رضوان کے وِن اور لَرن سے متعلق بیان پر بابراعظم بھی بول اُٹھے
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر بابراعظم موجودہ ٹیم کے کپتان محمد رضوان کے دفاع میں آگئے۔
پشاور زلمی کے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم نے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کے وِن اور لرن سے متعلق دیے گئے بیان پر وضاحت پیش کی۔
محمد رضوان کو پاکستانی ٹیم کی مسلسل شکستوں پر وِن اور لرن سے متعلق بیان دینے پر سوشل میڈیا کڑی تنقید کا سامنا ہے تاہم اب بابراعظم نے انکا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کپتان نے شکست کے بعد مثبت سوچ پروان چڑھانے کیلئے جملے کا انتخاب کیا تھا جسے غلط انداز سے پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: رضوان کی انگریزی کا مذاق؛ سابق آسٹریلوی کرکٹر کو مہنگا پڑگیا
بابراعظم نے کہا کہ اکثر ہمارے لوگ ہی ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، ہمارے ملک میں ذہنی تناؤ کا کوئی تصور نہیں اور نہ ہی اس پر کوئی کام ہورہا ہے جبکہ دنیا بھر میں اسے کھلاڑیوں کی ذہنی پر صحت پر اہمیت دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں اگر کوئی گر رہا ہوتا ہے تو، اُسے نیچے دھکیلا جاتا ہے اور میمز بناکر تماشا بنایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: کپتان کی انگریزی کا مذاق کیوں اُؑڑایا؛ عامر جمال میدان میں آگئے
پشاور زلمی کے کپتان کا کہنا تھا کہ رضوان ایک مضبوط انسان ہے، میمز کا رضوان پر کوئی اثر نہیں ہوتا، انکا ماننا ہے کہ لوگوں کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق ہے۔
مزید پڑھیں: رضوان کی انگریزی کا مذاق؛ سابق آسٹریلوی کرکٹر کو مہنگا پڑگیا
انہوں نےکہا کہ بہت سے لوگ کہتے تھے کہ 'رضوان کپتان بن گیا تو یہ اور وہ ہوگا' اب وہ کہہ رہے ہیں کہ اسے ہٹادو، اس سے مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، جیسا میڈیا لوگوں کی ذہن ساری کرے گا، لوگ اسی کو اپنائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم
امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 3 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: (آئی پی ایس) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کیلئے ٹرمپ نے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں، یہ وہ ڈرافٹ ہے جس میں تبدیلی کی گئی ہے، فلسطین کے حوالے سے قائد اعظم کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں قوم کی بھرپور نمائندگی کی، کشمیر کے ساتھ فلسطین کا مسئلہ اٹھایا، عالمی معاملات پر گفتگو کی اور موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ اٹھایا، وہاں اسرائیل کا نام لے کر اس کی مذمت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی جانے سے پہلے ہماری بات ہوئی کہ اقوام متحدہ کا اجلاس تو ہر سال ہوتا ہے، اس بار 80 واں ہو رہا ہے لیکن اقوام متحدہ غزہ میں خونریزی رکوانے میں ناکام ہوچکا ہے، یورپی یونین ناکام ہو چکی ہے، عرب ممالک ناکام ہو چکے ہیں، ہماری کوشش تھی کہ کچھ ممالک کے ساتھ ملکر امریکا، جو آخری امید ہے اسے شامل کیا جائے اور معصوم جانوں کی روز ہونے والی خونریزی، بھوک سے اموات اور بے دخلی اور مغربی کنارے کو ہڑپ کرنے کے منصوبے کو روکا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ایک منصوبہ تھا کہ کچھ ممالک مل کر امریکی صدر سے رابطہ کریں اور انہیں اس میں شامل کریں کہ اس وقت سب سے زیادہ تکلیف دہ مسئلہ ہے، جہاں 64 ہزار افراد شہید اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، اقوام متحدہ میں درجنوں قرار دادیں منظور ہوچکی ہیں، او آئی سی کی قرار دادیں منظور ہوچکی ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں کہا کہ غزہ انسانوں کے قبرستان کے ساتھ ساتھ عالمی ضمیر کا قبرستان بھی بن چکا ہے، 5 عرب ممالک، پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا کے صدور اور وزرائے اعظم نے اپنے وزرائے خارجہ کے ہمراہ امریکی صدر سے ملاقات کی۔
غزہ میں امن معاہدے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ جب ہمیں 20 نکاتی ایجنڈا دیا گیا تو اسلامی ممالک کی طرف سے ہم نے ترمیم شدہ 20 نکاتی پلان دیا لیکن جو 20 نکاتی ڈرافٹ فائنل ہوا اس میں تبدیلیاں کی گئیں اور 20 نکاتی ڈرافٹ میں تبدیلیاں ہمیں قبول نہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ وہ ڈرافٹ نہیں جو ہم نے تیار کیا تھا اور اس حوالے سے دفتر خارجہ کی بریفنگ میں وضاحت دے چکے ہیں اور ہم 8 مسلم ممالک نے جو ڈرافٹ تیار کیا اس پر فوکس رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ضروری ہے اور غزہ کی تعمیر نو کی جائے، یہ ہمارا ذاتی مسئلہ نہیں ہے یہ اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے، مسئلہ فلسطین پر سیاست کی گنجائش نہیں، فلسطین سے متعلق ہماری وہی پالیسی ہے جو قائد اعظم کی تھی۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ صمود فوٹیلا میں ہمارے ایک سینیٹر صاحب بھی تھے، ہمارا اسرائیل سے کوئی رابطہ نہیں، اسرائیل نے 22 کشتیاں تحویل میں لے کر لوگوں کو تحویل میں لیا ہے، ہماری اطلاع کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد بھی تحویل میں لیے جانے والوں میں شامل ہیں، ہم سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کے لئے ایک بااثر یورپی مل سے رابطے میں ہیں۔
سعودی عرب کے ساتھ معاہدے سے متعلق اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حرمین الشریفین پر ہماری جان بھی قربان ہے اور یہ معاہدہ آناً فَآناً نہیں ہوا، پی ڈی ایم دور میں معاہدے پر بات چیت شروع ہوئی اور اس حکومت نے اس معاہدے پر کام تیز کیا، اللہ تعالیٰ نے ہمیں خادمین اور محافظین میں شامل کیا ہے جس پر شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم معاہدہ ہے اور آنکھیں بند کر کے معاہدہ نہیں کیا گیا، ہمارے معاہدے کے بعد دوسرے ممالک نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا، جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران کئی ممالک نے ہم سے بات کی، اگر مزید ممالک آگئے تو یہ ایک نیٹو بن جائے گا اور میرا یقین ہے پاکستان مسلم امہ کو لیڈ کرے گا، ایٹمی قوت کے بعد معاشی قوت بننا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے نے جموں و کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری کر دیا سی ڈی اے نے جموں و کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری کر دیا سی ڈی اے کا بحریہ ٹاؤن کے خلاف بڑا ایکشن، شوکاز نوٹس جاری،کاپی سب نیوز پر حماس کے عسکری ونگ نے جنگ بندی منصوبہ مسترد کردیا، بی بی سی کا بڑا انکشاف پاکستانی ہمالیائی نمک سے تیار صابن نے عالمی ایوارڈ اپنے نام کرلیا فورسز کا بلوچستان کے ضلع شیرانی میں آپریشن، 7 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک بغیر کاروائی کے ملتویCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم