا۔

قرار داد کے متن کے مطابق آپریشن پختگی سے کیا گیا۔ 

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا پرانا وتیرہ ہے، پہلگام واقعہ کے فوری بعد بھارت نے الزام پاکستان پر لگا دیا، ہم نے پہلے کہہ دیا تھا کہ ہم ادلے کا بدلہ دیں گے۔ ہم نے بھارت کے چھ طیارے گرائے، ہمارے ایک جہاز کو بھی نقصان نہیں پہنچا۔

یہ بھی پڑھیے سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے بھارت کے ’’نیو نارمل‘‘ جیسے بیانات کو بے بنیاد قرار دے دیا وزیرِ اعظم نے حالیہ بحران میں پاکستان کیساتھ یکجہتی اور حمایت پر آذربائیجان کے صدر کا شکریہ ادا کیا

 اسحاق ڈار نے کہا ہم نے سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور کی، انھوں نے کہا پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے یکطرفہ اقدامات کیے، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی اقدامات کے پیش نظر فیصلے لیے۔

انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری پاکستان اور بھارت سے رابطے میں تھی، تمام ممالک سے ہم سفارتی رابطے میں تھے۔

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سب ممالک کہہ رہے تھے کہ آپ ایٹمی طاقت ہیں، ساٹھ وزرائے خارجہ، وزرائے اعظم سے میری فون پر بات ہوئی تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے بھارت

پڑھیں:

بنگلادیش نے بھارت سے شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا: بنگلہ دیش نے بین الاقوامی جرائم ٹریبونل کے فیصلے کے بعد بھارت سے سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کی حوالگی کا مطالبہ کردیا۔

بنگلہ دیش کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی جرائم ٹریبونل کے فیصلے میں شیخ حسینہ اور اسد الزمان خان کمال کو ’انسانیت مخالف جرائم‘ میں قصوروار پاتے ہوئے سزا سنائی گئی ہے، اس لیے بھارت کو فوراً انہیں بنگلہ دیش کے حوالے کرنا چاہیے۔

بنگلہ دیشی اخبار دی ڈیلی اسٹار کے مطابق وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانیت مخالف جرائم میں سزا یافتہ افراد کو پناہ دینا ’انتہائی غیر دوستانہ رویہ‘ تصور ہوگا اور اسے انصاف دشمنی کے مترادف سمجھا جائے گا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ دونوں کے ممالک کے درمیان طے شدہ معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے بھارت میں مقیم سابق بنگلادیشی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی حوالگی یقینی بنائے۔

رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی وزارتِ خارجہ نے بھارت کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شیخ حسینہ اور کمال کو فوراً بنگلہ دیش کی متعلقہ عدالتوں یا حکام کے حوالہ کرے تاکہ ان پر عائد الزامات کے مطابق مزید قانونی کارروائی یقینی بنائی جائے۔

عادل سلطان ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • فضائی کرایوں میں ہوشربا اضافہ، بلوچستان اسمبلی کا شدید احتجاج، متفقہ قرارداد منظور
  • اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
  • قوم دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے: وزیراعظم
  • فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ
  • شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار ماسکو پہنچ گئے
  • بنگلادیش نے بھارت سے شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کردیا
  • نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کریں گے
  • اسرائیلی دھمکیوں کے مقابلے میں لبنانی حکومت، عوام اور مزاحمت کیساتھ کھڑے ہیں، ایران
  • بنگلادیش اور قطر کے درمیان مسلح افواج کی ڈیپوٹیشن معاہدے پر دستخط
  • تہران میں "جارحیت، حملے اور دفاع سے متاثر حقوق بین الملل كانفرنس" كا آغاز