معرکۂ حق ؛دشمن کو بھاری نقصان پہنچانے والے پائلٹس کے نام اور تصاویر سامنے آ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک : معرکۂ حق میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچانے والے پائلٹس کے نام اور تصاویر سامنے آ گئیں،پاک فضائیہ کےان شاہینوں کو ستارہ جرأت سے نوازا گیا۔
ایوان صدر میں سول و عسکری شخصیات کو اعلیٰ اعزازات دینے کی تقریب ہوئی، صدر مملکت آصف زرداری نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کواعزازات دیئے،تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف اور وفاقی وزرا اور عسکری حکام نے شرکت کی۔
جشن آزادی:پنجاب کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
معرکۂ حق میں پاک فضائیہ کے نڈر شاہینوں نے بینظیر پیشہ وارانہ مہارت سے دشمن کے 6طیارے اوردیگر قیمتی اثاثےبشمول ایس 400ایئر ڈیفنس سسٹم اور برنالہ کے مقام پردشمن کا انٹی گریٹڈایئرڈیفنس کمانڈاینڈ کنٹرول سسٹم تباہ کیے۔
دلیرانہ فضائی مہارت ،پیشہ وارانہ صلاحیت قربانی،اور ایثار کے جذبے کے اعتراف میں پاک فضائیہ کے سر فروش پائلٹس کو صدرپاکستان کی جانب سے ستارۂ جرأت سے نوازاگیا۔
پنجاب میں جشنِ آزادی پر 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی
ونگ کمانڈر بلال رضا،ونگ کمانڈر حماد ابن مسعود،سکواڈرن لیڈر محمد یوسف خان،سکواڈرن لیڈرمحمداسامہ اشفاق، سکواڈرن لیڈر محمد حسن انیس، سکواڈرن لیڈر طلال حسن،سکواڈرن لیڈر فدا محمد خان،سکواڈرن لیڈر محمد اشدکو ستارہ جرأت سے نوازاگیا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سکواڈرن لیڈر
پڑھیں:
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔
سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔ افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔
ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔