پاکستانی طیارے گرانے کا بھارتی دعویٰ "بکواس" قرار
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 مئی2025ء) امریکی دفاعی تجزیہ کار کرسٹین فیئر نے پاکستانی طیارے مار گرانے کے بھارتی دعوے کو بکواس اور بے بنیاد قرار دے دیا۔ ایک پروگرام میں بھارتی صحافی کرن تھاپڑ نے سوال کیا کہ بھارتی ایئر فورس کے ڈی جی ملٹری آپریشنز نے پاکستان کے کئی طیارے گرانے کا دعویٰ کیا، انہوں نے کہا ان کے پاس تعداد ہے لیکن وہ بتانا نہیں چاہتے، آپ اسے کیسے دیکھتی ہیں؟ اس پر کرسٹین فیئر نے کہا کہ بھارتی ائیر فورس کا دعویٰ غیر مصدقہ ہے اور اس کی کوئی عالمی سطح پر تصدیق نہیں ہوئی۔
انہوں نے بھارتی میڈیا کی اس رپورٹ کو بھی رد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت نے پاکستان کی 20 فیصد ایئرفیلڈز کو نقصان پہنچایا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ بلا خوف تردید کہتا ہوں کہ پاکستان نے بھارت کے 5 نہیں 6 جہاز مار گرائے، دشمن کو پیغام مل گیا کہ میلی آنکھ سے دیکھا توپاؤں سے زمین کھینچ لیں گے۔(جاری ہے)
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے کامرہ ایئربیس کا دورہ کیا اور پاک فضائیہ کے شاہینوں سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کے ہمراہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ایئرچیف ظہیر احمد بابر بھی تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق کے شاہینوں کو عظیم فتح پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ک فضائیہ نے دشمن کے نہ صرف دانت توڑے بلکہ اپنی دلیری اور پیشہ ورانہ مہارت سے دشمن کے غرور کو خاک میں ملایا، 6مئی سے لے کر 10مئی تک جو دن گزرے ہیں ہیں، 10مئی کو پاک فضائیہ نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔ دشمنوں کے چاروں طبق روشن کردیئے۔ پاکستان کی تاریخ میں اس سے شاندار فتح پہلے ہمیں کبھی نصیب نہیں ہوئی.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
7 مئی کا تاریخی معرکہ: مختلف ممالک کی پاک فضائیہ میں دلچسپی بڑھ گئی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت کے خلاف 6 اور 7 مئی کی رات ہونے والے تاریخی معرکے کے بعد بین الاقوامی سطح پر پاک فضائیہ کے لئے دلچسپی میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ متعدد ممالک نے مشترکہ فضائی مشقوں کے لئے دعوت نامے ارسال کئے ہیں جبکہ درالحکومت اسلام آباد میں متعدد سفارت خانوں نے پاک فضائیہ کے سینئر حکام سے مستقبل میں دفاعی تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے لئے ملاقاتوں کی درخواست کی ہے۔
جدید دور کی اس شاندار فضائی جنگ میں پاکستان کی فضائیہ نے کامیاب مہارت سے 6 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے جن میں قیمتی اور جدید ترین رافیل طیارہ بھی شامل تھا، اس فضائی لڑائی میں پاکستان کے 42 مقابلے میں بھارت کے 72 طیارے محو پرواز تھے۔
جدید الیکٹرانک وارفیئر اور سٹریٹیجک درستگی سے حاصل ہونے والے اس نتیجے کو پاک فضائیہ کی بڑھتی تکنیکی برتری قرار دیا جا رہا ہے، اس کامیابی میں سب سے اہم چائنیز ساختہ J-10C لڑاکا طیارہ تھا جسے پہلی مرتبہ پاک فضائیہ نے کسی بڑی جنگ میں استعمال کیا۔
اس طیارے کی کارکردگی نے عالمی سطح پر توجہ اپنی طرف مبذول کرائی، فوجی مبصرین نے اس طیارے کے ریڈار سسٹم، میزائل کی صلاحیتوں اور پاک فضائیہ کی وسیع تر فضائی حکمت عملی کے منفرد ملاپ کی تعریف کی ہے۔
ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا کہ متعدد سفارت خانوں نے پاک فضائیہ سے رابطہ کیا ہے، دفاعی اتاشیوں نے یہ جاننے میں دلچسپی ظاہر کی ہے کہ مشن کو کیسے انجام دیا گیا اور سٹریٹیجک تعاون کیلئے کیا مواقع موجود ہیں۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک پہلے ہی پاکستان کو آئندہ بین الاقوامی فضائی مشقوں میں شرکت کی دعوت دے چکے ہیں۔
جہاں J-10C کی کارکردگی کی وجہ سے چین کی ہوابازی کی صنعت توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، وہیں چائنیز حکام اس بات سے بھی متوجہ ہیں کہ پاکستان نے کیسے بھارتی فضائیہ کو فیصلہ کن دھچکا پہنچانے کیلئے مقامی ٹیکنالوجیز اور حکمت عملیوں کو یکجا کیا۔
توقع ہے کہ اس مشترکہ کامیابی سے دو طرفہ دفاعی تعلقات خصوصاً JF-17 تھنڈر جیسے منصوبوں کے تحت مزید گہرے ہوں گے، جے ایف 17 تھنڈر طیارے کا 58 فیصد ایئر فریم پاکستان میں تیار ہوتا ہے جبکہ حتمی اسمبلی بھی مقامی سطح پر ہوتی ہے۔
پاک بھارت فضائی جنگ عالمی شہ سرخیوں پر چھائی ہوئی ہے، ڈیلی ٹیلی گراف نے بھارتی پائلٹس کی بہادری کی تعریف کی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بھارت پاک فضائیہ کے آگے تکنیکی لحاظ سے ناکام ثابت ہوا۔
سی این این نے اس جنگ کو جدید تاریخ کی سب سے بڑی فضائی جنگ قرار دیا جبکہ رائٹرز کا کہنا تھا کہ اس جنگ کو جلد ہی امریکہ اور چین میں جدید فضائی افواج کے کیس سٹڈی کے طور پر پڑھایا جائے گا۔
شوہر نے پوڈکاسٹ انٹرویو دیکھ کر پسند کیا: تزئین حسین نے دلچسپ کہانی سنادی
مزید :