باقی رہ جانے والے 65 ہزار حاجیوں کیلئے سعودی حکومت سے بات کی ہے: وفاقی وزیر مذہبی امور
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
وفاقی وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ ہم نے سعودی عرب کو خط لکھا کہ ہمارے باقی رہ جانے والے 65 ہزار عازمین کو حج کی اجازت دیں اس پر سعودی جواب کے منتظر ہیں۔
وفاقی وزیرِ مذہبی امور سردار یوسف کا سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان کو ملنے والا حج کوٹہ ایک لاکھ 89 ہزار کا تھا، جس میں 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیویٹ کوٹہ تھا۔
وزیرِ مذہبی امور نے ایوان کو بتایا کہ حج کےلیے اپلائی کرنے کی تاریخ 14 فروری تھی، جن کمپنیوں نے رقم جمع کروادی ان کو وہاں جگہ مل گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے سعودی حکومت سے کہا ہے کہ تاریخ میں توسیع کی جائے، کمپنیوں کو پیسے جمع کروانے کےلیے 48 گھنٹے دیے جس پر 23 ہزار حاجیوں نے رقم جمع کروائی اس طرح ہمارے ایک لاکھ 15 ہزار حاجیوں کو اجازت مل گئی ہے۔
سردار یوسف نے مزید بتایا کہ ہم نے سعودی عرب کو خط لکھا کہ ہمارے 65 ہزار عازمین کو حج کی اجازت دیں جس پر ابھی تک سعودی عرب کی جانب سے جواب نہیں آیا۔ دنیا بھر میں اب تک ساڑھے 3 لاکھ افراد کو حج کی اجازت نہیں مل سکی۔
اس معاملے پر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ میں اس معاملے پر وزیر کی بریفنگ سے مطمئن نہیں اور معاملہ واپس سینیٹ کی کمیٹی کے سپرد کر رہی ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر سردار یوسف
پڑھیں:
افغان تجارتی سامان کے ٹرک واہگہ کے راستے بھارت روانہ
خشک میوہ جات سے لدے ٹرک پاکستانی ڈرائیوروں کے ذریعے بھارتی حدود منتقل
کئی ہفتوں سے واہگہ پورٹ پر کھڑے ٹرکوں کو بالآخر بھارت جانے کی اجازت
پاک-بھارت کشیدگی کے باوجود افغانستان سے تجارتی سامان کے 5 ٹرک واہگہ کے راستے بھارت روانہ ہو گئے جو سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کئی ہفتوں سے نیشنل لاجسٹک سیل کے تحت واہگہ پورٹ پر کھڑے تھے اور بالآخر بھارت جانے کی اجازت دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق افغان تجارتی سامان جس میں خشک میوہ جات شامل ہیں، سے لدے ان ٹرکوں کو پاکستانی ڈرائیوروں نے بھارتی حدود میں منتقل کیا، جنہیں بھارتی حکومت کی جانب سے 24 گھنٹے کے انٹری پرمٹ جاری کیے گئے تھے ۔واضح رہے کہ افغان حکومت نے گزشتہ ماہ پاک-بھارت سرحد بند ہونے کے بعد حکومت پاکستان سے درخواست کی تھی کہ افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے 150 خشک میوہ جات کے ٹرکوں کو واہگہ کے راستے بھارت جانے کی اجازت دی جائے ۔افغان حکومت کی اس درخواست پر پاکستان نے یکم مئی کو ان ٹرکوں کو بھارت جانے کی مشروط اجازت دے دی تھی، تاہم بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی ڈرائیوروں کے لیے انٹری پرمٹ کے اجرا کا انتظار جاری تھا، اسی دوران دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی اور جنگی جھڑپوں کے باعث معاملہ مؤخر ہو گیا تھا۔افغان تجارتی سامان سے لدے مزید ٹرک آئندہ چند روز میں بھارت بھیج دیے جائیں گے ۔یاد رہے کہ پاک-بھارت تجارت فروری 2019 سے معطل ہے ، جب پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستانی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کر دیے تھے ، اسی سال اگست میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے آرٹیکل-370 منسوخ کیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کر دیے تھے تاہم واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے افغانستان اور بھارت کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ جاری تھی۔