قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر بابراعظم موجودہ ٹیم کے کپتان محمد رضوان کے دفاع میں آگئے۔

پشاور زلمی کے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم نے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کے وِن اور لرن  سے متعلق دیے گئے بیان پر وضاحت پیش کی۔

محمد رضوان کو پاکستانی ٹیم کی مسلسل شکستوں پر وِن اور لرن سے متعلق بیان دینے پر سوشل میڈیا کڑی تنقید کا سامنا ہے تاہم اب بابراعظم نے انکا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کپتان نے شکست کے بعد مثبت سوچ پروان چڑھانے کیلئے جملے کا انتخاب کیا تھا جسے غلط انداز سے پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: رضوان کی انگریزی کا مذاق؛ سابق آسٹریلوی کرکٹر کو مہنگا پڑگیا

بابراعظم نے کہا کہ اکثر ہمارے لوگ ہی ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، ہمارے ملک میں ذہنی تناؤ کا کوئی تصور نہیں اور نہ ہی اس پر کوئی کام ہورہا ہے جبکہ دنیا بھر میں اسے کھلاڑیوں کی ذہنی پر صحت پر اہمیت دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں اگر کوئی گر رہا ہوتا ہے تو، اُسے نیچے دھکیلا جاتا ہے اور میمز بناکر تماشا بنایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: کپتان کی انگریزی کا مذاق کیوں اُؑڑایا؛ عامر جمال میدان میں آگئے

پشاور زلمی کے کپتان کا کہنا تھا کہ رضوان ایک مضبوط انسان ہے، میمز کا رضوان پر کوئی اثر نہیں ہوتا، انکا ماننا ہے کہ لوگوں کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق ہے۔

مزید پڑھیں: رضوان کی انگریزی کا مذاق؛ سابق آسٹریلوی کرکٹر کو مہنگا پڑگیا

انہوں نےکہا کہ بہت سے لوگ کہتے تھے کہ 'رضوان کپتان بن گیا تو یہ اور وہ ہوگا' اب وہ کہہ رہے ہیں کہ اسے ہٹادو، اس سے مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، جیسا میڈیا لوگوں کی ذہن ساری کرے گا، لوگ اسی کو اپنائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ہمارے باغی افغانستان میں حکومتی سرپرستی میں رہ رہے ہیں: سرفراز بگٹی

کوئٹہ ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ہمارے باغی افغانستان میں حکومتی سرپرستی میں رہ رہے ہیں، گڈ اور بیڈ عسکریت پسندوں کا فرق ختم ہوگیا ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو علیحدگی پسند تحریکیوں کو برداشت کرتا ہے، جس جنگ میں بلوچستان کو دھکیلا گیا ہے، وہ لاحاصل ہے، میرا نہیں خیال کہ اس ملک کو تشدد کے ذریعے توڑا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق بلوچستان کو حقوق مل رہے ہیں، ہمیں توڑنے کیلئے مائنڈسیٹ پر کام کیا جا رہا ہے، ایسی تاریخ بتائی جا رہی ہے جس کا تاریخ سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تاریخ کو ہم نے اپنی مرضی سے مسخ کیا ہے، اپنے دل کی بات وکلا برادری سے ضرور کرنا چاہوں گا، ملک کو توڑنے کیلئے دانشور طبقے پر کام کیا جا رہا ہے، جس کے ایما پر پاکستان کو توڑا جا رہا تھا اس کا جو حشر ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بیانیے کے سچ اور حق ہونے کا فیصلہ آپ نے کرنا ہے ہمارے باغی افغانستان میں حکومتی سرپرستی میں رہ رہے ہیں، گڈ اوربیڈ عسکریت پسندوں کا فرق ختم ہوگیا ہے، جس نے بندوق اٹھائی ہے وہ پہلے دن پاکستان کو توڑنے کی بات کر رہا ہے، قتل وغارت سے آخر کار نقصان بلوچ قوم کا ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ علیحدگی پسند تحریک کا انجام بھی کرد تحریک والا ہوگا، علیحدگی پسندی کیلئے ترقی نہ ہونے کی دلیل غلط ہے، یہ قومی اور حقوق کی جنگ نہیں، آخر کب تک ہم نوجوانوں کو اس آگ اور خون کے دریا میں دھکیلیں گے، اس لاحاصل جنگ پر دانشوروں کو بات کرنی چاہئے۔سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، قانون کی حکمرانی سے عوام کے مسائل کا حل ممکن ہے،امن وامان برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، کیا ہمار کلچر اجازت دیتا ہے کہ کسی مزدور کو قتل کر دیں۔

بین الاقوامی جریدے "دی ڈپلومیٹ" نے بھی پاکستان کی سفارتی کامیابی کو تسلیم کرلیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اروناچل پردیش سے متعلق رپورٹس پر چین کی حمایت کرتے ہیں: پاکستان
  • ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن ‘میچ ونر’ بابراعظم اور محمد رضوان کی واپسی کے خواہاں
  • آج ہمارے پاسپورٹ کی ویلیو میں اضافہ ہوگیا ہے، گورنر سندھ
  • ہم نے امن کو ترجیح دی، مگر دفاع سے کبھی غافل نہیں ہوں گے، سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ
  • اپنے گھر کو مزید ٹھیک کرنا ہے، جب ہم گھر سے مضبوط ہوں گے تو کوئی ہمیں چیلنج نہیں کر سکےگا، شہریار آفریدی
  • شان مسعود کو قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے امکان
  • ہمارے باغی افغانستان میں حکومتی سرپرستی میں رہ رہے ہیں: سرفراز بگٹی
  • گلین میکسویل کیساتھ شادی نہ کرنے سے متعلق سوال؛ پریتی زنٹا بھڑک اٹھیں
  • مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، پاکستانی سفیر